Inquilab Logo

ہندوستان میں ایپل کا دبدبہ، سیمسنگ کو پیچھے کردیا

Updated: September 24, 2023, 11:59 AM IST | Agency | New Delhi

جون کی سہ ماہی تک برآمد کئے جانے والے اسمارٹ فونس میں ایپل کمپنی کا مارکیٹ شیئر۴۹؍ فیصد تھا۔

Photo. INN
تصویر:آئی این این

ہندوستان میں ایپل کا دبدبہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اب تک سیمسنگ اسمارٹ فونس کی برآمد میں پہلے نمبر پر تھا لیکن ایپل نے اسے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی اسمارٹ فون ایکسپورٹر کمپنی اب دوسرے نمبر پر آ گئی ہے۔
دی اکنامک ٹائمز (ای ٹی) کی ایک رپورٹ کے مطابق جون کی سہ ماہی میں ہندوستان سے کل ۱۲؍ ملین اسمارٹ فون برآمد کئے  گئے، جس میں ایپل کا مارکیٹ شیئر ۴۹؍ فیصد تھا جبکہ سیمسنگ کا مارکیٹ شیئر ۴۵؍ فیصد تھا۔ گزشتہ سال اپریل اور جون کے درمیان ہندوستانی اسمارٹ فون کی برآمدات میں ایپل کا حصہ صرف۹؍ فیصد تھا لیکن اب یہ حصہ حجم کے لحاظ سے اسمارٹ فون کی کل برآمدات کا تقریباً نصف ہے۔
ایپل پہلے ہی اپنے پریمیم اور سپر پریمیم سیگمنٹس کی وجہ سے قیمت کے لحاظ سے سب سے بڑے اسمارٹ فون ایکسپورٹر کا ٹیگ حاصل کرچکا ہے۔ ہندوستان میں۳؍ کنٹریکٹ مینوفیکچررس فاکسکون، ونسٹرون اور پینگاٹن ایپل آئی فون تیار کرتے ہیں۔ کمپنی  نے بڑھتی ہوئی ہندوستانی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ برآمدات کو پورا کرنے کے لئے آئی فون۱۴؍  اور اس سے کم قیمت کے زمرے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
فاکسکون نے اپنے چنئی پلانٹ میں ایپل کے نئے لانچ کردہ آئی فون ۱۵؍ کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہی پلانٹ آئی فون ۱۵؍ پلس ماڈل کی مینوفیکچرنگ  بھی شروع کر سکتا ہے۔مزید برآں، تینوں مینوفیکچررس مرکزی حکومت کی اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ کیلئے پی ایل آئی اسکیم کا حصہ ہیں۔
جیسا کہ ہندوستان سے ایپل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، اس کے جنوبی کوریائی حریف سیمسنگ کا مارکیٹ شیئر تیزی سے کم ہوا ہے۔ سیمسنگ کا مارکیٹ شیئر اپریل اور جون کے درمیان۸۴؍ فیصد کے مقابلے اس سال اسی سہ ماہی میں۴۵؍ فیصد تک گر گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوستان میں کمپنی کی کمزور کارکردگی کو ویتنام پر اس کی بڑھتی ہوئی توجہ کا سبب قرار دیا جا سکتا ہے۔ کمپنی کی سب سے بڑی اسمارٹ فون فیکٹری شمالی ویتنام میں واقع ہے۔ تاہم  ایپل چین سے باہر جانے اور ہندوستان کو اپنا مینوفیکچرنگ مرکز بنانے پر مرکوز ہے۔ خیال رہے کہ رپورٹس کے مطابق یہ جلد ہی ہندوستان میں آئی پوڈ بھی بنا سکتی  ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK