Inquilab Logo

شام کی صورتحال پر اردن میں عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس

Updated: May 02, 2023, 12:47 PM IST | Oman

عرب لیگ کی شام کی رکنیت بحال کرنے اور ۱۹؍ مئی کے سربراہ اجلاس میں دمشق کو مدعو کرنے پر غور

The meeting of foreign ministers of Arab countries to be held in Jordan.
اردن میں ہونے والا عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس۔

شام  سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلۂ خیال کیلئےاردن میں عرب ممالک کا اجلاس ہوا ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق عرب وزرائے خارجہ پیر کو شام کی صورتحال پر اظہار خیال کیلئے   اردن  میں جمع ہو ئے  ۔ اس دوران  شام  میں طویل عرصے سے جاری تنازع اور خطے میں اس کی  سفارتی تنہائی  ختم کرنے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس دوران عرب لیگ کی شام کی رکنیت بحال کرنے اور ۱۹؍ مئی کے سربراہ اجلاس میں اسے مدعو کرنے  پر غور کیا گیا۔   اردن میں ہونے والے اس اجلاس  میں مصر، عراق، اردن، سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ 
   پیر کو اردن کے نائب وزیر اعظم  اور وزیر خارجہ ايمن الصفدي نے  اپنے مہمانوں کا استقبال کیا  جن میں  شام کے  وزیر خارجہ  ڈاکٹر فيصل المقداد  اور ان کے سعودی عرب کے ہم منصب فیصل بن فرحان  قابل ذکر ہیں۔ یادرہےکہ سعودی عرب میں  ۱۹؍ مئی کو  عرب لیگ کا سربراہی اجلاس ہو گا  ۔  اس اجلاس   میں  شام کے صدر بشار الاسد کو مدعو کرنے پر غور کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق   قطر ا س کا مخالف ہے۔  اجلاس سے قبل اردن کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات میں شام کے  بحران کے سیاسی حل کے لئے شامی حکومت کے ساتھ ان ممالک کے رابطوں کا جائزہ  لیا جائے گا۔خبر لکھے جانے تک اجلاس جاری ہے۔شام کے صدر بشار الاسد ۲۰۱۱ء میں اپنے ملک میں تنازع شروع  ہونے کے بعد سے سیاسی طور پر تنہا ہوگئے تھے لیکن حالیہ ہفتوں میں سعودی  عرب اور ایران کی سفارتی تعلقات  بحال ہونے کے بعد خطے میں دیگر سفارتی سرگرمیاں بھی تیز ہوئی ہیں ۔
 اردن کی وزارت خارجہ  نے اس اجلاس کو اپریل کے وسط میں جدہ میں ہونے والے خلیج تعاون کونسل ’جی سی سی ‘  ممالک   کے اس  مشاورتی اجلاس کا تسلسل قرار دیا ہےجس کی میزبانی  سعودی عرب نے کی تھی۔اس اجلاس میں ۹؍ عرب  ممالک نے شرکت کی تھی جس  میں شام کے سفارتی تعلقات میں طویل تعطل کے خاتمے اور ۲۲؍ رکنی عرب لیگ میں اس کی دوبارہ ممکنہ شمولیت پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا۔۲۰۱۱ء میں شام کی عرب  لیگ کی رکنیت معطل کردی گئی تھی۔

oman syria Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK