بغداد میں ۳۴؍ ویں کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔
EPAPER
Updated: May 18, 2025, 11:13 AM IST | Baghdad
بغداد میں ۳۴؍ ویں کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔
عرب لیگ نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں منعقدہ ۳۴؍ویں عرب سربراہ کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں فلسطین کو ایک بار پھر عرب دنیا کا مرکزی مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ جنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے جبراً بے دخل کرنے کی کی کوششوں کو بھی سختی سے مسترد کر دیا۔ نیز مسئلہ کے حل کیلئے دو ریاستی فارمولے کی حمایت کی ہے۔ رہنماؤں نے دنیا کی بااثر طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اخلاقی و قانونی ذمہ داریاں پوری کریں اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بند کروانے میں فعال کردار ادا کریں۔
اعلامیے میں قاہرہ میں منعقدہ ہنگامی عرب سربراہ اجلاس اور جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے غزہ کی تعمیر نو اور جلد بحالی کیلئے اسلامی۔ عربی منصوبے کی مکمل حمایت کی گئی۔ اعلامیے میں تمام ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ اس منصوبے کو سیاسی، قانونی اور مالی سطح پر بھرپور تعاون فراہم کریں۔ عرب قیادت نے غزہ کی تعمیر نو کیلئے فنڈ کے قیام کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے انسانی امداد کی فراہمی کیلئے تمام گزرگاہیں کھولنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اعلامیے میں فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے عالمی امن کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کی حمایت کی گئی، جس کا مقصد عرب امن منصوبے اور بین الاقوامی قراردادوں کی روشنی میں دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں اقوام متحدہ کی امن فورس تعینات کرنے کا مطالبہ بھی کیا تاکہ فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔