Inquilab Logo

سماعت سے غیر حاضر رہنے کی ارنب گوسوامی کی درخواست قبول

Updated: March 06, 2021, 11:28 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

انٹیریئر ڈیزائنر انوئے اور اس کی والدہ کمُد نائک کی خود کشی معاملہ میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو اس وقت راحت مل گئی جب کورٹ نے ارنب کی اپیل کوقبول کرتے ہوئے علی باغ کورٹ میں حاضر ہونےسے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

Arnab Goswami - Pic : INN
ارنب گوسوامی ۔ تصویر : آئی این این

انٹیریئر ڈیزائنر انوئے اور اس کی والدہ کمُد نائک کی خود کشی معاملہ میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو اس وقت راحت مل گئی جب کورٹ نے ارنب کی اپیل کوقبول کرتے ہوئے علی باغ کورٹ میں حاضر ہونےسے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ ساتھ ہی کورٹ نے خود کشی معاملہ میں درج کردہ کیس کو خارج کرنے اور چارج شیٹ کے خلاف داخل ترمیم شدہ اپیل پر بھی گرفتاری یا پولیس کے ذریعہ کسی بھی سخت کارروائی سے متعلق دی گئی راحت کو بھی اگلی شنوائی تک برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے ۔
  ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف کی جانب سے وکلا ءسنجوگ پرب اور مالویکا ترویدی نے بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس منیش پیٹالے کے روبروعرضداشت داخل کرتے ہوئے کہا کہ ’’انوئے و کمُد خود کشی معاملہ میں علی باغ کورٹ میں ہونے والی شنوائی میں شامل نہ ہونے سے انہیں اس وقت تک مستثنیٰ رکھا جائے جب تک بامبے ہائی کورٹ میں داخل کردہ سماعت مکمل نہیں ہوجاتی ۔‘‘داخل کردہ اپیل میںارنب کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ’’ مجھے نا  پسند کرنے والے چند افراد نے میرے خلاف منفی حالات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ۔ میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا ہے۔اس لئے مجھے اس کیس کی شنوائی میں شامل ہونے کا پابند نہ بنایا جائے ۔‘‘
 اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیاہے کہ ارنب کے خلاف ریاستی وزیر اعلیٰ انل دیشمکھ کے ذریعہ تیار کردہ اسکرپٹ پر پولیس کام کررہی ہے اور انتقاماً میرے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔۲؍رکنی بنچ نے عرضداشت کاجائزہ لینے کے بعد ارنب کو علی باغ کورٹ میں حاضر ی سے عارضی طور پر مستثنیٰ قرار دینے کے علاوہ کیس کو خارج کرنے کی ترمیم شدہ اپیل پر دی گئی راحت کو برقرار رکھتے ہوئے سماعت کو ۱۶؍ اپریل تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK