نورانی لانس میں منعقدہ جلسے سے عبدالکریم سالار،مفتی ہارون ندوی، سہیل امیراور دیگر نے خطاب کیا۔کہا گیا کہ یہ اکابرین کی میراث کو بچانے کی لڑائی ہے۔
EPAPER
Updated: May 12, 2025, 2:45 PM IST | Inquilab News Network
نورانی لانس میں منعقدہ جلسے سے عبدالکریم سالار،مفتی ہارون ندوی، سہیل امیراور دیگر نے خطاب کیا۔کہا گیا کہ یہ اکابرین کی میراث کو بچانے کی لڑائی ہے۔
’’وقف املاک کا حقیقی مالک صرف اور صرف اللہ رب العزت ہے آج بیش بہاقیمتی املاک دیکھ کر برسراقتدار جماعت اس پر اپنا غاصبانہ قبضہ کرنا چاہتی ہے لیکن ہم ہرگز ایسا نہیں ہونے دیں گے ہم دین کے بتائے اصولوں کو اپنا کر اپنا دستوری حق حاصل کریں گے، وقت آنے پر جیل بھرو آندولن کریں گے مگر امت کے سرمائے کو کسی کو ہضم کرنے نہیں دیں گے۔‘‘ ان جملوں کا اظہار بھڑگاوں میں منعقدہ وقف ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں جلسے عام میں مجلس مشاورت مہاراشٹر کے سیکریٹری و اقراء ایجوکیشن سوسائٹی جلگاؤں کے صدر ڈاکٹر عبدالکریم سالار نےکیا۔
یہ جلسہ تحفظ اوقاف کارواں جلگاؤں کی جانب سے بھڑگاؤں کے نورانی لانس میں منعقدہ کیا گیا۔ خیال رہے کہ جلگاؤں کا تحفظ اوقاف کارواں ان دنوں ضلع بھر کے مختلف تعلقوں اور قصبوں میں جا کر وقف ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں احتجاجی جلسے منعقدہ کررہا ہے۔اسی کی کڑی کے طور پر بھڑگاؤں میں یہ اجلاس منعقد کیا گیا۔
اپنے صدارتی خطبے میں عبدالکریم سالار نے مزید کہا کہ ’’حکومت اس بل کو قانونی حیثیت دے کر دستور کی کھلی مخالفت پر عمل پیرا ہے ان کے ناپاک عزائم کو ہمیں شکست سے دو چار کرنا ہے۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء جلگاؤں کے ذمہ دار مفتی ہارون ندوی نے حکومت کی مسلم مخالف پالیسی کو آڑے ہاتھوں لیا اور اپنےمخصوص لب و لہجے میں شرکاء جلسہ کو اتحاد و اتفاق کی طاقت اور احتجاج کے طریقے سے آگاہی فراہم کی ۔ اعجاز عبدالغفار ملک(این سی پی شرد پوار گروپ ذمہ دار و صدر اے ٹی ایم جلگاؤں) نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ’’یہ احتجاج ہمارا دستوری حق ہے یہ کوئی ہندو مسلم کی لڑائی نہیں بلکہ ہمارے اکابرین کی عطا کردہ میراث کو بچانے کے اقدامات ہیں۔‘‘
سہیل امیر (امیر جلگاوں ضلع جماعت اسلامی ہند) نے اس نئے قانون کے نقصانات پر حاصل گفتگو کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سیاہ قانون کو فوراً واپس لے ورنہ ہم سڑکوں پر آکر اسکے خلاف احتجاج کریں گے۔تقریب کی نظامت سید عمران علی نے کی جبکہ رفیق سر کے رسم شکریہ سے جلسے اختتام ہوا۔
جلسے کے اسٹیج پر ایاز علی سید ،عبدالعزیز سالار،خالد بابا باغبان، شاہد ممبر ، عبدالوہاب باغبان، محمد عرفان سالار جمیل شیخ ، صابر مصطفی آبادی بطور مہمان خصوصی موجود تھے تقریب کی خاصیت شہر بھڑگاوں کے تمام مکتب فکر کے علماء،اساتذہ و عوام الناس کا جم غفیر کی صورت شرکت تھی بعد ازاں پروگرام کے اختتام پر شرکاء کے سوال جواب کا بھی مرحلہ مختص تھا جس میں پوچھے گئے سوالات کے ذمہ داران نے اطمینان بخش جواب دیے۔