Inquilab Logo

ارنب کو دہرا جھٹکا، ضمانت نہیں ملی، پوچھ تاچھ کا سامنا

Updated: November 10, 2020, 7:02 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے عبوری ضمانت کی عرضی خارج کردی کہ پہلے سیشن کورٹ سے رجوع ہوں۔ جانچ کے ’’غیرقانونی‘‘ ہونےکی دلیل بھی مسترد،واضح کیا کہ مزید جانچ کیلئے مجسٹریٹ کورٹ کی اجازت ضروری نہیں۔ علی باغ میں سیشن کورٹ میں بھی پولیس کو  جزوی کامیابی، ریمانڈ نہیں ملا مگر جیل میں  ارنب سے پوچھ تاچھ کی اجازت

Arnab Goswami - Pic : INN
ارنب گوسوامی بدھ سے قید میں ہیں اور اب انہیں مزید کئی دنوں تک راحت ملنے کی امید نہیں ہے

ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کوابھی کئی دن جیل میں رہنا پڑ سکتا ہے۔  پیر کو بامبے ہائی کورٹ نے نہ صرف ان کی عبوری ضمانت کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کردی کہ پہلے سیشن کورٹ سے رجوع ہوں بلکہ انوئے نائک خود کشی کیس میں نئے سرے سے جانچ  کے غیر قانونی ہونے کی دلیل کو بھی مسترد کردیا۔ بامبے ہائی کورٹ نے  سپریم کورٹ کے فیصلوں کو حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ’’مزید جانچ کیلئے قانوناً مجسٹریٹ کی اجازت لینا لازمی نہیں ہے۔‘ ‘ اُدھر علی باغ میں سیشن کورٹ میں بھی  ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر کو اس وقت جھٹکا لگا جب کورٹ نے پولیس کو جیل میں ان سے پوچھ تاچھ کی اجازت دیدی۔ 
ہائی کورٹ میں ارنب کی سرزنش
  بامبے ہائی کورٹ  میں  جسٹس ایس ایس شندے اورایم ایس کارنک  پر مشتمل دورکنی بنچ نے عبوری راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آئین کے آرٹیکل ۲۲۶؍ کے مطابق موجودہ عبوری ضمانت کی درخواست ایسی نہیں ہے جسے غیر معمولی اختیارات کا استعمال کرکے قبول کیا جائے۔   معمول کے مطابق ضمانت  اور اپیل   کے لئے دفعہ ۴۳۹؍ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی کورٹ نے ارنب گوسوامی کو ضمانت کیلئے پہلے سیشن کورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت دیدی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزار نے حبس بیجا کے تحت آرٹیکل  ۲۲۶؍ کا استعمال کرتے ہوئے  درخواست دی تھی جو اس کی گرفتاری اور اس کی تحویل سے متعلق تھی لیکن کورٹ یہ محسوس کرتا ہے کہ عبوری ضمانت کے مقصد سے یہ درخواست دی گئی  ہے  جس پر موجودہ بنچ میں سماعت نہیں کی جاسکتی۔ کورٹ نے واضح کیا کہ جہاں تک ضمانت حاصل کرنے کی بات ہے تو اس کے لئے پہلے نچلی عدالت میں درخواست کی جانی چاہئے ۔ کورٹ نے ارنب گوسومی کی سرزنش بھی کی کہ  درخواست گزار نے ضمانت حاصل کرنے کیلئےمتبادل طریقہ اختیار کرنے کی کوشش کی  جو صحیح نہیں ہے جس کی وجہ  سے  عدالت کوئی راحت نہیں دی ہے۔
 جانچ غیر قانونی نہیں: ہائی کورٹ
  ارنب کے وکیلوں کی ٹیم کو ہائی کورٹ میں  دوسرا بڑا جھٹکا  اس صورت میں لگا کہ کورٹ نے حبس بے جا کی پٹیشن بھی خارج کردی اور واضح کیا کہ انوئے نائک کی خودکشی کے کیس میں دوبارہ جانچ شروع کرنے کیلئے مجسٹریٹ کی اجازت لینا ضروری نہیں ہے۔ ارنب کے وکیلوں ہریش سالوے اور اباد پونڈا کی دلیلوں کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ’’ہمارے ذہن  میں اس پر کوئی شبہ نہیں ہے کہ ریاستی حکومت کبھی بھی متعلقہ پولیس افسر کومزید جانچ کا حکم دے سکتی ہے، جیسا کہ اس معاملے میں کیاگیا ہے۔   

 سیشن کورٹ میں درخواست داخل

  ہائی کورٹ کا فیصلہ آتے ہی ارنب گوسوامی کے وکیلوں  نے ضمانت کیلئے علی باغ کے سیشن کورٹ میں  درخواست داخل کردی ہے۔ ہائی کورٹ پہلے سیشن کورٹ کو ہدایت دے چکا ہے کہ وہ مذکورہ درخواست پر  ۴؍ دن میں فیصلہ  سنا دے ۔ سیشن کورٹ میں منگل سے شنوائی شروع ہونے کی صورت میں جمعہ تک فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ باالفاظ دیگر ارنب کو مزید کئی دن جیل میں گزارنے پرسکتے ہیں۔  ارنب کے وکیل نے علی باغ  کے سیشن کورٹ میں درخواست ضمانت داخل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس پر جلد شنوائی ہوگی۔ ارنب بدھ سے قید میں  ہیں۔ اتوار کی صبح انہیں تلوجہ جیل منتقل کیاگیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK