Inquilab Logo

دَویندر سنگھ کی گرفتاری سے افضل گرو کیس سے متعلق سوال پھر اُٹھے

Updated: January 14, 2020, 2:32 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

جموں کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر اوراس کے ایک ساتھی کے ساتھ ڈی ایس پی دویندر سنگھ کی گرفتاری نے افضل گرو کے معاملے میں اٹھنے والے سوالات کو پھر تازہ کردیا ہے۔ دیویندر سنگھ کو جنوبی کشمیر میں سنیچر کو ایک کار میں ۲؍موسٹ وانٹیڈ جنگجوؤں  کو گرفتار کیا گیا تھا۔

دویندر سنگھ
دویندر سنگھ

  نئی دہلی : جموں کشمیر میں حزب المجاہدین  کے کمانڈر اوراس کے ایک ساتھی کے ساتھ  ڈی ایس پی دویندر سنگھ کی گرفتاری نے  افضل گرو کے معاملے میں اٹھنے والے سوالات کو پھر تازہ کردیا ہے۔  دیویندر سنگھ کو جنوبی کشمیر میں سنیچر کو ایک کار میں ۲؍موسٹ وانٹیڈ جنگجوؤں  کو گرفتار کیاگیاتھا۔ سمجھا جارہا ہےکہ دویندر سنگھ  دونوں جنگجوؤں کو کہیں  منتقل ہونے میں مدد کررہاتھا۔ 
 اس گرفتاری کے ساتھ ہی دہشت گردوں سے دویندر سنگھ کے تعلقات واضح ہوجانے کے بعد پارلیمنٹ حملوں کے الزام میں  پھانسی کی سزا پانے والے افضل گروکا وہ خط ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا ہے جو اس نے ۲۰۰۴ء میں جیل سےاپنے وکیل سشیل کمار کو لکھا تھا۔ اس میں  افضل گرو نے بتایاتھا کہ ڈی ایس پی دویندر سنگھ جو اس وقت ہمہما میں  جموں کشمیر  پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ میں تعینات تھا، نے اسے  ایک ساتھی افسر کے ساتھ ٹارچر کیا اور اسے اس بات کیلئے مجبور کیا کہ وہ محمد نامی ایک پاکستانی شہری کو ’’دہلی لے جائے،اس کی رہائش کا بندوبست کرے اور اس کیلئے ایک کار خرید دے۔‘‘ محمد نامی یہ شخص  پارلیمنٹ میں  حملوں  کے ملزمین  میں سے  ایک تھا۔  افضل نے مکتوب میں اس کے ساتھ ہی شینٹی سنگھ  نامی ایک اورافسر کا ذکر کیاتھا اور بتایا تھا کہ دویندر سنگھ  نے شینٹی سنگھ کےساتھ مل کر ایس ٹی ایف کیمپ میں اسے ٹارچر اور مجبورکیاتھا۔  افضل گرو کو ۹؍ فروری ۲۰۰۳ء  میں پھانسی دیدی گئی تھی۔ اس کی سزائے موت کی تصدیق کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاتھا کہ ’’ملک کے اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کیلئے‘‘ افضل گرو کو پھانسی دینا ضروری ہے۔  
 افضل گرو نے  ڈی ایس پی دویندر سنگھ  کے تعلق سے اپنے وکیل کو خط لکھ کر جو باتیں بتائی تھیں ان کی جانچ کی کبھی ضرورت ہی نہیں محسوس کی گئی ۔  اس دوران دویندر سنگھ نے گزشتہ سال صدر کے ہاتھوں بہادری کا تمغہ بھی حاصل کرلیا۔ اب خود جموں کشمیر کی پولیس کے ہاتھوں دویندر کی گرفتاری  کے بعد دہشت گردوں  سے  اس کے تعلقات  موضوع بحث بن گئے ہیں۔ یہ بھی سوال کیا جارہا ہے کہ کیا پلوامہ حملے میں بھی دویندر سنگھ کا کوئی رول تھا؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK