۱۵؍ سال پرانے معاملے میں ایم آئی ایم صدر کی پیشی، میڈیا سے گفتگو میں قریش برادری کی حمایت اور لائوڈ اسپیکر کے فیصلے پر تنقید
EPAPER
Updated: July 16, 2025, 11:35 PM IST | Nanded
۱۵؍ سال پرانے معاملے میں ایم آئی ایم صدر کی پیشی، میڈیا سے گفتگو میں قریش برادری کی حمایت اور لائوڈ اسپیکر کے فیصلے پر تنقید
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی بدھ کے روز ناندیڑ کی ایک عدالت میں پیش ہوئے، جہاں ۲۰۱۰ء میں میونسپل الیکشن کے دوران بغیر اجازت ریلی کرنے کے معاملے میں ان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔ یہ مقدمہ ناندیڑ کے اتوارہ پولیس اسٹیشن میں تعزیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا الزام ہے کہ انتخابی مہم کے دوران اویسی نے طے شدہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلی کا انعقاد کیا تھا۔
واضح رہے کہ ۱۲؍ جولائی ۲۰۲۳ء کو ناندیڑ عدالت نے اویسی کو اس معاملے میںضمانت دی تھی۔ بد کو عدالت نے الزامات طے کرنے کی کارروائی مکمل کی۔ اویسی کی جانب سے نوجوان وکیل ایڈوکیٹ تہُور خان پٹھان نے دلائل پیش کئے۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ ۲۳؍ جولائی ۲۰۲۵ء مقرر کی ہے۔عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر میں قریش برادری کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو قریش برادری کے مسائل کو سنجیدگی سے لے کر ان کے حل کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔اسی طرح، انہوں نے مہاراشٹر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کارروائی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ پہلگام حملے کے تناظر میں اویسی نے حکومت پر حفاظتی انتظامات میں شدید ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے کشمیر کے گورنر کی جانب سے دیئے گئے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور ان کےاستعفیٰ کا مطالبہ کیاتاکہ معاملے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کی جاسکے۔بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے اس بیان پر کہ نماز اور اذان مراٹھی میں پڑھی جائے، اویسی نے کہا کہ ماضی میں یہی نتیش رانے تبلیغی جماعت کی تعریف کر چکے ہیں۔ وہ وقت اور حالات کے مطابق سیاسی فائدے کیلئے غیر ذمہ دارانہ بیانات دے کر سرخیوں میں رہنا چاہتے ہیں۔
بہار میں انتخابی فہرستوں کی تجدید کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی کارروائی پر بھی انہوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ اویسی نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کی شناخت کے بہانے بہار کی اصل آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، کیونکہ ان کے پاس مطلوبہ دستاویزات موجود نہیں ہیں۔ اسی مسئلےپر مجلس کے ریاستی صدر اخترالایمان نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے، جس پر عدالت نے الیکشن کمیشن کو دستاویزات جمع کرنے کے معاملے میں نرمی برتنے کی ہدایت دی ہے ۔