• Mon, 01 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ونچت بہوجن اگھاڑی کے قومی صدرپرکاش امبیڈکر کا راہل گاندھی کو خط

Updated: August 19, 2025, 10:58 PM IST | Z A khan | Nanded

پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ’’ہمارے پاس کوئی انا نہیں ہے، کیونکہ اس وقت ہندوستان کی جمہوریت اور آئین خطرے میں ہیں‘‘ مشترکہ لڑائی پر زوردیتے ہوے کہا کہ ’’انفرادی طور سے لڑنے پر قانونی پیچیدگیوں میں الجھایا جاسکتا ہے‘‘

Prakash Ambedkar
پرکاش امبیڈکر

ونچت بہوجن آگھاڑی(وی بی اے)کے قومی صدر ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے کانگریس لیڈراور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ایک کھلا خط لکھ کر انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی پیش کش کی ہے۔اس طرح کی اطلاع ونچت بہوجن اگھاڑی کے ریاستی نائب صدر فاروق احمد نے دی ہے انہوں نے نمائندہ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کے قومی صدر ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے اس خط میں مہاراشٹر ودھان سبھا انتخابات۲۰۲۴ء میں واضح دھوکہ دہی کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس کو قانونی لڑائی میں شراکت داری کی دعوت دی ہے، تاکہ جمہوریت اور آئین کو خطرے سے بچایا جا سکے۔خط میں پرکاش امبیڈکر نے کہاکہ انہوں نے اس سے قبل۱۶؍ جنوری۲۰۲۵ء کو انڈین نیشنل کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو ایک خط لکھا تھا، جس میں مہاراشٹر انتخابات میں دھوکہ دہی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی تجویز دی گئی تھی۔ تاہم آئی این سی کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے پر وی بی اے  کے لیڈر چیتن آہیرے نے بامبے ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی، جس کی پیروی خود پرکاش امبیڈکر نے کی۔ اس پٹیشن میں انتخابات کی شفافیت اورصداقت پر سوال اٹھایا گیا ، خاص طور پر پولنگ کے دن شام۶؍ بجے کی سرکاری ڈیڈ لائن کے بعد ڈالے گئے۷۶؍ لاکھ ووٹوں پر۔ پٹیشن میں یہ بھی پوچھا گیا کہ آیا ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر یا ریٹرننگ آفیسر نے۲۰؍ نومبر کو شام۵۹:۵؍بجے قطار میں کھڑے ووٹرز کو جاری کئے  گئے ٹوکنوں کی تعداد ریکارڈ کی تھی اور اگر ہاں تو اس کی تفصیلات کیا ہیں۔امبیڈکر نے خط میں یہ بھی انکشاف کیا کہ صحافی وینکٹیش نائک کی طرف سے دائر کردہ آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایسی معلومات ’دستیاب نہیں‘ ہیں۔ بامبے ہائی کورٹ نے پٹیشن کو تکنیکی اور کمزور بنیادوں پر مسترد کر دیا، لیکن اب یہ معاملہ  سپریم کورٹ میں پیش کیا جا رہا ہے۔ امبیڈکر نے راہل گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر آئی این سی  نے  وی بی اے  کی دعوت قبول کی ہوتی تو مہاراشٹر انتخابات کی بے ضابطگیاں اب تک بے نقاب ہوچکی ہوتیں اور مستقبل کے انتخابات، جیسے۲۰۲۵ء کے بہار ودھان سبھا انتخابات میں اس طرح کی بدعنوانی کی کوئی گنجائش نہ رہتی۔‘‘انہوں نے زور دیا کہ کانگریس  اور راہل  اب بھی  قانونی جدوجہد میں شامل ہو سکتے ہیں۔ وہ سپریم کورٹ کیس میں ہمارے ساتھ  مداخلت کار بن  سکتے ہیں۔ امبیڈکر نے لکھا، ’’ہمارے پاس کوئی انا نہیں ہے، کیونکہ ہندوستان کی جمہوریت اور آئین خطرے میں ہیں!‘‘ یہ خط وی بی اے  کی طرف سے انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے، جو مہاراشٹر میں سیاسی منظر نامے پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ وی بی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اپیل نہ صرف مہاراشٹر بلکہ قومی سطح پر انتخابات کی سالمیت کو مضبوط کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ راہل گاندھی یا کانگریس  کی طرف سے ابھی تک اس خط پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
  فاروق احمد کا ماننا ہے کہ  بی جے پی نے راہل گاندھی پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی اپنائی ہے کہ وہ ذاتی طور پر حلف نامہ  داخل کریں۔یہ بی جے پی کے  سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت راہل کو ذاتی سطح پر قانونی پیچیدگیوں میں الجھایا جا سکے۔اگر عدالت میں کوئی تکنیکی خامی نکل آئے تو سارا مقدمہ راہل گاندھی کے خلاف پلٹ سکتا ہے۔سیاسی لڑائی کو ’’کانگریس بمقابلہ بی جے پی‘‘ تک محدود کر دیا جائے، تاکہ اپوزیشن کی جمہوری جدوجہد کمزور پڑ جائے۔انہوں نے کہا کہ پرکاش امبیڈکر کی پیشکش مشترکہ درخواست ہی حل ہے ۔وپرکاش امبیڈکر نے  خط کے ذریعے راہل گاندھی کو دعوت دی ہے کہ وہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات۲۰۲۴ء میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دائر وی بی اے کی عرضی سے جڑ جائیں۔اگر راہل گاندھی براہِ راست حلف نامہ داخل کرنے کی بجائے وی بی اے  کی پٹیشن کے ساتھ شامل ہوتے ہیں تو یہ حلف نامہ  راہل  کے نام پر نہیں بلکہ اجتماعی اپوزیشن کے پلیٹ فارم سے داخل ہوگا۔

nanded Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK