Inquilab Logo Happiest Places to Work

ناندیڑ میں قریش برداری کےاحتجاج میں عوام کاجم غفیر،کانگریس،ایم آئی ایم اورونچت لیڈران ایک اسٹیج پر

Updated: August 10, 2025, 10:07 AM IST | Z A khan | Nanded

گزشتہ ایک ماہ سے ریاست میں قریش برادری کی ہڑتال جاری ہے۔ مویشی منڈیاں پوری طرح بند ہیں گوشت کا کاروبار مکمل طور پر ٹھپ پڑا ہوا ہے، جبکہ حکومت نے اب تک کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیاہے۔

large number of people participated
بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی ( انقلاب)

 گزشتہ ایک ماہ سے ریاست میں قریش برادری کی ہڑتال جاری ہے۔   مویشی منڈیاں پوری طرح بند ہیں گوشت کا کاروبار مکمل طور پر ٹھپ پڑا ہوا ہے، جبکہ حکومت نے اب تک کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیاہے۔ لہٰذا  قریش برادری نے ہڑتال میں  شدت لانے  کیلئے   احتجاج اور ریلیوں کا  سلسلہ ا شروع کیا  ہے۔سنیچر کو   ناندیڑ ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے اسی طرح کا ایک احتجاج کیا گیا۔   اس میں قریش برادری کے علاوہ  مختلف سیاسی، سماجی اور ملی تنظیموں کےکارکنان شریک ہوئے۔ساتھ ہی کسان ، دلت  اور سکھ سماج کے نمائندے شامل تھے۔ اہم بات یہ تھی کہ اس میں مجلس اتحاد المسلمین ، کانگریس اور ونچت بہوجن تمام پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی اور عوام سے خطاب کیا۔ سبھی نے فوری طور پر گئو ہتیا قانون ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ 
 مجلس  کے سابق ریاستی صدر سید معین نے کہا کہ قریش برادری کا مسئلہ صرف ایک برادری کا نہیں بلکہ پورے مسلمانوں اور کسانوں کا مسئلہ ہے۔ اس لئےتمام طبقات کو متحد ہو کر آواز اٹھانی چاہئے۔ انہوں نے کہا گئو ہتیا قانون کی آڑ میں قریش برادری کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ جن جانوروں کے کاروبار کی اجازت ہے انہیں بھی کہیں لانا لے جانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ پولیس کی طرف سے ہونے والی پریشانی الگ ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اس جانب توجہ دینی چاہئے۔ 
  ونچت بہوجن اگھاڑی کے ریاستی نائب صدر فاروق احمد نے کہا کہ ’گئو   ہتیا‘ قانون لانے کا مقصد بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے گئو رکشکوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اس قانون کی آڑ میں وہ قریش برادری کی گاڑیاں روک کر پیسے بٹور رہے ہیں۔ جس طرح گٹکا بندی قانون کے بعد غیر قانونی کاروباریوں کو فائدہ ہوا، اور ریت کی نکاسی پر پابندی کے بعد بلیک مارکیٹ میں کمائی ہوئی، اسی طرح بیف بین کے نام پر گئو رکشکوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔کانگریس کے ناندیڑ شہر صدر عبدالستار نے اپنے خطاب میں کہا کہ قریش برادری کے اس احتجاج میں ہم مکمل طور پر ان کے ساتھ ہیں، اور ان کے مطالبات منوانے کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ ان کے علاوہ سکھ برادری  کے نمائندوں اور کسان لیڈروں نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا اور قریش برادری کا ہر مرحلے میں ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ 
  اس دھرنے میں ناندیڑ ضلع کے مختلف تعلقوں سے قریش برادری کے نمائندوں اور عوام  نے شرکت کی یک ہوئی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے، جن پر حکومت سے فوری کارروائی اور انصاف کے مطالبات درج تھے۔ شرکاء نے حکومت اور گئو رکشا کے نام پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف نعرے لگائے۔ ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد گئو رکشک  گاڑیاں روک کر ہراساں کرتے ہیں، جھوٹے مقدمات درج کرواتے ہیں اور بعض مواقع پر جان لیوا حملے بھی کئے گئے ہیں۔مقررین نے ضلع انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر ان واقعات کو نہ روکا گیا تو برادری اور بڑے پیمانے پر ریاست گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔
 دھرنے کے اختتام پر آل انڈیا جمعیۃ القریش کے وفد نے ضلع کلکٹر کو یادداشت پیش کی، یادداشت میں کہا گیا ہے کہ صدیوں سے کسان اور قریشی برادری زراعت اور مویشی کے کاروبار وابستہ ہیں۔ ملک میں گائے اور بیل کے ذبیحے پر مکمل پابندی کے بعد حکومت کی منظوری سے بھینس کے گوشت (کارا بیف) کی فروخت جاری ہے، پھر بھی انہیں پریشان کیا جا رہا ہے۔  ان شر پسند عناصر پر فوراً قدغن لگایا جائے تاکہ قریش برادری اور کسان اپنے حصے کی ۲؍ روٹی چین سے حاصل کر سکیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK