• Wed, 29 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں ۱۷؍فیصد والا وزیر اعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا: اسدالدین اویسی

Updated: October 29, 2025, 1:32 PM IST | Inquilab News Network | Patna

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر نے مہاگٹھ بندھن کے ذریعے مکیش سہنی کو نائب وزیراعلیٰ کا چہرہ بنانے پر سوال اٹھایا

Member of Parliament Asaduddin Owaisi. Photo: INN
رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی۔ تصویر: آئی این این
اسدالدین اویسی نے مسلمانوں کے سیاسی شعور کو ’جگاتے ‘ ہوئے سیکولر جماعتوں بالخصوص مہاگٹھ بندھن کے ذریعے انہیں مبینہ طور پر ’نظرانداز‘ کیے جانے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نےمنگل کو گوپال گنج،ڈھاکہ اور مونگیر اسمبلی حلقوں میں انتخابی جلسوں سے خطاب کیا ۔ اس دوران انہوںنے مہاگٹھ بندھن کے ذریعے تیجسوی یادو کو وزیراعلیٰ اور مکیش سہنی کو نائب وزیراعلیٰ کا چہرہ بنائے جانے پر مسلمانو ں سے کہا کہ ان کے سیاسی شعور کو دیکھیں کہ ۱۴؍فیصد ہوکر وزیراعلیٰ بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور۳؍ فیصد والے نائب وزیراعلیٰ بننے کا دعویٰ پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ جب ملاح کا بیٹا نائب وزیراعلیٰ بن سکتا ہے تو آدم کا بیٹا وزیراعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا ۔ جب۳؍ فیصد والا نائب وزیراعلیٰ بن سکتا ہے تو ۱۷؍فیصد والا وزیر اعلیٰ کیوں نہیںبن سکتا۔ یہ باتیں انہوں نے منگل کو بہار کے گوپال گنج اسمبلی حلقہ سے پارٹی کے امیدوار انس اسلام کی حمایت میں منعقدہ انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں اور مسلمانوں کا سیاسی شعور بیدار کرنے کی کوشش کی۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی ، بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور راشٹریہ جنتادل کے سربراہ لالو یادو کو بھی نشانہ بنایا اور کہاکہ ان میں سے کسی کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو گجرات کی فکرہے، نتیش کمار کو راجگیر کی اور لالو یادو کو اپنے بیٹے کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اب بے وقوف بننے والے نہیں ۔ کئی دہائی سے مسلمانوں کے ووٹوں کا استعمال اقتدار حاصل کرنے کیلئے کیا جاتا رہا ہے لیکن بدلے میں ان کو صرف نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب آر پار کی لڑائی ہو گی۔ مسلمانوں کو اپنا حق خود لینا ہوگا۔ اسدالدین اویسی نے آر جے ڈی اور این ڈی اے پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ لالو پرساد یادو کے ۱۵؍سال’ جنگل راج پارٹ وَن‘ تھے جبکہ موجودہ این ڈی اے حکومت’ جنگل راج پارٹ ٹو‘ ہے۔ اقتدار پر قابض رہنے کیلئے دونوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا۔ یہ ہے وزیر اعظم کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کی حقیقت۔ 
مہا گٹھ بندھن اور وی آئی پی کے سربراہ مکیش سہنی پر طنز کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے پوچھا کہ مہا گٹھ بندھن میں ۳؍ فیصد والا نائب وزیراعلیٰ بننے کا دعویٰ کرسکتا ہے لیکن ۱۷؍ فیصد والا وزیراعلیٰ بننے کا خواب کیوں نہیں دیکھ سکتا؟ ۱۷؍ فیصد والے مسلمان اپنے ووٹوں سے کسی اور کو وزیر اعلیٰ بنا سکتے ہیں تو وہ خود کیوں نہیں بن سکتے؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK