• Sat, 22 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسام :۵؍مسلمانوں کی بے دخلی پراضطراب و برہمی کا ماحول

Updated: November 21, 2025, 11:54 PM IST | Guwahati

سونت پور کے ۵؍باشندوں کو وطن چھوڑنے کا حکم دیا گیا،متاثرین نے الزا م لگایا کہ بلاسماعت کے ہی انہیں غیرملکی قرار دے دیا گیا

An old photo of the Foreign Tribunal building in Barpeta, where victims sit for hours outside such offices.
بارپیٹا کے فارین ٹربیونل کی عمارت کی پرانی تصویر، اس طرح کے دفاترکے باہرمتاثرین گھنٹوں بیٹھے رہتے ہیں

آسام کے سونت  پور ضلع میں ۵؍ مسلمان باشندوں کو بے دخلی کا نوٹس دئیے جانے اور فوراً ملک چھوڑنے کا حکم ملنے پر مقامی میامسلم برادری میں غم و غصہ کی لہردوڑ گئی ہے۔ ہمنتا بسوا سرما کی حکومت پر۲۰۲۶ء کے انتخابات سے قبل غریب میا مسلم خاندانوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا جارہا ہے۔  متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ ان کا موقف سنے بغیر ہی بے دخلی کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ 
 ’کلیئریون‘کی رپورٹ کے مطابق سونت پور میں بدھ کے روز انتظامیہ نے ۵؍ مسلمان باشندوں کو اچانک بے دخلی کے نوٹس تھما دیے، جن میں انہیں۲۴؍ گھنٹوں کے اندر ریاست چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا جب ایک فارینرز ٹربیونل نے انہیں ’غیر ملکی‘ قرار دیا۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس نے مقامی مسلم برادری کومضطرب کردیا ہے۔ متاثرہ افراد حنوفا، مریم النسا، فاطمہ، منور اور امجد علی ضلع سونتیپور کے جاموگڑیہاٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں آنیوالے دھوبوکٹا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ ’’یہ افراد ’بنگلہ دیشی شہری‘ ہیں جو ’کئی سال پہلے آسام میں داخل ہوئے تھے۔‘‘ انتظامیہ کے اس دعوے کی علاقے کے لوگوںنے تردید کی ان کا کہنا ہے کہ یہ خاندان برسوں سے وہیں رہتے آئے ہیں،معاش کیلئے مقامی کھیتوں میں مزدوری کی ہے۔ ایک پڑوسی نے کہا’’یہ خاندان ہمارے ساتھ ہی بڑے ہوئے۔ ہم نے انہیں کبھی غیر نہیں سمجھا۔ اب انہیں بغیر کسی سماعت کے نکالا جا رہا ہے۔‘‘ایک اور دیہاتی نے کہا،’’ہم غریب لوگ ہیں۔ ہمارے پاس نہ وکیل ہیں نہ پیسہ۔ ایسے حکم دل توڑ دیتے ہیں۔‘‘ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی۲۰۰۶ء میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (بارڈر) کی جانب سے درج کیے گئے طویل عرصہ سے زیرِ التوا مقدمات کے بعد کی گئی ہے۔ یہ مقدمات سونتیپور کے فارینرز ٹربیونل نمبر۲؍ میں چل رہے تھے، جنہوں نے اب ان پانچ افراد کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔ فیصلے کے بعد سونتیپور انتظامیہ نے نوٹس جاری کیے جن میں کہا گیا:’’متعلقہ افراد کو۲۴؍ گھنٹوں کے اندر آسام چھوڑنا ہوگا، ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘‘
 کلیئریون کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر اتحاد فرنٹ آسام کے سربراہ نورالاسلام نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور اس اقدام کو انتہائی ناانصافی قرار دیتے ہوئے ہمنتا بسوا سرما کی حکومت پرآئندہ اسمبلی الیکشن انتخابات سے قبل غریب میا مسلم خاندانوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا:’’ضلع انتظامیہ کا لوگوں کو سیدھے سیدھے غیر ملکی قرار دے کر ان کی بے دخلی کا حکم دینا غلط ہے۔ آسام کے وزیراعلیٰ میا مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کریں گے۔‘‘انہوں نے مزید کہاکہ’’ایسے احکامات ہزاروں خاندانوں میں خوف پھیل دیتے ہیں۔ یہ عمل قانون کے مطابق نہیں ہے۔‘‘
 مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس حکم سے گاؤں میں گھبراہٹ و اضطراب کا ماحول پیدا ہوگیا ہے، خاص طور پر ان خاندانوں میں جو برسوں سے مقدمات لڑ رہے ہیں مگر اپنے دفاع کے لیے وسائل نہیں رکھتے۔ ایک مقامی باشندے  نے کہا،’’اگر وہ ان لوگوں کو نکال سکتے ہیں جو اتنے سال سے یہاں رہ رہے ہیں تو ہم باقیوں کا کیا ہوگا؟‘‘ ایک اور خاتون نے کہا کہ ’’ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بات سنی جائے۔ خاندانوں کو راتوں رات نکال دینا ظلم ہے۔‘‘وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کی جانب سے کوئی فوری ردِعمل سامنے نہیں آیا، تاہم سونتیپور کے حکام نے کہا کہ وہ محض ٹربیونل کے فیصلے پر عمل کر رہے ہیں۔ ایک ضلعی افسر نے کہا:’’ہم نے حکم کے مطابق کارروائی کی ہے۔ اگر ٹربیونل نے کسی کو غیر ملکی قرار دیا ہے تو ہم عمل درآمد میں تاخیر نہیں کرسکتے۔‘‘ تاہم مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ ریاست کو ان خاندانوں کو اپیل کا وقت دینا چاہیے۔ متاثرہ خاندان اب قانونی مدد تلاش کر رہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ اگر انہیں نکالا گیا تو ان کے پاس جانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔  اسکرول کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ۱۹۵۰ء کے اخراج قانون کے تحت کیا گیا ہے ، اس فیصلے میں حکام کو کہا گیا کہ وہ ان افراد کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کریں،ساتھ ہی راشن کارڈ کو بھی منسوخ کیا جائے اور آدھار کارڈکو بھی منجمد کرنے کی ہدایت دی گئی۔خیال رہے کہ اخراج قانون ضلعی کمشنروں اور سینئر سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ’’غیر قانونی تارکین وطن‘‘ کو غیر ملکی ٹریبونل کے عمل سے گزرے بغیر ہی آسام سے نکال سکیں۔

assam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK