Inquilab Logo

راہل گاندھی پرایف آئی آر درج کرنے کا آسام کے وزیراعلیٰ کا ڈی جی پی کو فرمان

Updated: January 24, 2024, 10:03 AM IST | Guwahati

گوہاٹی میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو داخل ہونے سے روکنے پر کانگریس کارکنان برہم، ’یاتریوں‘ نے بیریکیڈ توڑ دیا، راہل گاندھی کا وزیراعلیٰ کو جواب، کہا: ہم بیریکیڈ توڑ سکتے ہیں لیکن قانون نہیں

`Bharat Jodo Naya Yatra` was stopped from entering Guwahati when Rahul Gandhi addressed the crowd there (Photo: PTI)
’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘کو گوہاٹی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تو راہل گاندھی نے وہیں پرموجود افراد سے خطاب کیا (تصویر: پی ٹی آئی)

راہل گاندھی کی قیادت میں جاری  ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو آسام میں داخل ہونے کے بعد ہی سے مسلسل دشواریوں کاسامنا ہے۔ حکومت کی طرف سے لگاتار پابندیوں کے درمیان منگل کو اسے گوہاٹی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ اس موقع پر یاترا کے ساتھ چلنے والے کارکنان کافی برہم ہوگئے اور وہاں لگائے گئے بیریکیڈ کو توڑ دیا، جس کی وجہ سے کافی ہنگامہ ہوا۔ اس موقع پر پولیس کی طرف سے ہلکا لاٹھی چارج بھی  ہوا جس میں کئی کارکن زخمی  ہوئے۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے ریاست کے ڈی جی پی کو راہل گاندھی کے خلاف معاملہ درج کرنے کا فرمان جاری کردیا۔ راہل گاندھی نے وزیراعلیٰ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم بیریکیڈ تو توڑ سکتے ہیں لیکن قانون نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی یہ کارروائی بتا رہی ہے کہ بی جے پی اس یاترا سے کتنی خوف زدہ ہے۔ 
 کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ راہل گاندھی گوہاٹی میں طلبہ سے بات چیت کرنے والے ہیں۔ کانگریس لیڈر گاندھی نے کہا ہے کہ انہیں طلبہ سے گفتگو کرنے سے روکا جا رہا تھا۔کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’آج ایک یونیورسٹی میں راہل گاندھی کا طلبہ کے ساتھ مکالمے کا پروگرام مقرر تھا، اچانک یونیورسٹی نے یہ پروگرام منسوخ کر دیا لیکن آج جب ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ یونیورسٹی کے سامنے سے گزر رہی تھی تو طلبہ راہل گاندھی سے ملاقات کرنے کیلئے سڑک پر جمع ہو گئے۔ اس بے پناہ محبت کو دیکھ کر راہل گاندھی وہاں ٹھہرے اور طلبہ سے گفتگو کرنے لگے۔
 اس موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ملک کے وزیر داخلہ نے آسام کے وزیر اعلیٰ کو فون کر کے کہا کہ راہل گاندھی کو یونیورسٹی کے طلبہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دینا۔ پھر ہیمنت بسوا شرما نے یہاں کی یونیورسٹی انتظامیہ کو فون لگایا اور کہا کہ راہل طلبہ سے نہیں مل سکتے۔اسلئے میں آپ کی یونیورسٹی میں آپ سے ملاقات کیلئے آیا ہوں۔‘‘
 کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ آسام میں آج ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے روٹ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔ کانگریس کے بہادر کارکنوں نے وہ رکاوٹیں ہٹا دیں لیکن ہم قانون پر عمل کرتے ہیں، اسلئے یاترا اسی راستے سے نکالی گئی جہاں سے ہمیں اجازت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ آسام میں آج جس راستے سے ’بھارت جوڑو نیا یاترا‘ نکلنے والی تھی، بجرنگ دل اور جے پی نڈا کی ریلی  بھی اسی راستے سے نکلی تھی لیکن ہماری یاترا کو روک دیا گیا۔ اسی لئے کانگریس کارکنوں نے سڑک پر لگائے گئے رکاوٹوں کو ہٹا دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنان کو کمزور نہ سمجھیں۔  کانگریس کا ہر کارکن ببر شیر ہے۔
 راہل گاندھی نے کہاکہ آسام کے لوگوں کو روزانہ دبایا جا رہا ہے، انہیں پریشان کیا جارہا ہے۔اسی لئے میں نے آسام آنے اور یہاں کے لوگوں کے مسائل کو سمجھنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکن بی جے پی اور آر ایس ایس سے نہیں ڈرتے۔ ہم آسام میں بی جے پی ،آر ایس ایس کو شکست دیں گے، ان سے عوام کی لڑائی لڑیں گے اور یہاں کانگریس کی حکومت بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں یہاں ڈیوٹی پر مامورپولیس افسران سے کہنا چاہتا ہوں۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ کو جو حکم دیا گیا تھا آپ نے اس کے مطابق  ہی کام کیا لیکن آپ ایک بات ضرور یاد رکھیں، آسام میں انصاف ہونا چاہئے کیونکہ آسام کے وزیر اعلیٰ یہاں۲۴؍ گھنٹے چوری کرتے رہتے ہیں۔ وہ سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ ہیں۔
   یاترا کے دسویں دن آغاز میں راہل گاندھی نے ہوٹل میں پارٹی کے کارکنان سے ایک میٹنگ کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK