بی جے پی اور این سی پی (شرد) چھوڑ کر ہر پارٹی کا مسلم میونسپل چیئرمین ،سب سے زیادہ کانگریس کے ۶؍ مسلم امیدواروں نے چیئرمین کا عہدہ حاصل کیا
EPAPER
Updated: December 25, 2025, 12:18 AM IST | Mumbai
بی جے پی اور این سی پی (شرد) چھوڑ کر ہر پارٹی کا مسلم میونسپل چیئرمین ،سب سے زیادہ کانگریس کے ۶؍ مسلم امیدواروں نے چیئرمین کا عہدہ حاصل کیا
حال ہی میں آئے میونسپل کونسل اور نگر پنچایت الیکشن کے نتائج میں ۲۴۶؍؍میونسپل کونسلروں کا انتخاب عمل میں آیا ہے جن میں کچھ مسلم نام شامل ہیں۔ الگ الگ پارٹیوں سے کل ۱۱؍ مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے اور میونسپل کونسل کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بی جے پی اور این سی پی (شرد) کو چھوڑ کر تقریباً سبھی پارٹیوں کا کوئی نہ کوئی مسلم امیدوار چیئرمین بنا ہے۔
ٍ ۱۱؍ مسلم میونسپل چیئرمین میں سے ۶؍ کانگریس پارٹی کے ہیں جبکہ ۲؍ ونچت بہوجن اگھاڑی اور ایک ایک ایم آئی ایم ، این سی پی (اجیت) اور شیوسینا شندے) کی جانب سے ہیں۔
کوکن کے راجا پور میونسپل کونسل کیلئے کانگریس کی حسن بانو خلفے نے کامیابی حاصل کی ہے۔ یاد رہے کہ حسن بانو ایم ایل سی رہ چکی ہیں اور گزشتہ سال وہ دوبارہ ودھان پریشد کا الیکشن لڑنا چاہتی تھیں مگر انہیں فارم بھرنے سے روک دیا گیا تھا۔ نام واپس لینے کا صلہ یہ دیا گیا کہ انہیں میونسپل کونسل کے چیئرمین کا ٹکٹ دیا گیا اور انہوں نے الیکشن جیت کر یہ عہدہ حاصل کر لیا۔ ان کے علاوہ اورنگ آباد کے سلوڑ میونسپل کونسل میں وہاں کے رکن اسمبلی عبدالستار کے بیٹے سمیر عبدالستار نے بازی ماری ہے۔ یاد رہے کہ عبدالستار اس سے قبل مہایوتی حکومت میں وزیر تھےلیکن ۲۰۲۴ء کا الیکشن جیتنے کے بعد مہایوتی نے انہیں وزیر نہیں بنایا۔ وہ ایکناتھ شندے کی شیوسینا سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس الیکشن کو ان کی قیادت کی آزمائش سمجھا جا رہا تھا۔ انہوں نے کونسل کی ۲۸؍ میں سے ۲۵؍ سیٹیں جیت کر دکھائیں اور اپنے بیٹے کو چیئرمین بنوانے میں کامیاب رہے۔
تیسری اہم اور بڑی کامیابی کرنجہ سے ایم آئی ایم کے یوسف پونجوانی کی ہے۔ ریاست میں پہلی بار ایم آئی ایم کو کوئی بڑا عہدہ ملا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ایم آئی ایم کے یہاں ۱۷؍ کونسلر جیت کر آئے ہیں اور انہوں نے بی جے پی کے برسوں کے اقتدار کو ختم کر دیا ہے۔ ایسا ہی کچھ کانگریس کی ڈاکٹر آفرین نے اکولہ کے بالا پور میونسپل کونسل میں کیا ہے۔ یہاں انہوں نے ونچت بہوجن اگھاڑی کو شکست دی ہے۔ یاد رہے کہ بالا پور کا خطیب گھرانہ گزشتہ ۶۵؍ سال سے لگاتار بالا پور میونسپل کونسل پر قابض تھا۔ اس وقت ناطق الدین خطیب ونچت بہوجن اگھاڑی کے اہم لیڈر ہیں اور انہوں نے گزشتہ اسمبلی الیکشن میں پارٹی کے ٹکٹ پر قسمت آزمائی کی تھی لیکن ناکام رہے تھے۔ ڈاکٹر آفرین کی جیت کو کافی اہم سمجھا جا رہا ہے۔ بلڈانہ کے ملکہ پور میں بھی کانگریس کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ یہاں پارٹی کے امیدوار عتیق زری والے نے میونسپل کونسل کے چیئر مین کا الیکشن جیت لیا ہے۔
ان کے علاوہ اورنگ آباد کے تعلقہ خلد آباد سے کانگریس کے مسلم امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ نوجوان عامر پٹیل نے یہ الیکشن جیت کر کانگریس کو بڑی راحت دی ہے کیونکہ اورنگ آباد ضلع میں ایم آئی ایم کا دبدبہ ہے جبکہ ہندو ووٹروں پر شیوسینا کی گرفت ہے۔ بلڈانہ ضلع کے ملکہ پور میں کانگریس نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے یہاں پارٹی کے امیدوار عتیق زری والے نے میونسپل کونسل کے چیئر مین کا الیکشن جیت لیا۔ ، اس کے علاوہ بلڈانہ ضلع کے کنڑ میونسپل کونسل میں بھی کانگریس کو بڑی جیت حاصل ہوئی ہے۔ یہاں شیخ فرحین بیگم نے چیئرمین کا الیکشن جیتا ہے۔
ان کے علاوہ ونچت بہوجن اگھاڑی کے بھی ۲؍ مسلم امیدواروں نے چیئرمین کا عہدہ حاصل کیا ہے۔ اتفاق سے یہ دونوں نام بھی ودربھ کے ہیں۔ بلڈانہ کے مرتضیٰ پور میں ونچت کے شیخ عمران نے الیکشن جیتا ہے جبکہ اکولہ کے بارشی ٹاکلی سے اخترہ خاتون نے بازی ماری ہے۔ یاد رہے کہ اکولہ ونچت بہوجن اگھاڑی کے صدر پرکاش امبیڈکر کا ضلع ہے اور یہاں پارٹی کا دبدبہ ہے۔ ان کے علاوہ مہایوتی میں شامل اجیت پوار کی این سی پی کی پروین نواب الدین نے لاتور ضلع کے اوسا تعلقے میں جیت درج کی ہے اور میونسپل کونسل کے چیئرمین کے عہدے پر قبضہ کیا ہے۔ اہم بات یہ ہےکہ ۱۱؍ مسلم امیدواروں کی فہرست میں تقریباً نصف تعداد خواتین کی ہے۔ یاد رہے کہ اس الیکشن میں خاطر خواہ تعداد میں مسلم کونسلروں نے بھی مختلف پارٹیوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔