Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’آسام کے وزیراعلیٰ کومعطل کیا جائے اور کیس درج کیا جائے‘‘

Updated: August 23, 2025, 12:17 PM IST | New Delhi

جمعیۃ علماء کی مجلس عاملہ کا ملک کے آئینی اداروں سے مطالبہ، اہم وسلگتے موضوعات پر تبادلہ خیال

Muslims were targeted with bulldozers in Assam. (File photo)
آسام میں مسلمانوں کو بلڈوزکارروائی سے ہدف بنایا گیا۔(فائل فوٹو)

جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس مولانا محمود اسعد مدنی، صدر جمعیۃ علماء ہند کے زیر صدارت بدھ کی شام آن لائن منعقد ہوا، جس میں ملک بھر سے جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کے اراکین و مدعوئین خصوصی بذریعہ ’زوم‘ شریک ہوئے۔ اجلاس میں آسام کے موجودہ حالات اور فلسطین میں جاری نسل کشی  کے سلگتے   مسائل پر تفصیل سے تبادلۂ خیال ہوا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ ساتھ ہی جمعیۃ کی ممبر سازی کے بعد تمام انتخابی معاملات کیلئے  حسب دستور ۵۶ (م) انتخابی بورڈ کے قیام اور اس کے اصول و ضوابط کے خاکہ پر غور ہوا اور اسے منظوری دی گئی۔مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند نے آسام میں جاری انخلا اور پچاس ہزار سے زائد خاندانوں کو بے گھر کرنے جیسی کارروائیوں پر شدید تشویش ظاہر کی۔ اپنی تجویز میں مجلس عاملہ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ملک کے آئینی اداروں بالخصوص صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا سے مطالبہ کیا کہ آئین کو بچانے کے لیے آسام کے وزیر اعلیٰ کو بلاتاخیر معطل کیا جائے اور ان کے خلاف ’ہیٹ اسپیچ‘ کے مقدمات درج کیے جائیں۔ مجلسِ عاملہ کا یہ اجلاس یہ واضح کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند روزِ اوّل سے کسی بھی سرکاری زمین پر ناجائز قبضے کی تائید نہیں کرتی، لیکن صد افسوس کہ آسام میں غیر انسانی، غیر منصفانہ سلوک، مذہبی بنیاد پر تعصب اور نفرت انگیز بیانات نے انخلا کے اس پورے عمل کو انسانی ہمدردی اور انصاف کے دائرے سے خارج کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ آسام کا حالیہ بیان، جس میں انہوں نے یہ کہا ہے کہ ’’ہم صرف مِیاں مسلمانوں کو بے دخل کر رہے ہیں‘‘ اس بات کی کھلی دلیل ہے کہ یہ کارروائیاں مسلم دشمنی کے جذبہ پر مبنی ہیں۔ اس کی ایک سنگین مثال یہ بھی ہے کہ اب تک اجاڑے گئے۵۰؍ ہزار سے زائد خاندان یہ سبھی مسلمان ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف آئینِ ہند سے متصادم ہے بلکہ سپریم کورٹ کی واضح گائیڈلائن کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مجلس عاملہ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اب تک اجاڑے گئے تمام خاندانوں کے لیے حکومت فوری طور پر متبادل رہائش اور بازآبادکاری کا انتظام کرے۔ انخلاء کی کسی بھی کارروائی سے پہلے شفاف اور غیر جانبدارانہ سروے کرایا جائے، تمام قانونی تقاضوں اور انسانی اقدار کی مکمل پاسداری کی جائے۔ وزراء اور سرکاری نمائندوں کی جانب سے تعصب انگیز اور نفرت پر مبنی بیانات پر فوری قدغن لگائی جائے۔ مجلس عاملہ نے فلسطین میں جاری نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا۔ ابتدا میں ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا محمد حکیم الدین قاسمی نے انتخابی بورڈ کے اصول و ضوابط کا مسودہ پیش کیا، جسے جزوی ترمیم کے ساتھ منظور کیا گیا۔اجلاس میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی اور ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کے علاوہ نائب صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمد سلمان بجنوری، نائب صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا مفتی احمد دیولہ، مولانا قا ری شوکت علی  و دیگر شریک ہوئے۔

assam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK