• Wed, 08 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں ۶؍ اور ۱۱؍ نومبر کو اسمبلی الیکشن ، ۱۴؍ نومبر کو نتائج

Updated: October 07, 2025, 2:45 PM IST | Hamidullah Siddiqui | New Delhi

چھٹھ کے بعد پہلے مرحلے میں ۱۲۱؍ اور دوسرے مرحلے میں ۱۲۲؍ حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے، اپوزیشن اور حکمراں محاذ دونوں نے خیر مقدم کیا

Chief Election Commissioner Gianesh Kumar Digar at a press conference with both the Election Commissioners. (PTI)
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کماردیگر دونوں الیکشن کمشنروں کے ساتھ پریس کانفرنس کے موقع پر ۔ ( پی ٹی آئی)

بہار کا دورہ کر کے  لوٹنے  کے بعد پیر کو دوسرے ہی دن الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ریاست کے  اسمبلی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے چھٹھ کے بعد ۲؍ مرحلوں میں  ۶؍ اور ۱۱؍ نومبر کو ووٹنگ کرانے اور ۱۴؍ نومبر کو ووٹوں کی گنتی کا اعلان کیا۔ حکمراں محاذ اور اپوزیشن دونوں نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ گیانیش کمار نے دعویٰ کیا کہ اس بار بہار کے اسمبلی الیکشن اب تک کے تمام انتخابات کے مقابلے میں سب سے آسان ہوں  گے۔  نئی دہلی میں چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے الیکشن کمشنرز سکھبیر سنگھ سندھو اور وویک جوشی کے ساتھ پریس کانفرنس میں الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کیا۔
بہار کی۲۴۳؍  رکنی ریاستی اسمبلی کی میعاد ۲۲؍نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔   اس سے قبل نئی اسمبلی کی تشکیل ضروری ہے۔ انتخابی تاریخوں کا اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب  منگل کو سپریم کورٹ میں  ایس آئی آر کو چیلنج کرنے والی درخواستوں  پر شنوائی ہے۔  اپوزیشن کی جماعتیں  ایس آئی آر  میں ۶۸؍ لاکھ ووٹرس کے نام کاٹے جانے پر پہلے ہی اس شبہ کا شکار ہیں کہ یہ بی جےپی کی ایما پر کیاگیا ہے تاکہ اس کو سیاسی فائدہ پہنچ سکے۔ 
ایس آئی آر کے بعد جاری کی گئی  انتخابی فہرست میں  ۷ء۴؍کروڑ اہل وو ٹر  ہیں  جو ۲۴۳؍ رکنی اسمبلی کیلئے  اراکین کا انتخاب کریں گے۔ ان میں ۱۴؍ لاکھ  ’فرسٹ ٹائم ووٹر‘ ہیں ۔ چھٹھ کے فوراً بعد انتخابات کرانے کے اعلان کا بہار کی سیاسی پارٹیوں  نے خیرمقدم کیا ہے۔انہوں نے  الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ چھٹھ کے تہوار کے فوری  بعد انتخابات کرائے جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ووٹروں کی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ باہر کام کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد اس موقع پر گھر لوٹ کر آتی  ہے۔
 چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ ووٹر لسٹ۳۰؍ ستمبر کو جاری کی گئی تھی، لیکن کسی بھی غلطی  کونامزدگی کے عمل سے۱۰؍ دن پہلے تک درست کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بہار کے انتخابات بہت آسان ہوں گے کیوں کہ ووٹروں کی سہولت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔قابل ذکرہے کہ بہار میں تین کروڑ ۹۲؍لاکھ مرد ووٹرز، جبکہ تین کروڑ ۵۰؍ لاکھ خواتین ووٹرز ہیں۔ پہلی بار ووٹنگ کرنے والے ۱۴؍لاکھ ایک ہزا ر ہیں۔ ریاست میں ۱۰۰؍سال کے ۱۴؍ہزار ووٹرز ہیں ، اسی طرح انتہائی بزرگ ووٹرز کی تعدادچار لاکھ ۴۰؍ ہزار ہے۔۹۰؍ہزار۷۱۲؍ پولنگ اسٹیشنوں  کا انتظام کیا گیا جس میں اوسطاً ۸۱۸؍ ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرسکیں گے۔پہلے مرحلہ میں  پولنگ بیگو سرائے ،بھوجپور، بکسر ، دربھنگہ، گوپال گنج،کھگڑیا،لکھی سرائے، مدھے پورہ، مونگیر، مظفر پور، نالندہ،پٹنہ،سہرسہ،سمستی پور، سارن، شیخ پورہ، سیوان ، ویشالی میں پولنگ ہوگی۔  دوسرے مرحلہ میںارریہ،ارول،اورنگ آباد، بانکا، بھاگلپور، گیا، جہان آباد،جموئی ، کمور،کٹہیار،کشن گنج، مدھوبنی، نوادہ، مغربی چمپارن، پورنیہ،مشرقی چمپارن، روہتاس، سیوہر، سیتا مڑھی اورسوپول میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 
  ۲۰۲۰ء کے اسمبلی انتخابات میں، بی جے پی نے۷۴؍سیٹیں جیتی تھیںجبکہ جنتادل یو نے ۴۳؍ سیٹیں جیتی تھی۔ مہاگٹھ بندھن میں شامل پارٹیوں راشٹریہ جنتا دل ، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ۱۱۰؍ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ کانگریس نے۱۹؍ سیٹوں ، راشٹریہ جنتادل نے ۷۵؍ اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ۱۶؍سیٹیں حاصل کی تھیں۔ تیجسوی یادو نے الیکشن کی تاریخوں کاخیر مقدم کرتے ہوئےاسے ’’تبدیلی کا آغاز‘‘ قرار دیا ہے۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK