Inquilab Logo

کرناٹک میں نئی حکومت کی تشکیل کے ساتھ ہی اسمبلی اجلاس کا آغاز

Updated: May 23, 2023, 9:16 AM IST | Bangalore

بائیس مئی تک جاری رہنے والےاجلاس میں ایم ایل ایز کی حلف برداری ہوگی اور اسپیکر کا انتخاب عمل میں آئے گا، گائے کا پیشاب چھڑک کر کانگریس نے ’شدھی کرن‘ کیا

As soon as the meeting started, first of all, Chief Minister Sada Ramiya was sworn in as MLA.
اجلاس کا آغاز ہوتے ہی سب سے پہلے بطور ایم ایل اے وزیراعلیٰ سدا رمیا کی حلف برداری ہوئی۔

ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل کے ساتھ ہی اسمبلی کے پہلے اجلاس کا آغاز ہوگیا۔ ۲۲؍ سے ۲۴؍ مئی تک جاری رہنے والے اس سہ روزہ اجلاس میں نو منتخب اراکین اسمبلی کو حلف دلایا جائے گا۔  اس دوران کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کا بھی انتخاب عمل میں آئے گا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر آر وی دیش پانڈے موجودہ سیشن کیلئے کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے پروٹیم اسپیکر ہوں گے۔ خیال رہے کہ ریاست میں  وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار سمیت ۱۰؍ وزیروں کی حلف برداری ہوچکی ہے۔ ان میںجی پرمیشور، کے ایچ منیاپا، ایم بی پاٹل، کے جے جارج، ستیش جارکی ہولی، پریانک کھرگے اور ضمیر احمدخان کے نام شامل ہیں۔
 سیشن کے آغاز میں دیش پانڈے نے کہا کہ ’’ہم سب منتخب ہوئے ہیں اور کرناٹک کے لوگوں کے آشیرواد سے یہاں آئے ہیں۔ یہاں کچھ سینئر لیڈر بھی ہیں اور مجھے کچھ نئے چہرے بھی نظر آ رہے ہیں۔ ہمیں ریاست کی ترقی کیلئے مل جل کر کوششیں کرنی ہوں گی۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر، ریاست کی ترقی اور پیش رفت کیلئے، ہم سب کو ایک مثالی اور کنڑ ریاست بنانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا جو خوشحال ہو اور جہاں تمام طبقات کے لوگ امن اور ہم آہنگی سے رہیں۔‘‘
  پیر کو سیشن کے پہلے دن کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں کئی نئی چیزیں دیکھنے کو ملیں۔ کانگریس نے بی جے پی ہی کے انداز میں جواب دینے کی کوشش کی اور اس کوشش میں اس کے اراکین بی جے پی سے بھی آگے بڑھتے ہوئے نظر آئے۔ سیشن کے آغاز سے قبل اسمبلی کے باہرگائے کا پیشاب اور گنگا جل چھڑک کر’شدھی کرن‘ کیا۔ اس کے بعد ’پوجا ہون‘ کیا اور ہنومان چالیسا پڑھا۔ کانگریس اراکین نے اس کی توضیح پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کا  ’شدھی کرن‘ کر رہے ہیں، جو بی جے پی کی بدعنوان حکمرانی کی وجہ سے آلودہ ہو گئی تھی۔ نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے جنوری ہی میں یہ بات کہی تھی کہ اسمبلی کو ’گئو موتر‘ سے دھونے کا وقت آگیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی پر بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہوئے اس کے خلاف نعرے  بازی بھی کی۔ خیال رہے کہ کانگریس نے انتخابی مہم کے دوان ایک ’کرپشن ریٹ کارڈ‘ جاری کیا تھا جس میں بتانے کی کوشش کی تھی کہ بی جے پی حکومت میں کس عہدے کیلئے کتنا طلب کیا جاتا ہے۔بی جے پی کی ’ڈبل انجن سرکار‘ کو کانگریس نے ’ٹربل انجن سرکار‘ کا نام دیتے ہوئے عوام سے چھٹکار ا پانے کی اپیل کی تھی۔ اب جبکہ ریاست سے بی جے پی حکومت رخصت ہوگئی تو کانگریس اراکین نے جم کر نعرے بازی کی اور خوشی کا اظہار کیا۔  

karnataka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK