Inquilab Logo

نانا کے شوق دلانے پر گھر میں۴؍حفاظ تیار ہوگئے

Updated: April 05, 2024, 10:40 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

والد ۴۱؍سال سے تو۲؍ بیٹے ۱۰؍برس سے تراویح پڑھا رہے ہیں، چچا بھی حافظ ہیں اوروہ بھی کئی برس تراویح پڑھا چکے ہیں۔

Hafiz Hidayatullah reciting the Holy Quran with his two sons. Photo: INN
حافظ ہدایت اللہ اپنے دونوںحفاظ بیٹوں کے ساتھ کلام پاک کی تلاوت کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

نانا کے شوق دلانے پرگھر میں۴؍ حفاظ تیار ہوگئے ۔ان چاروں حفاظ میں جہاں والد ۴۱؍ سال سے تو۲؍ بیٹے ۱۰؍برس سے تراویح پڑھا رہے ہیں۔ چچا بھی حافظ ہیں اوروہ بھی کئی برس تراویح پڑھا چکے ہیں، وہ ایک مدرسے کے ذمہ دار بھی ہیں۔ 
حافظ ہدایت اللہ (جنہیں امام صاحب سے بھی لوگ جانتے ہیں) کے نانا محمد نعیم، مکمل حافظ نہیں تھے لیکن ان کی خواہش تھی کہ ان کا نواسا حافظ قرآن بن جائے۔ چنانچہ انہوں نے اپنے نواسے ہدایت اللہ کو چند پارے حفظ کرائے اس کے بعد کولکاتہ میں ضلع ہبلی میں مدرسہ نورالاسلام میں داخل کرایا۔ یہاں حافظ عبدالباری ؒ نے انہیں حفظ کرایا۔ حافظ عبدالباری ؒ محض ایک استاد نہیں انتہائی خدا ترس اور برگزیدہ شخص تھے اور قرآن کریم کی تعلیم محض سبق کےطور پر نہیں دیتے تھے بلکہ ان کی کوشش ہوتی تھی کہ طلبہ میں قرآن کریم کی عظمت بھی جاگزیں ہوجائے تاکہ تلاوت میں انہیں یہ احساس  رہے کہ وہ خالق کائنات کا کلام پڑھ  رہے ہیں۔ 
 ۱۹۸۳ء میں حافظ ہدایت اللہ نے تکمیل حفظ کے بعد پہلی مرتبہ تراویح اپنے گاؤں مین ا رہیکا دربھنگہ میں پڑھائی۔ اس کے بعد دربھنگہ میں خان چوک کی مسجد میں، اس کے بعد کولکاتا اور دیگر علاقوں کی مساجد میں پڑھائی۔ ۲۰۰۱ء سے وہ جامعہ عربیہ منہاج السنہ میں۶؍روزہ تراویح پڑھا رہے ہیں۔ حافظ ہدایت اللہ کے بھائی حافظ شفیع الرحمٰن تکمیل حفظ سے مسلسل تراویح پڑھا رہے ہیں، امسال کسی وجہ سے تراویح پڑھانے کا ناغہ ہوگیا۔
 حافظ ہدایت اللہ کے۲؍صاحبزادے تراویح پڑھا رہے ہیں۔ حافظ فضل اللہ معاش کیلئے ریڈی میڈ کارخانے میںکٹنگ ماسٹر ہیں، مگرنہ تو تلاوت چھوٹتی ہے اورنہ ہی کبھی تراویح پڑھانے کا ناغہ ہوا۔ انہوں نے اس دفعہ ایک کارخانے میں ۱۵؍روزہ تراویح پڑھائی۔ حافظ فضل اللہ کے مطابق ’’ ذریعہ معاش کچھ بھی ہو لیکن اس کی بنیاد خدا کاکلام ہے۔ مطلب یہ کہ میں یا کوئی اور حافظ قرآن کسی بھی لائن میں رہے مگر اسے یہ احساس بہرحال ہونا چاہئے کہ اس کے سینے میں خداکا کلام ہے، کلام اللہ کی حفاظت پر ہی اس کی حفاظت کا انحصار ہے۔ اگر وہ قرآن کو اہتمام کے ساتھ پڑھے گا تو اس کے مسائل بھی حل ہوں گے اور معاشی استحکام بھی نصیب ہوگا، یہ میرا مشاہدہ ہے۔‘‘
 حافظ مولانا نوراللہ قاسمی مالونی مہاڈاکالونی کی دیار ِ مدینہ مسجد میں۲۷؍ روزہ تراویح پڑھا رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے الگ الگ مساجد میں۱۰؍سال تراویح پڑھائی ہے۔ دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد اب وہ گجرات میں عربی سے انگلش اورانگلش سے عربی ترجمہ میں ڈپلومہ کررہے ہیں۔ انہوں نے میراروڈ میں واقع مدرسہ سلیمانیہ میں حفظ کیا۔
 حافظ ہدایت اللہ کے مطابق ’’ ان ۴۱؍  برسوں میں قرآن کریم یاد رکھنے کا عجب معاملہ دیکھا۔ جن حفاظ کوسبق پڑھنے کے دوران بہت ذہین قرار دیا جاتاتھا، ان میں سے چند کے تعلق سے معلوم ہوا کہ وہ اب مصلے پر کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کرپا رہے ہیں جبکہ وہ ساتھی جو بہت ذہین نہیں تھے، پابندی سے تراویح پڑھا رہے ہیں۔ وجہ یہ معلوم ہوئی کہ تلاوت کا اہتمام اورعدم توجہی اس کی بنیاد بنی۔ واقعی یہ مقام ِ عبرت ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK