• Sun, 07 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بابری مسجد کی شہادت کی برسی پرمسلم علاقوں میں غم کا ماحول

Updated: December 06, 2025, 10:59 PM IST | Malegaon

ایوت محل میںمسلمانوں نے کاروبار اوردکانیں بندرکھیں،مالیگاؤں میںملی تنظیموںنے صدر جمہوریہ کے نام خطوط ارسال کئے،اکولہ اور ناندیڑ میں احتجاجی جلسہ اور دھرنا

Shops are closed in the Muslim area of ​​Ayutthaya.
ایوت محل کے مسلم علاقے میںدکانیں بند ہیں۔

ریاست کے مسلم اکثریتی علاقوں میںبابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر غم کا ماحول رہا ۔کہیںمسلمانوںنے اپنے کاروبار اور دکانیں بند رکھیں،کہیںاحتجاجی جلسہ کا انعقاد کیاگیا تو کہیںارباب اقتدار کے نا م مقامی ملی تنظیموںنے خطوط بھجوائے۔ مالیگاؤں میں بابری مسجد شہادت کی ۳۳؍ویں برسی کی مناسبت سے غم و الم کا ماحول رہا۔انصاف کے تقاضوں کی تکمیل کے مطالبے کے ساتھ ملّی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے اربابِ اقتدار و سرکاری حکام کو خطوط ارسال کئے۔جمعیۃ علماء ، آل انڈیا سنی جمعیۃ اسلام،نوری مشن ، کُل جماعتی تنظیم،سماج وادی پارٹی،انڈین سیکولر پارٹی، بابری مسجد بچاؤ کمیٹی، تحفظ ملّت ایکشن کمیٹی ،لوک سنگھرش سمیتی کے وفود نے ایڈیشنل کلکٹر دیودت کیکان کے توسط سے صدر جموریہ دروپدی مُرمُو کے نام مکتوب روانہ کئے۔اس موقع پر شہر کی مسجدوں میں ۳؍ بج کر ۴۵؍ منٹ پر اذانیں دی گئیں۔کئی مقامات پر قرآن خوانی بھی ہوئی۔بابری مسجد کے تحفظ کیلئے مخلصانہ طور سے قانونی جدوجہد کرنے والی اہم شخصیات کو بھی یاد کیا گیا۔شہر مالیگاؤں کے اہم راستوں رفیع احمد قدوائی روڈ ، امام احمد رضا روڈ ، مولانا محمدعلی جوہر روڈ اور اولڈ آگرہ روڈ کے اطراف پولیس اہلکاروں کی تعیناتی دیکھی گئی۔
اکولہ میں احتجاجی جلسہ
  بابری مسجد شہادت برسی پر امت میں بابری مسجد کی یاد کو تازہ رکھنے اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے بابری مسجد بازیابی کمیٹی کی جانب سے نگینہ مسجد اکولہ میں ایک احتجاجی جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا جس علمائے کرام و دانشوران نے خطاب کیا۔ ’بابری مسجد اور امت مسلمہ ‘عنوان کے تحت اس سانحہ کی تاریخی حیثیت اور امت مسلمہ پر اس کے اثرات پر گہرائی سے روشنی ڈالی گئی۔ اس احتجاجی جلسہ میں بطور مہمان خصوصی قاضی مظفر علی مظاہری اور حافظ رضوان خان نے شرکت کی ۔
 کلیدی مقرر پرویز نادر اور ڈاکٹر عبد العلیم نے بابری مسجد کی شہادت کو ہندوستانی تاریخ کا سیاہ باب قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں امت مسلمہ کو اتحاد، صبر اور اللہ پر توکل کے ساتھ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ جلسے میں کثیر تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی اور مقررین کے پیغامات کو سنجیدگی سے سنا۔ جلسے کے اختتام پر قاضی مظفر علی مظاہری نے بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔ 
ایوت محل میںمسلم علاقوں میں بند،ناندیڑ میں دھرنا 
  ایوت محل شہر میں ہر سال کی طرح اس سال بھی مسلم علاقوں میں دکانیں اور کاروبار صد فی صد رکھ کر بابری مسجد کی شہادت کی یاد کو زندہ رکھا گیا۔ احتجاجاً ہر سال مسلم علاقوں میں سیاہ جھنڈے بھی لگائے جاتے ہیں تاہم پولیس انتظامیہ نے ایک دن قبل یعنی ۵؍دسمبر کو مسلم نمائندگان کی ایک میٹنگ رکھ کر کسی قسم کی سرگرمی نہ کرنے کا انتباہ دیا تھا جبکہ گزشتہ سال بھی مسلم علاقوں میں لگائے گئے سیاہ جھنڈے پولیس نے نکال لئے تھے اور اس سال جھنڈے لگانے کی اجازت ہی نہیں دی گئی جس سے عوام میں  ناراضگی ہے۔ ناندیڑ میں اس دوران بابری مسجد کی بازیابی کے مطالبے کے ساتھ مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے ایک پُرامن احتجاجی دھرنا منعقد کیا گیا ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی۶؍دسمبر کو ملک بھر کے مسلمانوں کی طرح ناندیڑ کے مسلمانوں نے یومِ سیاہ منایا۔ شہر کی متعدد مسلم بستیوں میں تاجروں نے اپنی اپنی دکانیں بند رکھ کر تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی سخت مذمت کی اور اس واقعے کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔احتجاج میں شہر کے مختلف علاقوں سے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصاً نوجوانوں کی غیر معمولی موجودگی نے اس احتجاج کو مؤثر اور نمایاں بنا دیا۔ نوجوانوں نے جوش و حوصلے کے ساتھ اتحاد و یکجہتی کا مضبوط پیغام دیا۔اس موقع پر مسلم نمائندہ کونسل کے ذمہ داران نے عدالت کے ایک فریق کی حمایت میں سنائے گئے جانبدارانہ فیصلے پر سوالات اٹھائے اور اسے غیر منصفانہ قرار دیا۔ مقررین نے زور دے کر کہا کہ مسلمان تاریخی بابری مسجد سے کبھی دستبردار نہیں ہو سکتے۔

malegaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK