Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی ایس ایف افسر محمد امتیاز کی شہادت پرآبائی گائوں میں سوگ کے ساتھ فخر کا ماحول

Updated: May 12, 2025, 11:03 AM IST | Shamshair Aalam | Chapra

وزیراعلیٰ نتیش کمارنے اہل خانہ کیلئے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’’ ملک اس شہادت کو ہمیشہ یاد رکھے گا‘‘،سرکاری اعزاز کےساتھ آخری رسومات اداکی جائیں گی۔

Pictured is a view of BSF Inspector Muhammad Imtiaz`s village. Photo: INN
تصویر میں بی ایس ایف انسپکٹر محمد امتیاز کے گائوں کا منظر۔ تصویر: آئی این این

ملک کی حفاظت کرتے ہوئے ضلع کے گرکھا بلاک کی جلال بسنت پنچایت کے نارائن پور گائوں کے باشندہ او ربی ایس ایف کے سب انسپکٹر محمدامتیازنے اپنی جان نچھاور کردی۔ محمد امتیاز کی شہادت نے ان کے آبائی گاؤں کو فخر اور غم کے جذبات سے بھر دیا ہے۔ محمدامتیاز کی شہادت پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ملک اس شہادت کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔ وہ اس واقعہ سے شدید غمزدہ ہیں ۔ ‘‘وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہید سب انسپکٹر محمد امتیاز کے ورثاءکوریاستی حکومت کی طرف سےاعزاز سے نوازا جائے گا۔ شہید فوجی کی ریاستی حکومت پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کرے گی۔ 

محمد امتیاز۔ تصویر: آئی این این

 قابل ذکرہےکہ محمد امتیاز جموں کشمیر کے آر ایس پورہ سیکٹر میں تعینات تھے۔ سنیچر کو سرحد پر دشمنوں کی بزدلانہ کراس فائرنگ میں شہید ہوگئے۔ بی ایس ایف ذرائع کے مطابق محمد امتیاز اپنی ٹیم کے ساتھ سرحد پر نگہبانی کر رہےتھے کہ یکایک ہوئی فائرنگ کے دوران انہیں گولی لگ گئی۔ اس دوران ان کے کچھ ساتھی بھی زخمی ہو گئے۔ ان کی شہادت کی اطلاع ملتے ہی اہل خانہ سوگوار ہو گئے۔ ملک کی حفاظت کرتے ہوئے اپنے لعل کے بچھڑنے کے غم کے ساتھ ہی اہل خانہ اور مقامی باشندوں کو ان کی شہادت پر فخر ہے۔ واضح رہے کہ محمد امتیاز تین بھائیوں میں  سب سے بڑے تھے۔ محمد امتیاز سے چھوٹا بھائی محمد مصطفیٰ بھی بی ایس ایف کا ہی افسر ہے جبکہ سب سے چھوٹا بھائی محمد اسلم فی الحال زیر تعلیم ہے اور پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کرتا ہے۔ محمد امتیاز کی والدہ امتی بی بی اور بیوہ شہناز عالمہ کا رو رو کر برا حال ہے۔ ان کی چار اولادیں ہیں جن میں دو بیٹے ۲۷؍ سالہ محمد عمران، ۲۵؍ سالہ محمد امداد اور دو بیٹیاں ۲۴؍ سالہ روبینہ خاتون اور ۲۲؍ سالہ فریدہ خاتون شامل ہیں ۔ 
 دیہی باشندوں  نے بتایا کہ محمد امتیاز نہ صرف ایک بہادر سپاہی تھے بلکہ گائوں کے نوجوانوں کے لئے ایک رول ماڈل بھی تھے۔ وہ جب بھی چھٹی پرآبائی گائوں آتے، گاؤں والوں کے ساتھ صبح کی سیر کرتے اور نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کی طرف راغب کرتے۔ وہ بہت خوش مزاج بھی تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK