Inquilab Logo

کانپور میں فرقہ وارانہ شرانگیزی کے ذریعہ مسجد کی زمین پر قبضہ کی کوشش

Updated: September 16, 2021, 9:40 AM IST | kanpure

اکثریتی فرقے کی مذہبی علامت رکھ دی گئی ، پولیس پر جانبداری کا الزام ، علاقے میں کشیدگی ، وقف بورڈ میں  رجسٹرڈ قطعہ ٔا راضی کیلئے قاضی ٔشہر حرکت میںآئے

Handing over a memorandum to the Additional District Magistrate in charge of Qazi Shahar and Masjid Committee to remove the encroachment on the land of Masjid-e-ArqamPicture:Inquilab
مسجد ِ ارقم کی زمین پر غاصبانہ قبضہ ہٹوانے کیلئے قاضی شہر اور مسجد کمیٹی کے ذمہ دار ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم سونپتے ہوئے ( تصاویر: انقلاب)

گھاٹم پور کے تحت ہمیر پور روڈ پر واقع مسجد کی زمین پر قبضے کیلئے  شرپسند عناصر کی جانب سے راتوں رات چبوترا بنا کر اس پر شیولنگ نصب کردینے کی واردات کے بعد علاقے میں  کشیدگی پھیل گئی ہے۔ پولیس  پر الزام ہے کہ وہ نہ صرف یہ کہ ناجائز قبضہ کو ہٹوانے میں ٹال مٹول کا مظاہرہ کررہی ہے بلکہ جو افراد اس قبضہ کے خلاف آواز بلند کررہے ہیںانہیں بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اس معاملے کے منظرعام پرآنے کےبعد کانپور  کے قاضی شہر حافظ عبدالقدوس ہادی  سرگرم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مسجد کمیٹی کے ذمہ داران کو تما م دستاویزات کے  ساتھ شہر میں طلب کرلیا ہے جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (کانپور زون)  اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو منگل کو  میمورنڈم بھی سونپ دیاگیا۔ 
قبضے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش
 جس زمین پر شیولنگ نصب کردی گئی ہے وہ نہ صرف مسجد کی ہے  بلکہ وقف بورڈ میں ’مدرسہ و مسجد ارقم‘ کے نام درج ہے۔اس ضمن میں کمیٹی کے  پاس  تمام ضروری دستایزات موجود ہیں۔ کمیٹی کے ذمہ داران کی شکایت ہے کہ پولیس شرپسندوں کیخلاف  قانونی کارروائی کرنے کے بجائے ٹال مٹول کا  مظاہرہ کررہی ہے ۔
 مسجد کا سنگ بنیاد قاری صدیق باندویؒ نے رکھا تھا
  معاملہ کی اطلاع ملنے پر قاضی شہر حافظ عبدالقدوس ہادی نے مسجد کمیٹی کے ذمہ داران سے رابطہ کرکے ضروری دستاویزات کیساتھ پیر کو کانپور  میں اپنے دفتر میں  بلایاہے تاکہ مسجد کے تحفظ اور اس کی اراضی کو ناجائز قبضے سے پاک کرانے کیلئے قانونی چارہ جوئی کی جاسکے۔ 
 قاضی شہر حافظ عبدالقدوس ہادی نے بتایا کہ ’’ہمیر پور روڈ گھاٹم پور پر  واقع مسجد ارقم کا سنگ بنیاد قاری صدیق باندویؒ کے ہاتھوں رکھا گیاتھا۔ مدرسہ و مسجد ارقم  سے ملحق ایک بسوا زمین مسجد کیلئے خالی پلاٹ کی شکل میں موجود ہے جو وقف بورڈ میں بھی درج ہے۔ اس زمین پر علاقے کا کارپوریٹر جتیندر یادو غاصبانہ قبضے کی کوشش کررہا تھا۔ اس کی وجہ سے کمیٹی کے ذمہ داران سے اس کی لڑائی بھی ہوچکی ہے۔ اس کی شکایات بھی اعلیٰ افسران تک کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ اپنے منصوبوں میں ناکامی کے بعد ۳۰ ؍ اور ۳۱؍اگست کی شب اینٹ رکھ کر خاص مذہبی  علامت لگا کر  معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر غاصبانہ قبضے کی کوشش کی گئی۔ 
پولیس سے فوری رابطہ کیاگیا مگر کارروائی نہیں ہوئی
 صبح اس کی خبر ہوتے ہی مسجد کمیٹی کے ذمہ داران نے پولیس  اوراعلیٰ افسران  سے رابطہ کیا اور  مذہبی علامت کو مسجد کی زمین سے ہٹانے کی اپیل کی مگر کمیٹی کے ذمہ داران کا الزام ہے کہ پولیس اس مسئلے کا قانونی حل نکالنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔اس  سے شرپسند عناسر کے حوصلے بلند اور علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول پیدا ہورہا ہے۔
عمائدین کی اعلیٰ حکام سے ملاقات
  قاضی شہر حافظ عبدالقدوس ہادی نے  پیر کو مسجد کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ  پیر کو اے ڈی جی بھانو بھاسکر اور اے ڈی ایم سٹی اتل کمار سے ملاقات کی اور مسجد کی زمین سے متعلق ضروری  کاغذات کرتے ہوئے غاصبانہ قبضہ ختم کرانے  اور معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی ۔  اے ڈی جی بھانو بھاسکر  ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ(اے ڈی ایم)  سے ملاقات کرنے کا مشورہ دے کر مسئلے کا مثبت حل نکالنے کی  یقین دہانی کرائی ہے جبکہ  اے ڈی ایم نے  بھی  جانچ کی ہدایت دیتے ہوئے  انصاف کا یقین دلایا ہے۔  
قبضہ کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو دھمکیاں
 مسجد ارقم کی خالی زمین پر غاصبانہ قبضہ  کے خلاف آواز بلند کرنے والوں  نے پولیس کی جانب سے دھمکیاں ملنے کا سنسنی خیز الزام عائد کیا ہے۔  جمعیۃ علماء اترپردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے گھاٹم پور میں  مسجد کی زمین پر قبضے کا معائنہ اورمسجد کمیٹی کے ذمہ داران سے ملاقات کے بعد انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ ’’ اگر مسجد کی زمین سے غاصبانہ قبضہ جلد ہٹوایا نہیںجاتااور اس سے امن و امان کو  نقصان پہنچتا ہے تو اس کیلئے  ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران ذمہ دار ہوں گے ۔‘‘ مولانا نے بتایا کہ مسجد کمیٹی کے پاس زمین، وقف بورڈ، نقشہ، ٹیکس جمع کرنے کی رسید، ۱۹۶۴ء میں زمین خریدنے کے کاغذات، گھاٹم پورتحصیل میں موجود زمین کے ریکارڈ، داخل خارج اور مقامی بلدیہ کی جانب سے مسجد کی عمارت کے مالکانہ حقوق کی تصدیق موجود ہے۔ 

kanpur Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK