Inquilab Logo

کانپور:ماں بیٹی خود سوزی معاملے میں ایس ڈی ایم اور لیکھ پال معطل

Updated: February 15, 2023, 10:26 AM IST | kanpure

ہندوتواوادی تنظیمیں برہم،ڈپٹی وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کی یقین دہانی پر۲۴؍گھنٹے بعد لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا، ۳۹؍ افراد کیخلاف معاملہ درج

The family of the deceased said that the body will be given for post-mortem only after the demands are fulfilled
مہلوک کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے دی جائے گی

کانپور دیہات میں واقع مڈولی گائوں میں ماں بیٹی کی خود سوزی کے دلخراش واقعہ میں ایس ڈی ایم اور لیکھ پال کو معطل کر دیا گیا ہے اور لیکھ پا ل کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔  ماں بیٹی کی خود سوزی سے ناراض ہندو نواز تنظیموں نے اہل خانہ کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے کئی مطالبات کئے تھے۔ ان  میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات، پانچ کروڑ کا معاوضہ، دونوں بیٹوں کو مکان اورسرکاری نوکری  اور ایس ڈی ایم سمیت اس واقعہ میں شامل تمام افسران کی برخاستگی اور ان کی گرفتاری  جیسے مطالبات قابل ذکر ہیں۔اہل خانہ نے ان مطالبات کے  پورا نہ ہونے تک لاش نہ اٹھنے دینے کا بھی اعلان کر دیا تھا۔ اس کے بعد ڈیویژنل کمشنر، ڈی ایم اور آئی جی سمیت اعلیٰ افسران کی طرف سے پوری رات اہل خانہ کو سمجھانے کی تمام ترکیبیں وکوششیں ناکام رہیں۔   اس کے بعد منگل کو دوپہر کے ساتھ ڈپٹی وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے ویڈیو کال میں تمام مطالبات پورا کرنے کی یقینی دہانی  پر۲۴؍ گھنٹے بعد اہل خانہ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے پولیس کے حوالے کرنے پر راضی ہوئے۔اس معاملے میں ایس ڈی ایم گیانیشور پرساد کو معطل اور لیکھ پاک اشوک سنگھ کو برخاست کر نے کے ساتھ  ہی انسپکٹر، جے سی بی ڈرائیور، ایک درجن پولیس اہلکار سمیت ۳۹؍ افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بعد ازاں لیکھ پال اور جے سی بی ڈرائیور کو گرفتار بھی کر لیا گیاہے۔ واضح رہے کہ خود سوزی کرنے والی ماں بیٹی کا تعلق برہمن طبقے سے ہے۔
  خیال رہے کہ پیر کو گرام سبھا کی زمین پر قبضے کا الزام لگا کر وہاں ایک مکان پر بلڈوزر  چلا دیا گیا تھا۔ اس کارروائی سے دل برداشتہ ماں بیٹی نے خودسوزی کرلی تھی۔ اس  دلخراش واقعہ کے بعد مڈولی گائوں میں پوری رات اعلیٰ افسران ، پولیس اہلکار اور سیاسی و سماجی لیڈروں کا آنا جانا لگا رہا۔ مہلوکین کے اہل خانہ کی حمایت میں ہندو نواز تنظیموں میں ’میں ہوں برہمن‘ ہندو مہا سبھا اور ایودھیا کے سنتوں سمیت کانگریس، بھیم آرمی اور اپنا دل کے لیڈران بھی سڑک پر اُتر کر سراپا احتجاج بن گئے اور اہل خانہ کو ۵؍ کروڑ کا معاوضہ، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گائوں پہنچنے، ایس ڈی ایم، لیکھ پال اور قصور افسران کی گرفتاری ، دونوں بیٹوں کیلئے مکان کا مطالبہ کرنے کے ساتھ نعری بازی کرنے لگے۔ مظاہرین  نے یہ بھی کہا تھا کہ مطالبات پورا نہ ہونے تک لاش نہیں اٹھنے دیں گے۔ اس دوران گائوں پہنچنے اے ڈی جی آلوک سنگھ، آئی جی پرشانت کمار، ڈیویژنل کمشنر راج شیکھر، ایس پی ’ٹی ایس مورتی‘  اور دیگر ذمہ داران اہل خانہ کو منانے کی کوشش کرتے رہے لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہوئے۔
  اہل خانہ کو سمجھانے کی تمام کوششیں اورترکیبیں ناکا م ہونے کے بعد بی جے پی لیڈران کو موقع پر بلایا گیا۔ جس پر ضلع پنچایت صدر نیرج رانی اور  رکن پارلیمان دویندر سنگھ بھولے کے بھائی راجندر سنگھ گائوں پہنچے۔انہوں نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو احتجاج کرنےوالی تنظیموں کے ذمہ داران سے نوک جھونک بھی شروع ہو گئی۔  بعد ازاں ساڑھے تین بجے ڈپٹی وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک سے ویڈیو کال کے ذریعہ مہلوک خاتون کے بیٹے، ونش اور بہو شالنی سے بات کرائی گئی جنہوں نے ایک کروڑ معاوضہ، وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے جلد ملاقات اور قصورواروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کا یقین دلایا تو وہ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے دینے پر راضی ہو گئے۔ اہل خانہ کی رضا مندی ملنے پر فورینسک ٹیم نے لاش کا معائنہ کرنے کیلئے ضروری شواہد اکٹھا کئے۔ اس کے بعد پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا۔
 ڈیویژنل کمشنر ڈاکٹر راج شیکھر نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ ایس ڈی ایم گیانیشور پرساد اور لیکھ پال اشوک چوہان کو معطل کر دیا گیا ہے اور بعدمیں محکمہ جاتی تفتیش شروع کرنے  کے ساتھ ہی لیکھ پال اشوک چوہان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

kanpur Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK