Inquilab Logo

بابری مسجد کی شہادت کی برسی پریوم سیاہ ، جگہ جگہ اذانیں

Updated: December 07, 2022, 9:49 AM IST | Mumbai

بھنڈی بازار سمیت متعدد علاقوں میں مسلمانوں  نے بابری مسجد کی شہادت کو یا د کرتے ہوئے اذان اور دعاؤں کا اہتمام کیا، گوونڈی میں کبوتر اڑا کر امن وشانتی کا پیغام دیا گیا

Prayers were offered for the Babri Masjid in the city and suburbs and adhans were given
شہر اور مضافات میں بابری مسجد کیلئے دعائیں کی گئیں اور اذانیں دی گئیں

 اس سال ۶؍ دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کو ۳۰؍ برس پورے ہوگئے اور قوم میں اب بھی اس واقعہ کی یاد تازہ ہے جس کی بنیاد پر شہر کے مختلف مقامات پر اذان اور خصوصی دعائوں کا اہتمام کیا گیا۔
 بابری مسجد کی شہادت کے بعد سے ہرسال کی طرح اس سال بھی رضااکیڈمی نے ۶؍ دسمبر کو ۳؍ بج کر ۴۵؍ منٹ پر اذان اور خصوصی دعائیںکیں۔اس روز صرف ممبئی اور اطراف کے علاقوں میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں یہ اہتمام کیا  جاتا ہے۔
 اس سلسلے میں رضااکیڈمی کے جنرل سیکریٹری سعید نوری نے کہا کہ گزشتہ ۳۰؍ برسوں سے مختلف مقامات پر سڑکوں پر اذان اور خصوصی دعائوں کے ذریعہ رضااکیڈمی حکومت اور عدلیہ کی توجہ اس زیادتی کی طرف مبذول کروانا چاہتی ہے لیکن ان کارروائیوں کو لگاتار نظر انداز کیا جارہا ہے۔ 
 منگل کو رضااکیڈمی کے رضاکاروں نے پائیدھونی میں کھتری مسجد کے باہر ۳؍ بج کر ۴۵؍ منٹ پر اذان دی۔ اس کے بعد محمد علی روڈ پر واقع مینارہ مسجد، مانڈوی پوسٹ آفس اور بھنڈی بازار  کے چوراہے پر اذانیں دی گئیں اور ملک میں امن و امان کے لئے بھی دعائیں کی گئیں۔ سعید نوری نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم اپنی نسلوں کو بابری مسجد کی شہادت کو بتاتے رہیں گے ۔ انہوںنے یہ بھی کہا ہے کہ بابری مسجد کو شہید کرنا اس صدی کی سب سے بڑی دہشت گردی تھی۔
 سعید نوری نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شہادت کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا رائونے بابری مسجد کو اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت اس بات کو بھول گئی۔
 ممبرا میں ایم آئی ایم کی جانب سے یوم سیاہ ( جمہوریت کا سیاہ دن) منایا گیا اور اس موقع پر ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر سیف پٹھان کے دفتر میں اذان اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا ۔اسی طرح کوسہ میں واقع سماجوادی پارٹی دفتر میں عادل خان کی سرپرستی میں خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا اور مولانا شاداب نے بابری مسجد کیلئے خصوصی دعائیں کیں  ۔
 کرلا میں مقیم محمد خالد انصاری ( سماجی ورکر)نے مصطفیٰ بازار میں اپنے آفس کے باہر بابری مسجد کی شہادت کے موقع پر اذان دی ۔ وہ ہرسال کرلا میں نوری مسجد کے باہر اپنے ساتھیوں کے ساتھ اجتماعی اذان دینے کا اور دعاؤں کا اہتمام کرتے تھے ۔
  اسی طرح گوونڈی کے اندرا نگر میں واقع این سی پی لیڈر عرفان مناف ڈیوٹے کے آفس کے باہر مساجد کے آئمہ اور علاقے کے علمائے کرام سمیت تقریباً ۴۰۰ ؍ افراد نے بابری مسجد کی شہادت کی برسی پرقرآن خوانی ، دعائیں اور اذان کے بعد ۱۰؍ کبوتر کو اڑا کر امن وشانتی کا پیغام دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK