Inquilab Logo

بابری مسجد کی شہادت پر دستاویزی فلم کی نمائش ،۳؍ افرادگرفتار

Updated: January 22, 2024, 9:56 AM IST | Agency | Hyderabad

بھگواعناصر کی ایما پر  پولیس کارروائی کی مذمت، ’رام کے نام‘ فلم ممنوع ہے نہ غیر قانونی، رام مندر مہم اور تشدد کا احاطہ کرتی ہے۔

The police reached the cafe and stopped the screening of the film. Photo: INN
پولیس نے کیفے میں پہنچ کر فلم کی نمائش رکوا دی۔ تصویر : آئی این این

بابری مسجد کی شہادت پر بنائی گئی معروف فلم ساز اور انصاف پسند شخصیت آنند پٹوردھن کی دستاویزی فلم ’رام کے نام‘ کی نمائش پر حیدرآباد میں پولیس نے ۳؍ افراد کو گرفتار کرلیاہے۔ یہ گرفتاری سنیچرکوعمل میں  آئی۔ ’حیدرآباد سینے فائلس‘ نامی نوجوانوں کے گروپ نے فلم کی نمائش کا انتظام شہر کے ایک کیفے میں  کیاتھا جس کے خلاف وی ایچ پی کارکنوں  کی شکایت پر پولیس نے کیفے مالک اور نمائش کا انتظام کرنے والے ۲؍ افراد کو گرفتار کر لیا۔ ان گرفتاریوں کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں کیوں کہ جو دستاویزی فلم دکھائی گئی ہے وہ نہ غیر قانونی ہے اور نہ ہی اس پر ہندوستان میں  کسی طرح کی کوئی پابندی ہے۔  فلم کی نمائش کے خلاف شکایت ملتے ہی پولیس نے نہ صرف فلم کو رُکوا دیا بلکہ’حیدرآباد سینے فائلس‘ کے ۲؍ اراکین آنند سنگھ اور پراگ ورما کو حراست میں  لے لیا۔ ان کے ساتھ کیفے کے مالک سروجن کو بھی حراست میں  لیا گیاہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ ۲۹۰(عوامی بدنظمی )، ۲۹۵؍اے( مذہبی جذبات مجروح کرنا) اور ۳۴(ایک مقصد کے تحت کئی افراد کے ذریعہ جرم کا ارتکاب) کے تحت کیس درج کیاگیا ہے۔ اس گرفتاری کے خلاف سوشل میڈیا پر شدید احتجاج درج کرایاجارہاہے اور رہائی کی مانگ کی جارہی ہے۔ ’حیدرآباد سینے فائلس‘ نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’نصف فلم کی نمائش بھی نہیں ہوپائی تھی کہ پولیس اور وی ایچ پی کارکنوں   نے کیفے پر دھاوا بول دیا اور چیخنے لگے کے نمائش غیر قانونی ہے۔ ‘‘کارکنوں  نے پولیس کو یہ سمجھانے کی کوشش بھی کی کہ فلم ممنوع نہیں ہے اور یوٹیوب پر دستیاب ہے مگر کسی کی ایک نہیں سنی گئی اور تینوں کو گرفتار کرلیاگیا۔ 
آنند پٹوردھن کی ۱۹۹۲ء کی دستاویزی فلم ’رام کے نام‘ بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر کی بھگوا تحریک اور اس کی وجہ سے ہونےو الے فرقہ وارانہ فسادات کا احاطہ کرتی ہے۔ اسے کئی بار سینسرشپ کا سامنا کرنا پڑا مگر اس پر کوئی پابندی کبھی عائد نہیں  کی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK