Inquilab Logo

شدید بارش کی وجہ سے مدھیہ پردیش کا برا حال،کئی علاقے زیر آب

Updated: August 23, 2022, 9:51 AM IST | bhopal

اس کے علاوہ راجستھان،ہماچل پردیش، بہار اور اُتر پردیش کے بعض علاقوں میں بھی۴۸؍ گھنٹوں سےلگاتار بارش سے تباہی کا عالم

This picture is from Allahabad where people are migrating due to flood
یہ تصویر الہ آباد کی ہے جہاں سیلاب کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کررہے ہیں

:مدھیہ پردیش میں گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں  سے ہونے والی مسلسل بارش کی وجہ سےعام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔اس کے علاوہ دیگر کئی ریاستوں میں بھی تیز بارش اور سیلاب کی وجہ سے برا حال ہے جبکہ اس دوران ہماچل پردیش میں  سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے مختلف واقعات میں ۲۲؍ افراد کے  ہلاک  ہونے کی بھی خبر ہے۔ 
 بھوپال اور اطراف کے علاقوں میںاتوار کی صبح ہی سے مسلسل بارش ہورہی ہے۔ اطلاع کے مطابق گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں سے بارش کی بوندیں تک نہیں ٹوٹی ہیں جس کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ مختلف مقامات پر پانی جمع ہونے  سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث تقریباً تمام ڈیموں کے  دروازے کھول دیئے گئے ہیں۔ ندی کا پانی پلوں پر آنے کی وجہ سے کئی مقامات سے سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔ اس دوران بھوپال کی۱۰۰؍ سے زیادہ کالونیوں میں بجلی کی خرابی کا مسئلہ بھی سامنے آیا ہے۔ بارش کی وجہ سے بے حال علاقوں میں انتظامیہ  امدادی کاموں میں لگاتار مصروف ہے۔
 وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بارش کی اطلاع دیتے ہوئے اپنے  ٹویٹ میں کہا کہ’’ مدھیہ پردیش میں گزشتہ ۲؍ دنوں سے لگاتار موسلادھار بارش جاری ہے۔ بھوپال، گونا، را ئے سین،  ساگر اور جبل پور سمیت کئی اضلاع میں لگاتار بارش ہو  رہی ہے۔ ریاست کی تمام ضلعی انتظامیہ کو موسلا دھار بارش کے پیش نظر الرٹ  رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ریاست میں شدید بارش کے دوران صورتحال قابو میں  ہے۔‘‘ انہوں نے ریاستی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ شدید بارش کے  دوران ہوشیار رہیں، ایسی جگہوں پر نہ جائیں جہاں پانی جمع ہونے کی صورتحال پیدا ہو۔ ندیوں، تالابوں، ڈیموں وغیرہ جیسی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔  اضلاع میں انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں اور انتظامیہ  کے ساتھ تعاون کریں۔
 اس کے علاوہ راجستھان،ہماچل پردیش، بہار اور اتر پردیش کے بعض علاقوں میں بھی گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اس دوران اطلاعات کے مطابق  راجستھان میں ۲۰۰؍  اور مدھیہ پردیش میں تقریباً۵۰؍ چھوٹے اور بڑے ڈیم اوور فلو ہو چکے ہیں۔ یوپی میں گنگا  خطرے کے نشان سے اوپر اور بہار میں خطرے کے نشان کے قریب بہہ رہی ہے۔اسی طرح ہماچل پردیش میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں ۲۲؍ افراد اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ بارش کی وجہ سے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے درمیان سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے جبکہ راجستھان کے ٹونک، بنڈی اور کوٹا شہروں میں سڑکوں پر کئی فٹ پانی بھر گیا ہے۔ ان تمام جگہوں پر منگل کو شدید بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے یعنی آئندہ ۴۸؍گھنٹوں تک  راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK