گزشتہ سال بھارتیہ کسان یونین نے’سنیوکت کسان مورچہ‘ کے بینر تلے مرکزی حکومت کے خلاف بڑااحتجاج کیا تھا، اُس وقت ’بی کے یو‘ کے لیڈر ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ نے بغاوت کرتے ہوئے بی جے پی کا ساتھ دیا تھا لیکن اب انہوں نے لوک سبھا الیکشن کیلئے سماجوادی پارٹی کی حمایت کردی ہے۔
بھانو پرتاپ سنگھ ۔ تصویر: آئی این این
لوک سبھا انتخابات کے دوران پہلے مرحلے میں ہی اترپردیش میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے بھانو گروپ کے صدر ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ نے زعفرانی پارٹی سے نہ صرف قطع تعلق کا اعلان کیا ہے بلکہ علی گڑھ لوک سبھا حلقے میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار کی حمایت بھی کردی ہے۔ ’اے بی پی نیوز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق بھانو گروپ نے علی گڑھ لوک سبھا میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار اور سابق رکن پارلیمان وجیندرسنگھ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مرکز کی مودی اور اترپردیش کی یوگی حکومت نے کسانوں کے مطالبات پورے نہیں کئے جس کی وجہ سے انہوں نے مختلف مقامات پر بی جے پی کے امیدواروں کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ سلامتی کاؤنسل میں امریکہ نے فلسطین کے مکمل رکنیت کیلئے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کی
ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ نے صرف اتنے ہی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ کسان لیڈروں کو متنبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم سے تعلق رکھنے والا جو کسان لیڈر اس حکم کے خلاف جائے گا، اسے تنظیم سے نکال دیا جائے گا۔ سیاسی درجہ حرارت کو ناپنے والے انتخابی ماہرین کے مطابق اس اعلان کے بعد علی گڑھ میں انتخابی مساوات بدل گیا ہے جس کی وجہ سے نتائج بھی مختلف ہوسکتے ہیں۔
کسان تنظیم بھانوگروپ کے قومی صدر نے اس تعلق سے ایک خط جاری کرنے کے ساتھ ہی ایک ویڈیو بھی ریلیز کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جو بھی کسان لیڈر اس حکم کی خلاف ورزی کرے گا،اسے ڈسپلن شکنی کے الزام میں تنظیم سے باہر کا راستہ دکھا دیا جائے گا۔ بھانو گروپ نے کئی جگہوں پر سماجوادی پارٹی کی حمایت کی ہے البتہ آگرہ لوک سبھا حلقے میں بی ایس پی امیدوار پوجا امروہی کی حمایت کی ہے۔