Inquilab Logo

بغداد:اسپتال میں آتشزدگی، ۸۲؍ کورونا متاثرہ مریض ہلاک

Updated: April 26, 2021, 2:13 PM IST | Agency | Baghdad

ابن الخطیب اسپتال میں آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی، ۱۱۰؍ افراد بھی زخمی، وزیر اعظم نے تحقیقات کا حکم دیا، اسپتال کاعملہ زیر حراست

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

 :اور تقریباً ۱۱۰؍ افراد زخمی  ہوئےہیں۔ اطلاعات  کے مطابق بغداد کے  دیالہ پل کے علاقے  واقع ابن الخطیب اسپتال میں آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے دیکھتے  مختلف وارڈز شعلوں  اور شدید دھوئیںکی زد میں آگئے ۔ اس   حادثے کے بعد فوری طور پر آگ بجھانے کے لئے امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اسپتال میں موجود مریضوں اور ان کے تیمارداروں سمیت دیگر عملے کو باہر نکالا گیا۔ امدادی کارکنوں کے مطابق تقریبا ً ۹۰؍فراد کو بچا لیا گیا۔
 عراقی شہری دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں آگ بجھانے کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ اس دوران  چھتوں پر لگی فالس سیلنگ  کے سبب آگ  تیزی سے پھیلتی چلی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر مریض وینٹی لیٹر سے ہٹا کر دوسری جگہ منتقل کرنے کی کوشش کے دوران  اور  دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔ 
 طبی حکام  کا بھی یہ کہنا ہے کہ  آگ  اسپتال میں  ذخیرہ  کئےگئے آکسیجن کے سلنڈرز میں دھماکے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔طبی حکام نے بتایا  آگ پھیلنےکے وقت  اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں کووڈ ۱۹؍سے متاثرہ۳۰؍ مریض وینٹی لیٹر پر تھے ۔طبی عملہ اور مریضوں کے کئی رشتہ دار بھی وہاں موجود تھے۔ اسپتال کے دیگر وارڈزمیں بھی سرگرمیاں جاری تھیں۔ 
 عینی شاہدین کے مطابق اسپتال کی مختلف منزلوں کی کھڑکیوں  سےکودنے کے دوران بھی کئی افراد شدید زخمی ہوئے ، ان میں  سے کئی زخمیوں نے دوران علاج دم توڑدیا ہے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے وا لے ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ بجھانے والا عملہ آگ پر قابو پانے کی کوشش میں  ہے  اور لوگ  افراتفری کی حالت میں  وہاں سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں۔
 عینی شاہدین کی روداد 
 ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وہ   اپنے زیر علاج بھائی سے ملنے گیا تھا  اچانک کچھ پھٹنے کی آواز کے ساتھ   آگ بھڑک اٹھی تو لوگوں نے کھڑکیوں سے گود کر جان بچائی۔ اس دوران آگ کوروناکے مریضوں کے وارڈ میں تیزی سے پھیل گئی۔ ہر طرف دھواں ہی تھا۔ایک  اور مریض کے رشتہ دار نے بتایا کہ میرابھائی تک بھی آگ  پھیلنے کے بعد دھواں اس تک پہنچ چکا تھا۔ مَیں اسے اٹھاکر باہر سڑک پر لے گیا۔تب تک آخری منزل تک آگ نہیں پھیلی تھی۔  جب   میںواپس اندر گیا تو ایک مریضہ کا دم گھٹتے نظر آیا۔ میں نے اسے اپنے کندھوں پر اٹھا لیا اوردوڑنے لگا، میرے اطراف بھی کئی لوگ اپنی  جان بچانے کیلئے  سیڑھیوں اور کھڑکیوں  سے چھلانگ لگا رہے تھے۔
 ۳؍ روزہ سوگ کا اعلان
 عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اس واقعے کی تحقیقات کرانے کا حکم دیا ہے اور ساتھ ہی ملک میں ۳؍روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔ ملکی پارلیمان نے پیرکو ہونے والا اجلاس کو اس سانحے کے نام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظمنے کہا کہ اس طرح کا واقعہ غفلت کا ثبوت ہے ۔فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔ وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جانچ مکمل ہونے تک اسپتال کے سربراہ ، سیکیوری ٹی سروسیز کے ڈائریکٹر اور آلات کی دیکھ ریکھ  کے ذمہ دار افراد زیر حراست رہیں گے۔
 انسانی حقوق کمیشن نے آتشزدگی کے واقعے کو مجرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئے عراقی وزیراعظم سے وزیر صحت کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  وہیںمختلف ممالک کے لیڈروں  نے بھی اس  دلدوزسانحہ پر  اپنی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
  عراق میں کووڈ ۱۹؍سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ۱۰؍ لاکھ ۲۵؍ہزار سے زائد ہے، ان میں سے ۱۵؍ ہزارسے زائد مریض فوت ہوچکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK