گزشتہ ماہ وہائٹ ہائوس میں کئے گئے معاہدے کو دونوں ممالک نے باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کا وعدہ
EPAPER
Updated: October 20, 2020, 11:06 AM IST | Agency | Manama
گزشتہ ماہ وہائٹ ہائوس میں کئے گئے معاہدے کو دونوں ممالک نے باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کا وعدہ
بحرین اور اسرائیل نے سفارتی تعلقات بحال کرنے سے متعلق گزشتہ ماہ واشنگٹن میںہوئے معاہدے کو تسلیم کر لیا ہے اور دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام نے منامہ میں اتوار کو مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سے متعلق مفاہمت کے۷؍ نکات پر دست خط کر دیئے ہیں۔اسرائیل اور امریکہ کا اعلیٰ سطح کا وفد اتوار کو بحرین میں امن معاہدے کی رسمی تقریب میں شرکت کیلئے منامہ پہنچا تھا۔
امریکی وزیر خزانہ اسٹوین نوشین اس وفد کی قیادت کررہے تھے۔وفد نے منامہ میں بحرینی حکام سے مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے فروغ کیلئےگفتگو کی ہے اور اس کے بعد ایک تقریب میں بحرین اور اسرائیل کے درمیان سلامتی، تجارتی اور کاروباری سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات استوار کرنے کیلئے۷؍ یادداشتوں پر دستخط کئے ۔
بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ ’’ان سمجھوتوں پر دستخط سے اسرائیل اور بحرین کے درمیان سود مند تعاون کا راستہ کھلا ہے،ان سے خطے میں امن و سلامتی کو فروغ ملے گا۔نیز ان سے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کے ویژن کے مطابق خطے میں امن کی اساس کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔‘‘انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس ویژن کا مقصد مثبت تر امکانات کیلئےامن عمل کو آگے کو بڑھانا ہے اور فلسطینی عوام کے حقوق کا بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق تحفظ ہے۔‘‘
عبداللطیف الزیانی نے مہمان وفد میں شامل اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے مشیر میر بن شبات سے ملاقات کی۔ بن شبات کا کہنا ہے کہ ’’اس دورے کی کامیابی کی مستقبل میں بحرین اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں مسلسل روابط سے عکاسی ہوگی اور خطے میں امن عمل مضبوط ہوگا جس سے ریاستوں اور ان کے عوام کی ترقی اور خوش حالی کی اُمنگوں کو پورا کیا جاسکے گا۔‘‘ بحرین اور اسرائیل نے دوطرفہ سیاسی اور سفارتی تعلقات استوار کرنے کیلئے۱۵؍ ستمبر کو وہائٹ ہاؤس، میں ’تاریخی ‘معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہونےخود بحرین اور امارات کے ساتھ الگ الگ ’معاہدۂ ابراہیم‘ پر دستخط کئے تھے۔