Inquilab Logo

بالا صاحب تھورات کو منانے کی کوششیں، بی جے پی کی بھی نظر

Updated: February 08, 2023, 7:22 AM IST | Mumbai

اعلیٰ کمان نے ایچ کے پاٹل کو ممبئی روانہ کیا، اشوک چوان کا سینئر لیڈر کو منانے کیلئے ہر ممکن اقدام کرنے کا اعلان ،چندر شیکھر باون کلے نے کہا ’’ تھورات اگر خود سے بی جے پی میں شامل ہونا چاہیں تو ان کا خیر مقدم ہے ‘‘

Bala Saheb Thorat has been elected Member of Assembly 9 times and has been the State President of Congress (File Photo).
بالا صاحب تھورات ۹؍ بار رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں اور کانگریس کے ریاستی صدر رہ چکے ہیں ( فائل فوٹو)

مہاراشٹر  ودھان سبھا میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے گروپ لیڈر بالاصاحب تھورات نے یہ کہتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے کہ وہ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔ ظاہر ہے کہ یہ کانگریس کیلئے بہت بڑا جھٹکا ہے جس پر قابو پانے کیلئے پارٹی نے تگ و دو شروع کردی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سابق ریاستی صدر اشوک چوان اس تعلق سے سرگرم ہو گئے ہیں۔  ان کی کوشش ہے کہ وہ بالا صاحب تھورات کو استعفیٰ واپس لینے پر آمادہ کر لیں۔   
  بالا صاحب تھورات کے استعفے کی خبر پر اشوک چوان نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا’’  بالا صاحب تھورات کی سالگرہ کی مبارکباد دینے کیلئے آج صبح ہی میں ان سے بات کی تھی لیکن حیران کن طور پر اب ان کے استعفے کی خبر ملی ہے۔ ‘‘ اشوک چوان نے کہا’’بالا صاحب کا استعفیٰ ایک افسوسناک واقعہ ہے  میں ان کی دلجوئی کیلئے ضروری اقدام کروں گا۔ ‘‘ سابق وزیراعلیٰ نےیہاں تک کہا کہ’’ پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ بالا صاحب تھورات پارٹی چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔ 
  یاد رہے کہ کانگریس کے ریاستی صدر جن کےسبب بالا صاحب تھورات نے استعفیٰ دیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ انہیں تھورات کااستعفیٰ نہیں ملا ہے لیکن  اجیت پوار کا کہنا ہے کہ بالا صاحب تھورات نے انہیں بتایا تھا کہ انہوں نے استعفیٰ دیدیا ہے۔  این سی پی لیڈر  نے بتایا کہ ’’ آج میں نے بالا صاحب تھورات کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد دینے کیلئے فون کیا تھا۔ میں نے ان سے کہا ’’   آج آپ کی سالگرہ ہے ، یہ دن آپ کو مبارک ہو اور آپ کو لمبی عمر عطا ہو ، لیکن اس موقع پر مجھے ایک سوال پوچھنا ہے جو  ، پتہ نہیں مجھے پوچھنا چاہئے یا نہیں، ‘‘ اجیت پوار کہتے ہیں’’ اس  پر انہوں نے کہا ’دادا میں نے استعفیٰ دیدیا ہے۔  یہ میری پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ اس پر میں اپنے اعلیٰ کمان سے بات کرنے کے بعد فیصلہ کروں گا کہ آگے مجھے کیا کرنا ہے۔ ‘‘
  اس دوران اطلاع ملی ہے دہلی سے اعلیٰ کمان نے بھی اس  معاملے پر خصوصی توجہ دی ہے اور بالا صاحب تھورات کے معاملے کو سمجھنے اور انہیں منانے کی غرض سے اپنے نمائندے کو ممبئی روانہ کر دیا ہے۔ ایچ کے پاٹل جو کانگریس کی جانب سے مہاراشٹر کے انچارج ہیں اور کرناٹک کانگریس کا ایک اہم چہرہ ہیں انہیں ملک ارجن کھرگے نے مہاراشٹر روانہ کر دیا ہے۔  اس تعلق سے کانگریس کے جنرل سیکریٹری  وینو گوپال نے کہا ’’ ریاستی کانگریس  کے لیڈر کی جانب سے  پارٹی کے قومی صدر کو بھیجے گئے مکتوب میں   درج معاملے سے اعلیٰ کمان واقف ہے اور  پارٹی کے اندر جاری تنازع کو جلد ہی ختم کر دیا جائے گا۔‘‘ 
  بی جے پی کی جانب سے خیر مقدم
 ادھر بی جے پی نے بالا صاحب تھورات کے سامنے دانے ڈالنے شروع کر دیئے ہیں۔ پارٹی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باون کلے نے کہا ہے ’’  میں نے یا پارٹی کی طرف سے کسی نے بالا صاحب تھورات کو کسی طرح کی کوئی پیش کش نہیں کی ہے لیکن اگر کوئی خود ہو کر بی جے پی میں شامل ہونا چاہے تو پارٹی کے دروازے ان کیلئے کھلے ہوئے ہیں۔ ممبئی میں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر باون کلے نے اس موقع پر بالا صاحب کی جم کر تعریفیں کیں۔  انہوں نے کہا’’ بالا صاحب تھورات  کانگریس کے ایک قد آور لیڈر ہیں اور ہمیشہ سے اپنی پارٹی کے وفادار رہے ہیں۔ ان کا استعفیٰ اس بات کا ثبوت ہے کہ پارٹی میں کچھ غلط ہو رہا ہے۔  ‘‘  انہوں نے کہا ’’ جب بالا صاحب تھورات جیسا لیڈر استعفیٰ دیتا ہے تو  اس سے کانگریس کا اندرونی خلفشار ظاہر ہوتا ہے۔ لیکن یہ کانگریس کا اندرونی معاملہ ہے۔‘‘ 
  یاد رہے کہ بالا صاحب تھورات نے  حال ہی میں  ٹیچرس حلقے کے انتخابات میں کانگریس کی شکست کے  بعد  پارٹی کے ریاستی  صدر نانا پٹولے کے تعلق سے  ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ کانگریس امیدوار کی  شکست ستیہ جیت تانبے کے ہاتھوں ہوئی تھی جو کہ بالا صاحب تھورات کے بھانجے ہیں۔  انہیں  نانا پٹولے نے ٹکٹ نہیں دیا تھا جسکی وجہ سے ناراض ہو کر انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر  الیکشن لڑا تھا اور جیت گئے تھے۔ اس سے نانا پٹولے کی نظر انتخاب پر سوالات اٹھنے لگے  ہیں۔ پارٹی کے کئی دوسری صف کے لیڈران نانا پٹولے کے تعلق سے بیانات دے چکے ہیں۔  یاد رہے کہ  بالا صاحب تھورات    ۹؍ بار رکن اسمبلی  رہ چکے ہیں جبکہ نانا پٹولے سے قبل پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے پر بھی وہ فائز تھے۔ گزشتہ ودھان سبھا(۲۰۱۴ء تا ۲۰۱۹ء)  وہ کانگریس کی جانب سے اپوزیشن لیڈر تھے۔ بعض لوگ اس بات پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے اور بی جے پی چھوڑ کر دوبارہ کانگریس میں آنے والے نانا پٹولے کو اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی جبکہ انہیں بی جے پی میں کوئی اہم عہدہ بھی حاصل نہیں تھا۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK