انل دیشمکھ نے کانگریس پر اتحاد توڑنے کا الزام لگایا۔ این سی پی نے اپنے بل پر الیکشن لڑنے کیا اعلان کیا
EPAPER
Updated: December 31, 2025, 12:28 AM IST | Nagpur
انل دیشمکھ نے کانگریس پر اتحاد توڑنے کا الزام لگایا۔ این سی پی نے اپنے بل پر الیکشن لڑنے کیا اعلان کیا
بلدیاتی انتخابات کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن ناگپور میں مہاوکاس اگھاڑی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سیٹوں کی تقسیم کے کئی دور کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ کانگریس اور این سی پی (شرد پوار) کے درمیان اتحاد آخری مرحلہ میں ٹوٹ گیا۔ سابق وزیر داخلہ اور این سی پی لیڈر انل دیشمکھ نے کانگریس پر دھوکہ دینے کا سنگین الزام لگایا ہے اور آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ کئی دنوں سے ناگپور میں کانگریس، شیوسینا۰ ادھو ٹھاکرے) اوراین سی پی( شرد پوار) کے درمیان اتحاد پر بات چیت چل رہی تھی۔ کانگریس کے شہر صدر وکاس ٹھاکرے کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں این سی پی (شرد پوار) اور شیوسینا (ادھوٹھاکرے ) کو یہ اشارہ دیا گیا کہ وہ ۱۲ ؍سے ۱۵ ؍سیٹیں چھوڑیں گے۔ این سی پی کا دعویٰ تھا کہ سیٹوں کی تقسیم کا فیصلہ گزشتہ انتخابات میں ووٹوں کی فیصد اور منتخب کارپوریٹروں کی بنیاد پر ہوگا۔ تاہم درخواستیں داخل کرنے کے آخری دن کانگریس کی اچانک علاحدگی سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس اچانک تبدیلی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انل دیشمکھ نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ دنوں سے مثبت بات چیت چل رہی تھی۔ کل رات تک نشستوں کی فہرست کو حتمی شکل دی گئی تھی اور دونوں جماعتوں کے قائدین نے دستخط بھی کئے تھے۔ تاہم، کانگریس نے اچانک اور یکطرفہ طور پر رات ۳؍ بجے اتحاد توڑ دیا۔ یہ سب منصوبہ بند طریقے سے اور جان بوجھ کر ہمیں مشکل میں ڈالنے کیلئے کیا گیا ہے۔ کانگریس کے اس فیصلے سے این سی پی (شرد پوار) میں انتہائی ناراضگی ہے۔
جیسے ہی یہ خبر عام ہوئی کہ اتحاد ٹوٹ گیا ہے تو پارٹی نے فوری طورپر خواہشمند امیدواروں میں اے بی‘ فارم تقسیم کئے اور انہیں الگ سے درخواستیں بھرنے کی ہدایت دی۔ اس دوران اس پھوٹ نے نہ صرف این سی پی بلکہ شیو سینا (ادھوٹھاکرے )اور کانگریس کے درمیان دوستانہ تعلقات پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ شیوسینا (ادھوٹھاکرے) کے ساتھ کانگریس کا اتحاد اب بھی برقرار ہے یا نہیں۔