Inquilab Logo

بلیا:سرکاری افسران کی موجودگی میں فائرنگ،ملزم ہنوزلاپتہ

Updated: October 17, 2020, 4:00 AM IST | Lucknow

سرکل افسر اور اے ڈی ایم کی موجودگی میں بی جے پی کے ایم ایل اے کی نزدیکی شخص نے گولی باری کی،ایک شخص کی موت،وزیراعلیٰ نے دونوں افسران سمیت موقع پر موجود ۱۱؍پولیس اہلکار معطل کردیا،اعظم گڑھ کے اعلیٰ افسر کو بلیا روانہ کیا گیا،پولیس۲۴؍گھنٹے بعد بھی ملزم کا کوئی سراغ نہیں لگاسکی۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

ضلع بلیا میں بی جے پی کے رکن نے میٹنگ کے دوران سرکل افسر اور اے ڈی ایم کی موجوگی میں اپنی بندوق نکال کر ایک شخص کو گولی مار دی تھی جس سے اسکی موقع پرہی موت ہو گئی تھی اس معاملہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئےوزیر اعلیٰ نے دونوں افسران سمت موقع پر موجود ۱۱؍ پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا تھا۔ انھوں نے ڈی جی آئی اعظم گڑھ کو بلیا جانے کی ہدایت دی تھی ۔اتنا سنگین معاملہ ہونے کے باوجود ۲۴؍ گھنٹےکے بعد بھی پولیس کلیدی ملزم دھریندر کمار سنگھ اور اسکے ساتھیوں کے بارے میں کوئی سراغ نہیں لگا سکی۔ جمعہ کو ڈی اے ڈی وارانسی بھی بلیا پہنچے انھوں نے موقع کا معائنہ اور مقتول کے گھر والوں سے بات چیت کی ۔ 
 ضلع بلیامیں گزشتہ روز کوٹہ کاالاٹمنٹ کیلئےہونے والی میٹنگ میں ضلع کے اے ڈی ایم سرکل افسر اور کئی تھانوں کی پولیس درجن پور گاؤں میں موجود تھی ، الاٹمنٹ کے دوران ہوئی کہاسنی کے دوران بی جے پی کے کارکن دھریندرکمارسنگھ نےاپنےپاس موجود اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جس سے وہاں موجود جے پرکاش پال کو گولی لگ گئی تھی۔ اس کے علاوہ آدھا درجن افراد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس اورضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کی موجوگی میں ہوئی فائرنگ کے معاملہ میں دیر رات میں ہی وزیر اعلیٰ نےکارروائی کرتےہوئے سرکل افسر اور اے ڈی ایم سمیت ۱۱؍پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا تھا۔ معاملہ کی نزاکت کو دیکھتےہوئے انھوں نے ڈی آئی جی سبھاش چند دوبے کو بلیا میں کیمپ کرنے کا حکم دیا تھا۔بلیا پولیس نے ملزمین کو گرفتار کرنے کے لئے ۱۲؍ٹیمیں تشکیل کی گئی ہیں لیکن ۲۴؍گھنٹے کے بعد بھی پولیس ابھی کسی ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔
 جمعہ کی صبح اے ڈی جی وارانسی بھی بلیاپہنچے۔ انھوں نے پورے معاملہ کی جانکاری حاصل کرنے کے بعد وہاں موجود پولیس افسران کو ملزمین کو جلد از جلدگرفتار کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ اے ڈی جی مقتول کےگھر والوں سے بھی ملاقات کی۔واضح رہےکہ اس معاملہ میں پولیس نے دھریندر کمار سنگھ سمیت۸؍نامزد اورایک درجن نامعلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کیاہے۔اس معاملہ میں پولیس نے دھریندر کمارسنگھ کے بھائی دیویندر کمار سنگھ کو گرفتار کر لیا ہے باقی ملزمین فرار بتائے جارہے ہیں ۔ 
بی جے پی کے ایم ایل اے نےملزم کا دفاع کیا، کہا:اپنے تحفظ کیلئے گولی چلائی 
بلیا ضلع میں بی جے پی کے رکن دھریندر کمار سنگھ کی حمایت میں وہاں کے ممبر اسمبلی سریندرسنگھ حمایت میں آئے۔انھوں نے میڈیا سے کہا کہ وہاں پرجو ماحول بن گیا تھا اس سے دھریندرسنگھ کوجان کا خطرہ تھا۔اس نے اپنے تحفظ میں گولی چلائی ، انھوں نے کہا کہ اپنی حفاظت کرنا کوئی جرم نہیں ۔انھوں نے پولیس پر یک طرفہ کارروائی کرنے کا بھی الزام عائد کیا ، انھوں نے کہاکہ اگر سریندر نےگولی نہ چلائی ہوتی تو اس کے کنبہ کےکئی لوگ مارے جاتے یا ززخمی ہو تے ۔ انھوں نے کہاکہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے لیکن دھریندر کمار سنگھ کی جانب سے بھی آدھا درجن لوگ زخمی ہیں ان کی جانب بھی پولیس اور انتظامیہ کو توجہ دینا چاہئے ۔ 
معاملہ کیا ہے
  بلیا ضلع کی بیریا تحصیل کے گائوں سبھا درجن پور و ہنومان گنج کی ۲؍دکانوں کے الاٹمنٹ کیلئے جمعرات کو دوپہر پنچایت بھون میں کھلی میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ میٹنگ میں ایس ڈی ایم بیریاسریش پال ، سی او بیریا چندرکیش سنگھ ، بی ڈی اور بیریا گجیندر پرتاپ سنگھ کے ساتھ ہی ریوتی تھانے کی پولیس فورس بھی موجود تھی۔ میٹنگ کے دوران درجن پور کی دکان پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔بعد میں ووٹنگ کرانے کا فیصلہ ہوا تو ہنگامہ شروع ہوگیا۔عینی شاہدین کے مطابق ہنگامہ ہوتے ہی افسران نے میٹنگ ملتوی کردی اور جانے لگے۔ حالانکہ اس دوران پولیس فورس بھی موقع پر موجود تھی۔ میٹنگ ملتوی ہونے کے بعدفریقین میں مارپیٹ شروع ہوگئی ، اس دوران ایک فریق کےسابق فوجی دھریندر پرتاپ سنگھ نےگولی چلا دی،جس سے دوسرے فریق کے جے پرکاش عرف ماما پال (۴۶)ساکن درجن پور زخمی ہوگئے۔بتایا جارہا ہے کہ جے پرکاش کو ۴؍ گولیاں لگی تھیں ۔ اس کے بعد ملزم وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK