جے کے ایل ایف پر جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علاحدگی پسندی کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے
EPAPER
Updated: March 17, 2024, 1:50 AM IST | New Delhi
جے کے ایل ایف پر جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علاحدگی پسندی کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے
کشمیری علاحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کی تنظیم پر عائد پابندی میں مرکزی حکومت نے توسیع کرتے ہوئے اسے مزید پانچ سال تک بڑھا دیا ہے۔ مودی حکومت نے سنیچر کواعلان کیا کہ ‘جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ’ پانچ سال کی مدت کیلئے ’غیر قانونی تنظیم‘ رہے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ کالعدم تنظیم جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علاحدگی پسندی کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ملک کی سلامتی، خودمختاری اور سالمیت کو چیلنج کرے گا اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزارت داخلہ نے ۲۰۱۹ء میں مذکورہ تنظیم پر انسداد دہشت گردی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون ۱۹۶۷ء کے تحت پابندی لگا دی تھی۔ اس اقدام سے چند دن پہلے حکومت نے جماعت اسلامی جموں وکشمیر پریو اے پی اےکی دفعہ۳(۱)کے تحت پابندی لگا دی تھی۔ ایکس پر ایک دیگر پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ دہشت گردی کے تئیں وزیراعظم مودی کی زیرو ٹولیرینس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے وزارت داخلہ جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چار گروپوں پر پابندی کااعلان کیا ہے۔ یعنی جے کے پی ایل (مختار احمد وازا) ، جے کے پی ایل ( بشیر احمد ٹوٹا)، یعقوب شیخ کی قیادت والے جے کے پی ایل ( غلام محمد خان) اور جے کے پی ایل (عزیز شیخ) کو غیر قانونی یونینوں کے طور پر جانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو ۲۴؍مئی ۲۰۲۲ء کو ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس نے انہیںیو اے پی اےاور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کے تحت مختلف جرائم کا مجرم قرار دیا تھا۔این آئی اےنے امسال کی شروعات میںدہلی ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرتے ہوئے عمر قید کی سزا کو سزائے موت میںبدلنے کی درخواست کی تھی ۔