Inquilab Logo

باندرہ: جعلی نوٹ چھاپنے والاہاکر اور درزی پولیس کی گرفت میں

Updated: May 06, 2024, 10:51 AM IST | Faisal Tandel | Mumbai

ملزمین نے یوٹیوب سےجعلی کرنسی بنانے کا طریقہ سیکھا اور نوٹ چھاپنے کیلئے پرنٹر، کارٹریج اور کاغذخریدے تھے۔ پولیس اس بات کا پتہ بھی لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ جعلی نوٹوں کو ووٹوں پراثرانداز ہونے کیلئے تو استعمال نہیں کیا گیا۔

The accused learned how to print fake notes from YouTube. Photo: INN
جعلی نوٹ چھاپنے کا طریقہ ملزمین نے یوٹیوب سے سیکھا تھا۔ تصویر : آئی این این

باندرہ کرلا کمپلیکس پولیس نے گزشتہ روز ۲؍ افراد کو گرفتار کیا اور ان کے پاس سے۴۵؍ہزار روپے کی جعلی کرنسی کے ساتھ۸۰؍ ہزار روپے نقد ضبط کئے۔ ملزمین نے یو ٹیوب سے جعلی نوٹ بنانے کا طریقہ سیکھاتھا۔ وہ۱۰؍ ہزار روپے کے جعلی نوٹ ۵؍ ہزار روپے میں فروخت کر رہے تھے جس کی اطلاع ملنے کے بعد انہیں پکڑا گیا۔ ۸۰؍ ہزار روپے جعلی نوٹوں سے کمانے کا شبہ کیا گیاہے۔
 ۳۶؍سالہ ملزم نوشاد پیر محمد شاہ باندرہ مغرب کے علاقے بھارت نگر میں رہتا ہے اور وہ درزی ہےجبکہ دوسرا ملزم علی مہندی تہذیب حسن سید (۲۶) ہاکرہے اور شبہ ہے کہ وہ اس گینگ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ وہ باندرہ کے بہرام نگر کا رہنے والا ہے۔جعلی کرنسی ۱۰، ۲۰ ، ۵۰، ۱۰۰ ، ۲۰۰ ؍اور ۵۰۰؍ روپے کے نوٹوں کی شکل میں اس حکمت عملی کے تحت چھاپی گئی تھی کہ چھوٹے نوٹوں کو آسانی سے پھیلایا جاسکتا ہے۔ ایک پولیس افسر نے کہاکہ ’’عام طور پر ایسے نوٹوں پرمقامی بازار میں دکانداروں یا ہاکروں کو شبہ نہیں ہوتا اوروہ آسانی سے چل جاتے ہیں لیکن وہ ۵؍ ہزار روپے کی اصلی نقدی کے عوض ۱۰؍ ہزار روپے کی پیشکش کر رہے تھے اور یہی ان پر شبہ کا سبب بنا۔ ہم یہ بھی جانچ رہے ہیں کہ آیا وہ نوٹوں کو سیاستدانوں میں پھیلانے یا ووٹوں پراثرانداز ہونے کیلئے توا ستعمال نہیں کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: پولیس کی آل آؤٹ مہم، ۲؍ ہزار سے زائد افراد پر کارروائی

پولیس کو بھارت نگر میں ایک شخص کے ذریعہ اس معاملےکی اطلاع ملی تھی جس کے بعد پولیس نے جال بچھایا گیا اور نوشاد کے بھارت نگرکےگھر پر چھاپہ مارا گیا۔ایک افسر نے کہاکہ مہندی جو قدیم نوادرات فروخت کرتا تھا، کو یوٹیوب پر دیکھنے کے بعدجعلی کرنسی چھاپنے کا آئیڈیا آیا۔اس نے نوشاد سے رابطہ کیا اور انہوں نے جعلی نوٹ چھاپنے کا منصوبہ بنایا۔ انہوں نے ۴؍ نوٹوں کو چمکدار کاغذ کی اے فورشیٹ کے دونوں طرف پرنٹ کیا اور انہیں کاٹ دیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ’’ہمیں جعلی نوٹوں کے مارکیٹ میں گردش کرنے کی اطلاع ملی تھی۔ ایک فرضی گاہک نے مہندی سے معاملہ طے کیا۔ مہندی اسے نوشاد کے گھر لے گیا جہاں سے نقدی، نقلی نوٹ اور انہیں بنانے کے لیے استعمال ہونے والے آلات — جن کی مالیت ایک لاکھ ۹۵؍ ہزار روپے ہوتی ہے ، — ملے تھے۔‘‘
 ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے ۲۰؍ دن پہلے چھاپنا شروع کیا۔ ایک پولیس افسر نے کہاکہ ’’ہمیں شبہ ہے کہ ضبط کئے گئے۸۰؍ ہزار روپےانہوں نے جعلی نوٹ بیچ کر کمائے تھے۔ مہندی نے۱۰۰؍اور۵۰؍روپے کے جعلی نوٹوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہاکر سے جینز اور کپڑے بھی خریدے تھے۔
 ملزم نوشاد اور مہندی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا۔ عدالت نے انہیں ۸؍ مئی تک پولیس تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK