• Fri, 07 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بینک پہلے سے زیادہ مستحکم اور معیشت کی بیرونی پوزیشن بھی مستحکم ہے: آر بی آئی

Updated: November 07, 2025, 10:03 PM IST | Mumbai

ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی ) کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کو کہا کہ ملک کا بینکنگ سیکٹر ایک دہائی پہلے کے مقابلے آج مستحکم ہے اور مختلف پیرامیٹرز پر بینکوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

Sanjay Malhotra.Photo:PTI
سنجے ملہوترا۔ تصویر:پی ٹی آئی

ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی ) کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کو کہا کہ ملک کا بینکنگ سیکٹر ایک دہائی پہلے کے مقابلے آج مستحکم ہے اور مختلف پیرامیٹرز پر بینکوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ گورنر ملہوترا نے موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر کو بھی مضبوط قرار دیا اور کہا کہ اس روشنی میں مرکزی بینک نے ہندوستانی اداروں کے لیے بیرون ملک سے تجارتی قرضے حاصل کرنے کے لیے قوانین کو آزاد کر دیا ہے۔ وہ یہاں ۱۲؍ویں اسٹیٹ بینک آف انڈیا بینکنگ اینڈ اکنامکس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ 
انہوں نے کہاکہ  ’’ہندوستانی بینک آج ایک دہائی پہلے کے مقابلے بہت زیادہ پختہ ہیں۔ اس تناظر میں دیکھیں تو، بینکوں کے قرضے اور ڈپازٹس تقریباً ۳؍ گنا بڑھ گئے ہیں۔ کیپٹل بفرز بھی مضبوط ہوئے ہیں - سی آر اے آر۳۱؍ مارچ ۲۰۱۵ء تک ۵ء۱۳؍ فیصد سے بڑھ کر۳۱؍ مارچ تک ۵ء۱۷؍ فیصد ہو گیا  اور۳۱؍ مارچ تک ۵ء۱۷؍ فیصد۔
انہوں نے کہا کہ بینکوں کے اثاثوں کا معیار بھی بہتر ہوا ہے۔ بینکنگ سیکٹر میں مجموعی نان پرفارمنگ اثاثہ جات (جی این پی اے) اور نیٹ نان پرفارمنگ اثاثے (این این پی اے) مارچ ۲۰۱۸ء میں بالترتیب۲ء۱۱؍ فیصد اور۹۶ء۵؍ فیصد سے کم ہو کر مارچ ۲۰۲۵ءتک ۳ء۲؍ فیصد اور۵ء۰؍ فیصد رہ گئے ہیں۔ آر بی آئی کے گورنر نے بینک کے منافع میں نمایاں اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اثاثوں پر منافع۱۸۔۲۰۱۷ء میں ۲۴ء۰؍ فیصد کے نقصان سے بڑھ کر۲۵۔۲۰۲۴ء میں۳۷ء۱؍ فیصد ہو گیا۔ اسی طرح اسی مدت کے دوران، بینکوں نے ایکویٹی پر ۲؍فیصد کے نقصان سے ۱۴؍ فیصد کے منافع کی وصولی کی۔ 

یہ بھی پڑھئے:۴۲؍ دنوں میں۲ء۵؍ ملین سے زائد گاڑیاں فروخت ہوئیں

امبوجا اوراڈانی پروجیکٹ پر ٹکراؤ فیصلہ کن مرحلے میں
 چھتیس گڑھ کے رائے گڑھ ضلع کے دھرمجائی گڑھ علاقے میں مجوزہ امبوجا اڈانی پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کی لہر تھمنے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ رائے گڑھ کلکٹریٹ کے باہر۲۴؍ گھنٹے کا احتجاج کرنے کے بعد گاؤں والوں نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر عوامی سماعت نہیں ہونے دیں گے۔  گزشتہ دو دنوں سے خواتین، مردوں اور بچوں کا ایک بڑا ہجوم کلکٹریٹ احاطے کے باہر موجود تھا، لیکن انتظامیہ اور گاؤں والوں کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہو سکی۔ اس دوران مقامی ایم ایل اے امیش پٹیل اور لالجیت راٹھیا بھی گاؤں والوں کے ساتھ رات بھر احتجاجی مقام پر موجود رہے۔جمعہ کی صبح گاؤں والے اپنے گاؤں واپس آئے، لیکن انھوں نے واضح طور پر خبردار کیا کہ دھرمجائی گڑھ کی زمین، جنگلات اور آبی وسائل کے تحفظ کے لیے عوامی سماعت کو ہر قیمت پر روک دیا جائے گا۔  احتجاج کے دوران خواتین نے کہاکہ اگر ہمارے گاؤں، ہمارے جنگلات اور ہمارے پہاڑ بچیں گے تبھی  ہمارے بچے بچیں گے- اسی لیے ہم یہاں کھڑے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK