Inquilab Logo Happiest Places to Work

بپر جوئے گجرات سے ٹکرایا ،۱۲۵؍ کلومیٹرکی رفتارسے ہوائیں

Updated: June 16, 2023, 9:23 AM IST | ahmednager

طوفان کے کچھ کے جاکھاؤ ساحل سے ٹکرانے کے بعد سوراشٹر کے ساحلی علاقوں میں بڑے درخت اور بڑی تعداد میں بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے، کئی اضلاع میں دوپہر۲؍ بجے تک جاری رہنے والے اور ینج الرٹ کو ریڈ الرٹ میں تبدیل کر دیا گیا،۹۰؍ ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل

A large number of trees were uprooted by strong winds after Cyclone Baparjoy hit Kut
طوفان بپرجوائے کے کچھ سے ٹکرانے کے بعد شدید ہواؤں کے سبب بڑے پیمانےپر درخت اکھڑ گئے

گردابی طوفان بپرجوئے جمعرات کی شام ضلع کچھ کے جاکھاؤ کے ساحل  سے ٹکرا گیا  ۔طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد۱۲۵؍ کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلیںجن کے ۱۵۰؍کلومیٹر فی گھنٹےتک پہنچنے کا بھی امکان ہے۔طوفان کے آنے سے پہلے ہی گجرات میں بڑے پیمانے پر تباہی کا دور شروع ہو گیا تھا۔ سوراشٹر کے ساحلی علاقوں میں بڑے درخت اور بڑی تعداد میں بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے۔ سب سے زیادہ متاثرہ دوارکا ضلع  کے ۳۸؍دیہاتوں میں درخت گرنے کی خبر ہے۔سورت سمیت شمالی گجرات کے کئی اضلاع میں۷۰؍ سے۸۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔بڑی تعداد میں کچے گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ فوج اور این ڈی آر ایف کے اہلکار ان علاقوں میں ہر جگہ تعینات ہیں جہاں طوفان کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔ کئی علاقوں میں سمندر کا پانی داخل ہوگیا ہے۔ سوراشٹر کے کئی اضلاع میں دوپہر دو بجے تک جاری رہنے والے اورینج الرٹ کو اب ریڈ الرٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔احتیاط کے طور پر ۹۰؍ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔۷۶؍ سے زائد ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
 جہاں طوفان کا خطرہ سب سے زیادہ ہے، وہاں چپے چپے پر فوج اور این ڈی آر ایف کے جوان تعینات ہیں۔دوارکا سے موصول ہوئی خبروں کے مطابق تیز آندھی کی وجہ سے موبائل ٹاور گر گیا ۔ ناگیشور مندر کے باہر کھڑا قدیم درخت بھی اکھڑگیا ہے۔ یہاں طوفان سے پہلے ہی حالات بہت خراب دکھائی دینے لگے تھے۔ دوارکا سے۱۰؍ کلومیٹر دور برڈیا گاؤں میں تیز ہوا کی وجہ سے بجلی کے کئی کھمبے اکھڑگئے۔ اوکھا اور مانڈوی میں بھی حالات پریشان کن ہیں اور تیز ہوا ؤںکے ساتھ بارش ہو رہی ہے۔ مانڈوی ساحل کو پوری طرح سے خالی کرا دیا گیا ہے۔
این ڈی آر ایف کے  انتظامات 
 نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) محسن شاہدی کے مطابق، گزشتہ دو دنوں میں گجرات کے ساحلی علاقوں سے۷۴؍ ہزارسے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق طوفان کی وجہ سے۸؍ اضلاع کے۴۴۲؍نشیبی دیہات سیلاب اور بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔صرف کچھ میں تقریباً۳۴۳۰۰؍افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد جام نگر میں۱۰؍ ہزار، موربی میں۹۲۴۳؍، راجکوٹ میں۶۰۸۹؍، دوارکا میں۵۰۳۵؍، جوناگڑھ میں۴۶۰۴؍، پوربندر میں۳۴۶۹؍ اور گر سومناتھ میں۱۶۰۵؍ لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے۔این ڈی آر ایف نے طوفان سے نمٹنے کیلئے گجرات اور مہاراشٹرا میں ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ گجرات میں۱۸؍ ٹیمیں متحرک رہیں گی۔ اس کے علاوہ دادر اور نگر حویلی کے ساتھ ساتھ دمن اور دیو میں بھی ایک ٹیم موجود رہے گی۔ گجرات کی بات کریں تو این ڈی آر ایف کی۴؍ٹیمیں گجرات کے کچھ ضلع میں، ۳؍ ٹیمیں راجکوٹ اور ۳؍ دوارکا میں تعینات کی گئی ہیں۔
سمندر میں ۹؍ سے۲۰؍ فٹ تک  لہریں اٹھیں گی
 گجرات کے جام نگر میں دو ٹیمیں، پوربندر، جوناگڑھ، گر سومناتھ، موربی، ولساڈ اور گاندھی نگر میں ایک ایک ٹیم تعینات کی گئی ہے۔ مہاراشٹر کی بات کریں تو یہاں۱۴؍ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ ان میں سے۵؍ٹیموںکو ممبئی میں تعینات کیا گیا ہے، جبکہ باقی کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ ہر ٹیم میں تقریباً۳۵-۴۰؍ ملازمین ہوتے ہیں۔ سبھی درختوں اور کھمبوں کو کاٹنے والے، کشتیوں اور بنیادی لوازمات و ادویات سے لیس ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق۱۵؍ جون کو بحیرہ عرب کے شمال مشرق میں بہت زیادہ ہلچل ہوگی اور۹؍ سے۲۰؍ فٹ تک  لہریں اٹھیں گی۔ سمندر میں بلند لہر آنے سے ساحلی علاقوں میں بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔خطرہ صرف سمندر سے اٹھنے والی لہروں اور طوفانوں کا ہی نہیں، محکمۂ موسمیات کی جانب سے موسلا دھار بارش کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔کچھ، دوارکا، پوربندر، جام نگر، راجکوٹ، جوناگڑھ اور موربی میں ریکارڈ توڑ بارش کا امکان ہے۔ بعض علاقوں میں بادل پھٹنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
ریاستی اورمرکزی حکومت الرٹ موڈ پر
 بپرجوئے طوفان کے حوالے سے ریاست سے مرکزی حکومت تک الرٹ موڈ پر ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ، وزیر دفاع، تینوں فوج کے سربراہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، گجرات کے وزیر اعلیٰ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور محکمہ موسمیات سے وابستہ ہر ملازم، اس وقت سب کی نظریں صرف بپرجوئے طوفان پر ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گجرات اور مہاراشٹر سمیت۹؍ریاستوں کو طوفان کا خطرہ ہے۔ یہ۹؍ریاستیں لکش دیپ، کیرالا، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، آسام، اروناچل پردیش، میگھالیہ اور راجستھان (مغربی) ہیں۔
گجرات میں۱۵۲۱؍شیلٹر ہوم بنائے گئے
 گجرات میں بپر جوئے طوفان سے نمٹنے کیلئے کچھ سوراشٹر علاقہ کے۸؍ ضلعوں میں فوری طورپر۱۵۲۱؍شیلٹر ہوم بنائے گئے ہیں ۔سرکاری ذرائع کے مطابق۷۵؍ ملٹی پرپز سائیکلون شیلٹرس میں سے جونا گڑھ  میں ۲۵؍، پوربندرمیں ۴؍،دوارکامیں۴؍ ، کچھ میں ۵؍، امریلی میں ۲؍ ، جام نگر میں ایک ، نوساری میںایک ، بھڑوچ میں ۵؍ اور احمد آباد میں ایک شیلٹر شامل ہے۔
 میڈیکل ٹیمیں ان شیلٹرہومس میں باقاعدہ طور پر پہنچ رہی  ہیں اور وہاں لوگوں کی صحت کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ممکنہ طوفان کے نتیجے میں ریاست میں کسی بھی طرح سے جان مال کے نقصان کو کم کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں پوری احتیا ط کی جا رہی ہے ۔ اس کیلئے ریاستی حکومت نے ممکنہ خطرے والے علاقہ میں رہنے والے لوگوں کی منتقلی پر زور دیا ہے اور۸؍ ضلعوں سے اب تک ۹۴؍ہزار سے زیاد لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ گجرات میں۱۶۰۰؍کلومیٹر لمباسمندری کنارا ہونے کی وجہ سےساحلی علاقوں میں آنے والے طوفانوں سے بڑی تباہی کا اندیشہ رہتا ہے۔ بپر جوئے سے بھی یہی اندیشہ برقرار ہے۔ان حالات کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک میٹنگ بلائی ہے۔تا دم تحریر یہ میٹنگ وزارت داخلہ میں  جاری تھی جس میں وزارت داخلہ کے افسران، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل، گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی سے امیت شاہ ضروری  معلومات لے رہے  تھے۔

gujarat Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK