روس میں اسلامی بینکنگ کا آغاز جمعہ بتاریخ یکم ستمبر۲۰۲۳ء سے ہوگیا جس سے مسلم برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے صدر ولادیمیر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔
EPAPER
Updated: September 02, 2023, 11:11 AM IST | Agency | Moscow
روس میں اسلامی بینکنگ کا آغاز جمعہ بتاریخ یکم ستمبر۲۰۲۳ء سے ہوگیا جس سے مسلم برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے صدر ولادیمیر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔
روس میں اسلامی بینکنگ کا آغاز جمعہ بتاریخ یکم ستمبر۲۰۲۳ء سے ہوگیا جس سے مسلم برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے صدر ولادیمیر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔صدر ولادیمیر پوتن نے اسلامی بینکاری سے متعلق قانون پر۴؍ اگست کو دستخط کئے تھے اور جمعہ سے۲۵؍ ملین مسلمان آبادی والے ملک میں اسلامی بینکنگ کا آغاز ہوگیا۔ روس میں مسلم برادری نے صدر ولادیمیر پوتن کا اس اقدام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینکاری وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔ خیال رہے کہ روس میں کچھ اسلامی مالیاتی ادارے پہلے سے کام کر رہے تھے لیکن اب پہلی بار اسلامی بینکنگ کا سرکاری سطح پر آغاز کیا گیا ہے۔ابتدائی طور پر اسلامی بینکاری مسلم اکثریتی علاقوں تاتارستان، باشکورتوستان، چیچنیا اور داغستان میں شروع کی گئی اور اگر یہ پروگرام کامیاب ہوگیا تو پورے ملک میں نافذ العمل کیا جائے گا۔ مسلم آبادی کافی عرصے سے اسلامی بینکاری کا مطالبہ کرتی آئی ہے لیکن یوکرین جنگ کے باعث روس کے اقتصادی شعبے پر مغربی ممالک کے دباؤ نے بھی صدر پوتن کو اسلامی بینکاری شروع کرنے پر مجبور کیا ہے۔واضح رہے کہ اسلامی بینکاری شریعت کے تحت کام کرتی ہے جو سود پر مشتمل لین دین کی سختی سے حوصلہ شکنی کرتی ہے کیوں کہ سود کو رقوم کا غیر منصفانہ تبادلہ سمجھا جاتا ہے۔