Inquilab Logo

یوپی کے جنگل راج میں عورت ہونا گنا ہ ہے : پرینکا گاندھی

Updated: March 08, 2024, 9:18 AM IST | New Delhi

کانپور میں اجتماعی آبروریزی کی شکار۲؍ بچیوںاور ان کے باپ کی خودکشی پرپرینکا گاندھی نےکہا ’’ قانون نام کی کوئی چیز نہیں بچی‘‘

Senior Congress leader Priyanka Gandhi
کانگریس کی سینئر لیڈر پرینکا گاندھی

کانپور میں اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والی  ۲؍ بچیوں کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کے شرمسارکردینے والے ا ور سنگین معاملے میںپرینکا گاندھی نے ریاستی حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کی ہے۔بتا دیں کہ متاثرہ بچیوں نے دردناک واقعے کے بعد خودکشی کرلی تھی جبکہ  اب ان کے باپ نے اپنے ہاتھوں اپنی زندگی ختم کرلی۔
  کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانپور میں اجتماعی عصمت دری کا شکار ہونے والی دو نابالغ بچیوں نے خودکشی کر لی تھی اور اب ان کے والد نے بھی خودکشی کر لی ہے۔ الزام ہے کہ متاثرہ خاندان پر سمجھوتہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ  اتر پردیش میں متاثرہ بچیاں اور خواتین اگر انصاف مانگتی ہیں تو ان کے خاندانوں کو تباہ کرنا ایک اصول بن گیا ہے۔ 
 سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ’’انّاؤ، ہاتھرس سے لے کر کانپور تک، جہاں بھی خواتین کے ساتھ ظلم ہوا، ان کے خاندان تباہ کر دیے  گئے۔ اس جنگل راج میں عورت ہونا گناہ ہو گیا ہے جہاں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں بچی ہے۔ آخر ریاست کی کروڑوں خواتین کیا کریں، کہاں جائیں؟‘‘واضح رہے کہ فروری میں اتر پردیش کے کانپور میں دو نابالغ بچیوں کی عصمت دری کی گئی تھی اور ان کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں۔ ان بچیوں میں سے ایک کے والد کی لاش بدھ کو درخت سے لٹکی ہوئی ملی ۔ بچیوں کے اہل خانہ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتے تھے اور انہوں نے الزام لگایا تھا کہ بھٹے کے ٹھیکیدار اور اس کے  اہلکاروں نے گزشتہ ماہ ان کی بچیوں کی اجتماعی عصمت دری کی۔ بچیوں کے اہل خانہ ہمیر پور کے رہنے والے تھے اور اس واقعے کے بعد وہ اپنے گاؤں واپس چلے گئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK