Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلور بھگدڑ کیس میں  آر سی بی کے ۴؍ اہلکار گرفتار

Updated: June 07, 2025, 10:17 AM IST | Bengaluru

 ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذمہ داران کو بھی حراست میں  لیاگیا، پولیس کمشنر اور انٹیلی جنس سربراہ کا تبادلہ، ویراٹ کوہلی کیخلاف بھی کیس درج۔

Royal Challengers Bangalore officials have also come under scrutiny. Photo: INN
رائل چیلنجرز بنگلور کے اہلکار بھی جانچ کے دائرہ میں  آگئے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

آئی پی ایل میں  رائل چیلنجرز (آر سی بی )بنگلور کی فتح کے جشن میں بھگدڑ کے کیس میں  تیز رفتاری سے کارروائی کرتے ہوئے   آر سی بی کے ۴؍ اہلکاروں  اور جشن کاانتظامات سنبھالنےوالی ایونٹ مینجمنٹ کمیٹی کے ذمہ داران کو گرفتار کرلیاگیاہے۔ اس کے ساتھ ہی بنگلور کے پولیس کمشنر اور انٹیلی جنس سربراہ کا تبادلہ کردیاگیاہے۔ گرفتار کئے گئے افراد کو عدالت نے ۱۴؍ دنوں  کی تحویل میں  بھیج دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے آر سی بی اور کرناٹک کرکٹ اسوایشن کے خلاف مزید ۲؍ ایف آئی آر درج کرلی ہیں۔ اس کے علاوہ نائیجا ویدیکا نامی شخص نے آر سی بی کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کے خلاف بھی علاحدہ شکایت درج کرائی ہے تاہم اس سلسلے میں   خبر لکھے جانے تک کوئی ایف آئی آرریکارڈ نہیں  کی گئی۔ پولیس نے تحریری شکایت پر شکایت کنندہ سے کہا ہے کہ پہلے ہی ٹیم کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج ہوچکاہے۔ اس کا جائزہ لینے کے بعد تحریری شکایت پر ضروری کارروائی کی جائے گی۔ 
 اس سے قبل حکومت کرناٹک نے سخت ایکشن لیتے ہوئے شہر پولیس کمشنر بی دیانند سمیت ۵؍ اعلیٰ پولیس افسران کو معطل کر دیا۔ حکومت نے دیر رات گئے سیمانت کمار سنگھ کو نیا پولیس کمشنر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کیلئے سی آئی ڈی کو ذمہ داری سونپی ہے اور ایک ریٹائرڈ ہائی کورٹ جج جسٹس جان مائیکل ڈی کنہا کی سربراہی میں ایک رکنی عدالتی کمیشن بھی تشکیل دے دیا ہے۔ 
وزیر اعلیٰ سدیارمیّا نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ چنا سوامی اسٹیڈیم کے قریب پیش آنے والے حادثے میں ۱۱؍ افراد جاں بحق اور۳۳؍ دیگر زخمی ہوئے تھے جو ریاست کیلئے گہرا صدمہ ہے۔ اس سانحہ کے بعد وزیر اعلیٰ نے نائب وزیر اعلیٰ، وزرائے داخلہ اور دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ مشورہ کیا، جس کے بعد معطلی کا فیصلہ کیا گیا۔ 
معطل کیے گئے افسران میں کبن پارک پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر گریش اے کے، اس علاقے کے اے سی پی بالاکرشنا، سینٹرل زون کے ڈی سی پی ایچ ٹی شیکھر، اسٹیڈیم سیکوریٹی کے انچارج ایڈیشنل کمشنر وکاس کمار، اور پولیس کمشنر بی دیانند شامل ہیں۔ 
حکومت نے ان افسران کی لاپروائی اور بدانتظامی کو ابتدائی تحقیقات میں واضح قرار دیا ہے۔ حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ آر سی بی فرنچائز، ڈی این اے ایونٹ مینجمنٹ کمپنی، اور کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ اسوسی ایشن (کے ایس سی اے) کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ان کے نمائندوں کی گرفتاری عمل میں  آئی ہے نیز مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ 
دوسری طرف، کرناٹک ہائی کورٹ نے بھی اس واقعے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ہائی کورٹ کی بنچ جس کی صدارت قائم مقام چیف جسٹس وی کامیشور راؤ کر رہے ہیں، نے حکومت سے پوچھا ہے کہ وِکٹری پریڈ کے دوران اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل کیا گیا تھا یا نہیں اور کیا ایسے ہجوم کیلئے مناسب حفاظتی انتظامات موجود تھے۔ 
پولیس کی جانب سے اس واقعے کے تحت اب تک۱۱؍ افراد کی غیر فطری موت کے مقدمات (یو ڈی آر) درج کئے گئے ہیں، تاہم واقعے کی مکمل ایف آئی آر اب حالیہ حکومتی اقدامات کے بعد درج کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدیارمیّا نے کہا کہ ریاستی حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور اس المناک سانحہ کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنایا جائے گا۔ 
بنگلور میں رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کی وکٹری پریڈ سے قبل پیش آئی بھگدڑ کے المناک واقعے میں پولیس نے پہلی گرفتاری عمل میں لاتے ہوئے ٹیم کے مارکٹنگ ہیڈ نکھل سوسلے کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے مطابق نکھل سوسلے ممبئی فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے اور جیسے ہی وہ ایئرپورٹ پہنچے، پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔ ان سے اب تفتیش جاری ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ پریڈ کے انتظامات میں ان کا کیا کردار تھا اور بھگدڑ اور بدنظمی میں ان کی کتنی ذمہ داری بنتی ہے۔ 
یہ سانحہ ۴؍ جون کو بنگلور کے ایم چنا سوامی اسٹیڈیم کے نزدیک اس وقت پیش آیا جب آئی پی ایل کی فاتح ٹیم آر سی بی کی وکٹری پریڈ سے قبل ہزاروں افراد جمع ہو گئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK