Updated: October 28, 2025, 7:01 PM IST
| Bengaluru
کرناٹک کےچکا بلاپور کے نندی گری دھام میں واقع تاریخی ٹیپو سلطان پیلس پر لارنس بشنوئی کا نام کندہ کیاگیا، نامعلوم گرہ نے داخلی دروازے پر نام کندہ کرنے کے ساتھ اس تاریخی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا ،حیرت انگیز طور پر وہاں نصب تمام سی سی ٹی وی کیمرے بند تھے،اس تخریب کاری کے خلاف مقامی افراد میں غم و غصہ پایا جارہا ہے، اور انہوں نے تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹیپوسلطان کے پیلس داخلی دروازے پرلارنس بشنوئی کا نام کندہ کیا نظر آرہا ہے۔ تصویر: ایکس
کرناٹک کےچکا بلاپور کے نندی گری دھام میں واقع تاریخی ٹیپو سلطان پیلس پر لارنس بشنوئی کا نام کندہ کیاگیا، نامعلوم گرہ نے داخلی دروازے پر نام کندہ کرنے کے ساتھ اس تاریخی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا ،حیرت انگیز طور پر وہاں نصب تمام سی سی ٹی وی کیمرے بند تھے،اس تخریب کاری کے خلاف مقامی افراد میں غم و غصہ پایا جارہا ہے، اور انہوں نے تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔مقامی پولیس کے مطابق، یہ واردات رات کے اندھیرے میں ہوئی، جب مجرموں نے محل کی بیرونی دیوار پر لارنس بشنوئی کا نام کندہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے اور ملزمان کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے۔ واضح رہے کہ یہ تاریخی محل اپنے منفرد طرز تعمیر اور خوبصورت باغات کے لیے مشہور ہے، اور ہر سال ہزاروں سیاح اسے دیکھنے آتے ہیں۔
اس تخریب کاری نے مقامی عوام اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے حامیوں میں شدید غم و غصہ پیدا کیا ہے۔تاہم ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کس طرح کوئی بغیر کسی کی توجہ حاصل کئے اس کام کو انجام دے سکتا ہے۔بنگلورو مرر کے مطابق ضلع پولیس، محکمہ سیاحت، واقعے کے کئی دنوں کے بعد بھی اس سے لاعلم تھے۔ یہ بات اس وقت منظر عام پر آئی جب سیاحوں نے اس پر توجہ مبذول کرائی اور اس کی تصاویر آن لائن شیئر کیں۔ مقامی رہائشی احمد نے کہا، ’’یہ ناقابل قبول ہے۔ ہماری تاریخ کی اس طرح بے حرمتی کرنا انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ حکام کو اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔‘‘
محکمہ آثار قدیمہ جس کے ماتحت یہ عمارت آتی ہے، یہاں کا دورہ کرنے والی ہے،تاکہ نقصان کا جائزہ لیا جا سکے۔تاہم اس تاریخی ورثے کی حفاظت کے تعلق سے تشویش پائی جا رہی ہے۔بعد ازاں پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے پاس اس واقعے سے متعلق کوئی معلومات ہوتو وہ فوری طور پر پولیس سے رجوع کرے۔