پولیس نے ’ہیپی نیو ایئر‘ کے نام پر اے پی کے کی فیک فائل ڈاؤن لوڈ کرنے اور او ٹی پی دینے سے بچنے کی صلاح دی ۔ دھوکہ بازوں کا شکار ہونے کی صورت میںہیلپ لائن نمبر ۱۹۳۰؍ اور بذریعہ ای میل شکایت درج کرانے کی ہدایت دی
EPAPER
Updated: December 31, 2025, 10:55 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
پولیس نے ’ہیپی نیو ایئر‘ کے نام پر اے پی کے کی فیک فائل ڈاؤن لوڈ کرنے اور او ٹی پی دینے سے بچنے کی صلاح دی ۔ دھوکہ بازوں کا شکار ہونے کی صورت میںہیلپ لائن نمبر ۱۹۳۰؍ اور بذریعہ ای میل شکایت درج کرانے کی ہدایت دی
نئے سال پر مبارکباد دینے کی آڑ میںسائبر فراڈ کرنے والوں سے ہوشیار رہنے کا پولیس کی جانب سے انتباہ دیا گیا ہے۔یہ بھی بتایا گیا ہےکہ ’ہیپی نیو ایئر‘اے پی کے کی فیک فائل ڈاؤن لوڈ کرنے اور او ٹی پی دینے سے گریزکریں،اسی طرح بینک کی تفصیل نہ دیجئے، شاطر چور موبائل فون ہیک کرسکتے ہیں ، آئی ڈی اور ای میل ہیک کرسکتے ہیںاور اس کے ذریعے آپ کا بینک اکاؤنٹ خالی کرسکتے ہیں ۔ اس لئے نئے سال میںاس پرضرور توجہ دیجئے کیونکہ شاطر اپنی پیشگی تیاری کئے رہتے ہیں اوروہ اس موقع پر مبارکباد دینے کے بہانے آپ کو مالی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اگر خدانخواستہ ایسا ہوجائے توبلا تاخیر ہیلپ لائن نمبر ۱۹۳۰؍پر فوراً شکایت کیجئے۔ سائبر فراڈ کے لئے اس نمبر پرشکایت کرنے کے علاوہ www.cybercrime.gov.in پربذریعہ ای میل بھی شکایت کی جاسکتی ہے ۔
ریلوے پولیس نے بھی الرٹ رہنے کا مشورہ دیا
اسی طرح ریلوے پولیس کے سائبر کرائم سیل کے ذریعے بھی شہریوں اورمسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس جانب توجہ دیں اورہوشیار رہیں۔ آپ کی ہوشیاری اورچوکسی جہاں بڑے نقصان سے آپ کو بچا سکتی ہے وہیں فراڈ کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑسکتی ہے۔ اس تعلق سے اور ریلوے میں دیگر پریشانیوں پر جی آر سے فیس بُک پر
https://www.facebook.com/mumbaigrp
ایکس پر http://twitter.com/grpmumbai
اورانسٹا گرام پر
https://www.instagram.com/grpmumbai بھی شکایت کی جاسکتی ہے۔
یادر ہے کہ آئے دن ایسی خبریں موصول ہوتی ہیںجب شاطر لٹیرے فراڈ کرکےبینک کھاتوں سے عام شہریوں کی گاڑھی رقم نکالنے میںکامیاب ہوجاتے ہیں ۔
’’آپ کی چوکسی فراڈ کرنے والوں کا منصوبہ ناکام کرسکتی ہے‘‘
گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی )سائبر کرائم شعبے میں نگرانی کرنے والے انسپکٹر انل کھاڑے نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ شہریوں اورمسافرو ں کواسی لئے متوجہ کیا گیا ہے کہ کیونکہ سائبر فراڈ کی شکایات تو ملتی رہتی ہیںلیکن نئے سال کے موقع پریہ شاطر مزیدالرٹ ہوجاتے ہیں اور وہ طرح طرح کے بہانوں اورگمراہ کن طریقوں سے شہریو ں کومتوجہ کرتے ہیں ۔ اس لئے جب بھی ایسا کوئی فون آئے تو فوراًچوکنّا ہوجائیں اورانہیںذاتی تفصیل یا بینک کھاتوں کےتعلق سے معلومات نہ دیں کیونکہ وہ اس کے ذریعے آسانی سے فراڈ کرسکتے ہیں ۔‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ’’ بینک ہوں یا دیگر ایسے مستند ادارے ،اس طرح کی تفصیلات فون پرمعلوم نہیںکرتے ہیں اوراگرکسی قسم کی انکوائری بھی کرنی ہوتی ہے توان کاالگ ضابطہ ہے جبکہ سائبرفراڈ کرنے والے عموماً ایسے لوگوں کواپنا شکار بناتے ہیں جو اس پرکم توجہ دیتے ہیںاورآسانی سے ان کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں۔ اس لئے ہر شخص کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ چوکنّا رہے،اوٹی پی نہ دے، یہ بٹن دبائیں وہ بٹن دبائیں، اسے نظر انداز کریں۔ اگرکوئی ایسا فون نمبر ہوجو اس سے قبل نہ آیا تو اس پربھی دھیان دیں کہ آخراس کاکیا مقصد ہوسکتا ہے ۔اسی طرح اے ٹی ایم کارڈ اوردیگر نمبرات یا فرضی فائلیں کھولنے کے بعدتفصیلات درج کرنے کے تعلق سے آدمی آگے بڑھتاجاتا ہے، یہیںشاطر چوروں اور سائبر فراڈ کرنے والوں کوموقع ملتا ہے اور وہ مالی نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ اس لئے آپ کی چوکسی اوراحتیاط آپ کو بڑے نقصان سے بچا سکتی ہے۔‘‘