جے رام رمیش نے کہاکہ اس کے اثرات آج بھی ظاہرہورہے ہیںاور اس کی گونج سنائی دے رہی ہے۔
EPAPER
Updated: September 08, 2025, 10:22 AM IST | Agency | New Delhi
جے رام رمیش نے کہاکہ اس کے اثرات آج بھی ظاہرہورہے ہیںاور اس کی گونج سنائی دے رہی ہے۔
کانگریس نے پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی کنیا کماری سے سری نگر تک نکالی گئی بھارت جوڑو یاترا کی تیسری سالگرہ کے موقع پر کہا کہ یہ یاترا سیاست میں تبدیلی لانے میں ایک میل کا پتھر ثابت ہوئی ہے اور اس کے اثرات آج بھی ظاہر ہورہے ہیں اور اس کی گونج آج بھی سنائی دے رہی ہے۔
کانگریس کے مواصلاتی شعبہ کے انچارج جئے رام رمیش نے کہا’’بھارت جوڑو یاترا کی شروعات آج سے تین سال قبل کنیا کماری سے ہوئی تھی۔ اس کا آغاز سوامی ویویکانند راک میموریل اور دیگر تاریخی مقامات کے درشن سے ہوا تھا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس یاترا کا مقصد ملک کے تین اہم اور تشویشناک عوامی مسائل معاشی عدم مساوات، سماجی تقسیم اورسیاسی آمرانہ طرز حکمرانی میں اضافہ کو اجاگر کرنا تھا ۔یہ یاترا تقریباً۴؍ ہزارکلومیٹر طویل تھی، جسے راہل گاندھی اور۲۰۰؍سے زائد یاتریوں نے کنیا کماری سےکشمیر تک پیدل مکمل کیا۔یاترا ۱۴۵؍ دنوں سے زیادہ جاری رہی جس میں ۱۲؍ریاستوں اور مرکز کے۲؍کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا گیا۔ جے رام رمیش نے مزید بتایاکہ یاترا کےد وران راہل گاندھی نے ۱۲؍ عوامی اجلاس سے خطاب کیا ،۱۰۰؍ سے زائد کارنر میٹنگیں کیں اور۱۳؍ پریس کانفرنسوں سے خطاب کیا۔ اس کے ذریعے نہ صرف کانگریس کارکنوں کو زمین پر متحرک کیا گیا بلکہ عام شہریوں میں بھی امید اور اعتماد کی ایک نئی لہر پیدا ہوئی۔