Inquilab Logo

بھارت پے اور سینٹرم گروپ مشترکہ طور پر’ پی ایم سی بینک ‘ میں سرمایہ کاری کر ینگے

Updated: June 22, 2021, 12:53 PM IST | Agency | Mumbai

روپے۱۸۰۰؍ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ، اس میں سے ۹۰۰؍ کروڑ روپے مشترکہ منصوبے کے ذریعے پہلے سال ہی دیئے جائیں گے

PMC Bank.Picture:INN
پی ایم سی بینک۔تصویر :آئی این این

پی ایم ایس بینک کو بحران  سےابھارنے کیلئے سینٹرم گروپ  نے ڈیجیٹل پیمنٹ اسٹارٹ اپ کمپنی‘ بھارے پے‘  کے ساتھ مل کر ۱۸۰۰؍ کروڑ کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سینٹر گروپ کا کہنا ہے کہ دونوں شراکت دار اس میں حصہ  داری نبھائیں گے۔ اس میں سے ۹۰۰؍ کروڑ روپے مشترکہ منصوبے کے ذریعہ پہلے سال ہی دیئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس سرمایہ کاری کے بعد امکان ہے کہ پنجاب  اینڈ مہاراشٹر کو آپریٹیو بینک( پی ایم سی) کا نام بھی تبدیل کردیا جائے گا۔ فی الحال اس انضمام کے متعلق حتمی قواعد حکومت ہی طے کرے گی۔  سینٹرم گروپ پی ایم سی کے  این پی اے کی رقم اور اس میں ابھی جمع کی ذمہ داری بھی لے گا یا نہیں ۔ اس کی معلومات بھی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہی معلوم ہو گی۔  موصولہ اطلاعات کے مطابق  گزشتہ جمعہ کو ہی آر بی آئی نے سینٹرم   فائنانشیل سروسیز کو  اسمال فائنانس بینک  شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔  امکان ہے کہ اس کے تحت ہی پی ایم سی کو اس میں ضم کیا جائے گا۔ ریزرو بینک نے سینٹرم گروپ کو  اسمال فائنانس بینک کیلئے درکار تمام شرائط کی تکمیل کیلئے۱۲۰؍ دنوں کی مہلت دی ہے  ہیں۔ اس کے بعد ہی حتمی لائسنس جاری ہوگا۔ سینٹرم گروپ کے چئیر مینجسپال  بندرا نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ ہم  مقررہ وقت میں تمام کام مکمل کرلیں گے۔ ہم ۲۰۱۸ءسے بھارت پے کو جانتے ہیں ۔ہم دونوں لائسنس کے لئے مشترکہ طور پر کام کر رہے تھے۔ بھارت پے  کے پاس ٹکنالوجی ہے۔ دونوں ادارہ مل کر نئی جہت پر کام کریں گے
   واضح رہے کہ بحرانی حالات کے بعد پی ایم سی بینک ۲۰۱۹ء سے آر بی آئی کے ماتحت ہے۔  بینک میں کھاتہ داروں کے ۱۰۷۲۳؍ کروڑ روپے پھنسے ہوئے ہیں  اور اس کے۶۵۰۰؍ کروڑ روپے کے قرض کو این پی اے کے زمرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس بینک کے کھاتہ دار اپنی  جمع پونجی حاصل کرنے کیلئے طویل عرصے جدوجہد کررہے ہیں۔ مارچ ۲۰۲۰ء تک پی ایم سی کے کل اثاثوں کی مالیت۱۰۷۲۷؍کروڑ رو پے تھی۔ اس  پرقرض۴۷۲۴؍ کروڑ رو پے اور این پی اے ۳۵۱۶۸؍ کروڑ روپے تھا۔ اس کے ۸۸۸۰؍کروڑ رو پے کے  قرض میں سے ۶۵۰۰؍ کروڑ روپے صرف دیوان ہاؤسنگ  فائنانس یعنی ڈی ایچ ایف ایل کو دیئے گئے تھے۔  ڈی ایچ ایف ایل  خود دیوالیہ  قرار دیا جاچکا ہے۔ گزشتہ دنوں نےپیرمل گروپ کو اسے خریدنے کی منظوری ملی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK