Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھائندر:سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے یونائیٹڈ مسلم فورم کا قیام

Updated: January 23, 2023, 11:14 AM IST | Sajid Mehmood Shaikh | bhayander

جامع مسجد میں منعقدہ میٹنگ میں لنگایت سوتنتردھرم تحریک کے بانی گروکورنیشورسوامی ، مقامی علماء اور سماجی کارکنوں نے اظہار خیال کیا

In the meeting held at Jama Masjid, Chief Guest Guru Kurneshwar Swami, local scholars, social workers and participants; Photo: INN
جامع مسجد میں منعقدہ میٹنگ میں مہمانِ خصوصی گروکورنیشور سوامی ، مقامی علماء ،سماجی کارکنان اور شرکاء; تصویر:آئی این این

 سماج میں بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ’یونائٹیڈ مسلم فورم کا قیام عمل میں آیا اور اس کیلئے بھائندر مغرب کی جامع مسجد میں میٹنگ منعقد کی گئی جس میں بطورِ مہمان خصوصی کرناٹک سے لنگایت سوتنتر دھرم تحریک کے بانی و روح رواں اور لنگایت ورکٹ مٹھ آلند کے گرو کورنیشور سوامی شریک ہوئے۔میٹنگ میں شیعہ عالم دین مولانا فرمان علی موسوی ،راشٹریہ مسلم منچ کے صدر مفتی محمد شریف صابری ،کئی کتابوں کے مصنف اور مشہور تاریخ نویس سرفراز احمد ،مولانا محمد یوسف اعظمی ،یونائٹیڈ مسلم فورم کے صدر مبارک فراز کے علاوہ مقامی علماء  ،سماجی کارکنان اور مہاراشٹر  نیز ملک کی دیگر علاقوں سے مندوبین نے شرکت کی ۔
 مہمان خصوصی گروکورنیشورسوامی  نے اس موقع پر کہا کہ ’’ہم سب کا مقصد ملک کے لوگوں کو انسانیت سے جوڑنا ہے۔  انسانوں پر ظلم کی تاریخ ہزار سالہ ہے۔ ظلم صرف مسلمانوں پر ہی نہیں ہو رہا ہے بلکہ سبھی کمزوراقلیتوں  کے ساتھ ہو رہا ہے۔ تاریخ کو غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔ ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔ آج کل لوگ اپنے فائدے کیلئے سماج کو دھوکہ دے رہے ہیں اور سماج کو منتشر کر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ سب کو انصاف دلانے کی کوشش کریں، سماجی تبدیلی کیلئے کوشش کرنی چاہئے ۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’لنگایت کو  علاحدہ مذہبی شناخت اور اقلیتی درجہ دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔  ‘‘
  مشہور اسکالر سرفراز احمد نے کہا کہ ’’ہر قوم کا وجود علم کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ کسی قوم کو مٹانا ہے تو اُس قوم کے علمی سرمایہ کو مٹادیا جائے ۔‘‘انہوں نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جب چنگیز خان نے بغداد پر حملہ کیا  تو مساجد پر حملہ نہیں کیا بلکہ بغداد کی لائبریری کو تباہ و تاراج کیا۔ ہمیں اپنے علمی سرمایے سے دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہم اپنے ماضی سے ناواقف ہیں۔  ہمارے بچے علامہ اقبال ،شبلی نعمانی کو نہیں جانتے ہیں ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مسلمانوں نے۱۹۴۷ء  سے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی جس کے سبب وہ تنزلی کا شکار ہو گئے ۔‘‘
 مسلم یونائیٹڈ فورم  مہاراشٹر کے صدر مبارک فراز نے کہا کہ’’ فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلائی جا رہی ہے۔ بین المذاہب مکالمے ختم ہو چکے ہیں  ۔دوریاں بڑھ رہیں ہیں۔‘‘ انہوں نے سکھوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ’’ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد پورے ملک میں سکھوں کا قتل عام ہوا۔ان کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کیا گیا مگر سکھ سماج نے اس کے اثرات کو ختم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی اور پورے ملک میں لنگر خانے قائم کئے ۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں ہموطنوں سے اتحاد پیدا کرنا ہوگا اور ان کے ساتھ بھائی چارہ قائم کرنا ہوگا ۔مسلمانوں کے تمام مسالک ومکاتب فکر کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے کام کرنا ہوگا۔‘‘
 مولانا فرمان علی موسوی نے کہا کہ ’’یونائیٹڈ مسلم فورم سماج میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ بغیر اتحاد کے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوتا ۔آج ہمارا ملک جن مسائل کا شکار ہے اس کا ایک سبب اتحاد کی کمی ہے۔‘‘مولانا محمد یوسف اعظمی  نے  بھی اظہار خیال کیا۔ بھائندر پولیس اسٹیشن کے سینئرانسپکٹر چوان نے  فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کرنے کیلئے  اس پروگرام کا انعقاد کرنے پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK