Inquilab Logo

بھائندر: پنڈت بھیم سین جوشی اسپتال میں عملے کی کمی،ملازمین کومسائل کا سامنا

Updated: January 30, 2023, 10:56 AM IST | Sajid Mehmood Shaikh | bhayandar

یہاں کےمغرب علاقے میں واقع بھارت رتن پنڈت بھیم سین جوشی اسپتال جو عام طور پر ٹھیمبا اسپتال کے نام سے مشہور ہے اور یہ شہر کا واحد سرکاری اسپتال بھی ہے ، میں عملے کی کمی ہے۔

Pandit Bhim Sen Joshi Government Hospital in Bhayandar is facing problems due to lack of staff. (Photo:inquilab)
بھائندر میں واقع پنڈت بھیم سین جوشی سرکاری اسپتال جہاں عملے کی کمی سے مسائل پیش آرہے ہیں۔ (تصویر: انقلاب)

 یہاں کےمغرب علاقے میں واقع بھارت رتن پنڈت بھیم سین جوشی اسپتال جو عام طور پر ٹھیمبا اسپتال کے نام سے مشہور ہے اور یہ شہر کا واحد سرکاری اسپتال بھی ہے،میں عملے کی کمی ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے اسے تعمیر کرنے کے بعد ریاستی حکومت کے حوالے کردیا تھا تاکہ یہ اسپتال اچھے طریقے سے کام کر سکے لیکن اس اسپتال کی حالت اور خراب ہو گئی ہے۔  
 صورتحال یہ ہے کہ ڈاکٹروں ،پروفیشنل عملے اور غیر پروفیشنل عملے کے ساتھ ساتھ صفائی ملازمین کی بھی کمی ہے۔ پورے اسپتال میں ایک بھی خاکروب نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے صاف صفائی کیلئے ۴۴ ؍اسامیوں کو منظوری دی ہے لیکن برسوں بعد بھی کسی کا تقرر نہیں ہو سکا۔ نان پروفیشنل ملازمین کی ۶۳ ؍سے زائد اسامیاں خالی ہیں ۔حکومت نے معاہدہ کی بنیاد پر نان پروفیشنل عملے کیلئے۱۳۴ ؍اسامیاں منظور کی ہیں مگر اس وقت اس زمرے کے صرف ۶۵؍ ملازمین ہی کام کر رہے ہیں ۔اس زمرے میں وارڈ بوائے اور الیکٹریشن جیسے ملازمین آتے ہیں۔ اسپتالوں میں اے اور ڈی زمرہ کے ملازمین بہت اہم ہیں جبکہ تھیمبا اسپتال میں اس زمرے کے ۶۳ ؍ عہدے خالی ہیں۔ ڈائیلالیسیس سینٹر میں ڈاکٹر اور ٹیکنیشین ناکافی ہیں۔ عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ وسائل کی بھی کمی ہے ۔اسپتال میں امراض چشم کے ۲؍ ڈاکٹر تو ہیں مگر موتیا بند کا آپریشن کرنے کیلئے آپریشن تھیٹر نہیں ہے۔ جو ملازمین اس وقت اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، انھیں وقت پر تنخواہیں نہیں ملتی ہیں۔ اسپتال کے اے اور ڈی زمرے کے ملازمین کو گزشتہ ۴؍ ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے جبکہ اے زمرے کے ملازمین کو بھی ۲؍ ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں ۔
  اسپتال کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر جعفر تڑوی کا کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال اور اسپتال کے تمام مسائل سے انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے۔
  پنڈت بھیم سین جوشی اسپتال کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے میرابھائندر کی رکن اسمبلی گیتا جین نے اس اسپتال کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ( پی پی پی ) کی بنیاد پر چلانے کا مشورہ دیا ہے۔ اس ضمن میں گیتا جین نے ریاستی حکومت کے وزیر صحت تاناجی ساونت کے ہمراہ میٹنگ کی ہے جس میں انھوں نے اسپتال کو خانگی تنظیم کے حوالے کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی کمی ہے۔ اس کے علاہ اسپتال کا انتظامیہ ٹھیک طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے۔ اسپتال کے بند ہونے کی نوبت آ گئی ہے اس لئے اسے پی پی پی ماڈل پر دے دینا چاہئے۔  پی پی پی ماڈل میں کینسر ،تپ دق اور امراض قلب جیسی سنگین بیماریوں کا علاج مفت میں ہوگا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK