Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی : صمدیہ ہائی اسکول میں یومِ آزادی کے موقع پر جمہوری عمل کی شاندار مشق

Updated: August 15, 2025, 11:36 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

حقیقی انتخاب کی ہوبہو نقل ، — باقاعدہ پرچہ نامزدگی، مہم، منشوراور ووٹنگ۔طلبہ کو ووٹ کی اہمیت، انتخابی عمل اور رکاوٹوں کے حل سے روشناس کرانے کا منفرد قدم

A scene of voting by students at Samadia High School.
صمدیہ ہائی اسکول میں طلبہ کے ذریعے ووٹنگ کا ایک منظر۔ (تصویر: انقلاب)

کہا جاتا ہے کہ جمہوریت صرف ایک طرزِ حکومت نہیں، بلکہ ایک طرزِ زندگی ہے — اور یہی پیغام ویورس ایجوکیشن سوسائٹی کے زیرِ انتظام صمدیہ ہائی اسکول و جونیئر کالج نے  اپنے طلبہ کو ایک انوکھے اور بامقصد تجربے کے ذریعے دیا۔ اسکول میں  حقیقی انتخابی عمل کی ہوبہو نقل کی گئی  — باقاعدہ پرچہ نامزدگی، مہم، منشور،  ووٹنگ کے ساتھ۔  اسکول نے جماعت پنجم تا دہم کے طلبہ کے درمیان ’ہیڈ بوائے‘ کے انتخاب کے لئے انتخابات منعقد کیے۔ اس سرگرمی کا مقصد طلبہ میں ووٹ کی اہمیت اجاگر کرنا، انہیں ووٹ دینے کی جانب راغب کرنا اور ووٹ کے حق کے شعور کو پختہ بنانا تھا۔ اس موقع پر طلبہ کو نہ صرف انتخابی عمل کا عملی تجربہ کرایا گیا بلکہ ووٹ ڈالنے کے دوران پیش آنے والی رکاوٹوں کو سمجھنے اور انہیں دور کرنے کے طریقے بھی سکھائے گئے۔ اس میں یہ رہنمائی بھی شامل تھی کہ اگر ووٹر لسٹ میں نام نہ ہو یا انتخابی پرچی موجود نہ ہو تو اس مشکل کو کس طرح حل کیا جا سکتا ہے؟ ساتھ ہی یہ پیغام بھی دیا گیا کہ ہر شہری کو خود بھی ووٹ دینا چاہئے اور دوسروں کو بھی اس حق کے استعمال کی ترغیب دینی چاہئے۔
 انتخابی عمل: نصاب سے حقیقی زندگی تک 
 پرنسپل ساجد صدیقی نے انقلاب کو بتایا کہ یہ سرگرمی نصاب میں شامل الیکشن سے متعلق اسباق کی عملی مشق کے طور پر کی گئی، تاکہ طلبہ کو الیکشن کے مقصد، انتخابی مراحل اور اس کی اہمیت کا براہِ راست احساس ہو۔ طلبہ کو نہ صرف انتخابی عمل کی وضاحت دی گئی بلکہ مختلف فارم، ووٹر رجسٹریشن کا طریقہ اور ۱۸؍سال کی عمر مکمل ہونے پر ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کا عمل بھی سمجھایا گیا۔
 امیدوار، انتخابی نشان اور ووٹنگ 
 انتخابی انچارج شیخ ذوالفقار الدین (سپروائزر)  نے بتایا کہ جماعت پنجم تا دہم سے طلبہ کی رائے کی بنیاد پر۸؍ امیدوار میدان میں اترے۔ ہر امیدوار کو انتخابی نشانات دیئے گئے۔ طلبہ کو بیلٹ پیپر، پولنگ بوتھ، ووٹنگ کے طریقہ کار اور انتخابی ضابطہ اخلاق سے روشناس کرایا گیا۔ تمام عمل، جیسے الیکشن کمشنر، تحصیلدار، زونل آفیسر، بی ایل او، پی آر او، پولنگ آفیسرز اور سیکوریٹی اہلکار کی ذمہ داریاں خود طلبہ نے سنبھالیں۔ اور کلاس روم میں ووٹنگ کی ہدایات دی گئیں۔
طلبہ بطور انتخابی عملہ 
 اس انتخاب کو منفرد بنانے کا ایک پہلو یہ بھی تھا کہ پورا انتخابی عمل طلبہ نے خود چلایا۔ ذمہ داریاں یوں تقسیم ہوئیںـ:الیکشن کمشنر: پٹیل محمد علی۔تحصیلدار و نائب تحصیلدار: خان شاداب سہیل، انصاری طٰہٰ۔ زونل آفیسر: انصاری محمد زید۔بی ایل او: شیخ روشن۔ پریسائڈنگ آفیسر : شاہ سعید گلزار۔پولنگ آفیسرز : شاہ زید، مومن ذوالکفل، چودھری احمد رضا، مومن محمد صادق۔ پولیس سپاہی: شیخ احمد رضا
 جھنڈے کو سلامی دینے کے بعد صبح۹؍ بجکر ۱۵؍منٹ پر انتخابات کا آغاز ہوا۔ طلبہ نے۱۱؍ بجکر ۱۵؍منٹ تک اپنے ووٹ ڈالے اور بیلٹ میں محفوظ کئے۔ اس دوران نگرانی کا کام پرنسپل ساجد صدیقی، انصاری نیاز مصطفیٰ، شیخ ذوالفقار الدین، سید ثناء جابر، فیاض مومن اور مومن حمیرہ نے انجام دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK