Inquilab Logo

بھیونڈی: چلچلاتی دھوپ میں شہری ٹریفک جام سے پریشان

Updated: May 05, 2024, 8:44 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari /Iqbal Ansari | Mumbai

شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں کرنے پر مجبور، ٹریفک کے مسئلے کے سدباب کیلئے رنگ روڈ کی تعمیر ضروری۔

Citizens lose valuable time by getting stuck in traffic jams on Kalyan Road almost every day. Photo: INN
کلیان روڈ پر تقریباً روزانہ کئی کئی مرتبہ ٹریفک جام میں پھنس کر شہریوں کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے۔ تصویر : آئی این این

جھلسا دینے والی گرمی میں شہری ٹریفک جام کے مسئلے سے بے حدپریشان ہیں۔شاہراہ پرموٹر سائیکل سوار ،مال بردار اور دوسری گاڑیوں کے ڈرائیور شہر کے تقریبا ًسبھی اہم شاہراہوں پر پسینہ پوچھتے بے حال نظر آتے ہیں۔تاہم ان کی تکلیفوں کو  دور کرنے کو محکمہ ٹریفک اور سیاسی جماعت کوئی بھی سنجیدہ نہیں ہےجس کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ٹریفک کے مسائل کے سد باب کیلئے اب رِنگ روڈ کی تعمیرناگریز ہوگیا ہے۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے اپنا وعدہ پورا کرنا مطالبہ شروع کردیا ہے۔
منٹوں کا سفر گھنٹوں میں 
پاور لوم نگری کو گزشتہ کئی برسوں سے  شدید ٹریفک جام کا سامنا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ٹریفک سے متعلق کوئی بامعنی اقدام نہ کرنے کی وجہ سے شہر یوںکو ٹریفک جام کا خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔ ٹریفک جام کے باعث شہریوں کو مختصر فاصلہ بھی گھنٹوں میں طے کرنا پڑتا ہے۔ جام کی وجہ سے ایمرجنسی سروسز بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ شہر کے ٹریفک جام کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے موجودہ وزیر اعلیٰ اور اُس وقت کے شہری ترقیات کے وزیر ایکناتھ شندے نے کلکٹر سمیت تمام اعلیٰ حکام کی میٹنگ میں  رِنگ روڈ کی تعمیر کو منظوریدی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھئے:تھائی لینڈ کی عالمی نمائش میں انجمن اسلام سیف طیب جی اسکول کے پروجیکٹ کو سلورمیڈل سے نوازا گیا

ایکناتھ شندے کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد امیدیں بڑھیں
 لوگوں کا کہنا ہے کہ ایکناتھ شندے اب شہری ترقی کے وزیر سے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں۔ ریاست کے سربراہ ہونے سے  شہریوں کوٹریفک جام سے نجات دلانے کیلئے رنگ روڈ کی تعمیر کی امید بڑھ گئی ہے۔ اُس وقت کے شہری ترقیات کے وزیر ایکناتھ شندے سمیت تمام اعلیٰ حکام کی میٹنگ میں ۳۵۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے ۷؍ کلو میٹر طویل اور۶۰؍ میٹر چوڑا رنگ روڈ کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ یہ سڑک چاوندرا پوگاؤں سے شروع ہوکر پائپ لائن، اریہنت سٹی اور آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے فلائی اوور کے قریب سے گزر کر ٹیم گھر، فینا گاؤں، کامت گھر سے ہوتے ہوئے انجور پھاٹا تک جانے کی تجویز ہے۔
شہر کے باہر سے نکل جائیں گی بڑی گاڑیاں
 اگر انجور پھاٹا سے رنگ روڈ کو ممبئی احمد آباد روٹ سے جوڑ دیا جائے توشہریوں کو ٹریفک جام کے مشکل مسئلے سے ہمیشہ کیلئے نجات مل جائے گی۔ شہر کے باہر رنگ روڈ کی تعمیر سے دوسری ریاستوں اور باہری  علاقوں سے آنے والی بڑی گاڑیاں شہر میں داخل ہوئے بغیر باہر سے ہی گزرجائیں گی، اس سے جام کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔ لیکن وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی جانب سے رِنگ روڈ کی تعمیر پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے لوگوں میں شدید مایوسی ہے۔ یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگاکہ ۳؍سال قبل رنگ روڈ کی تعمیر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے حکم پر عمل درآمد ہوگا یا یہ وہ لال فیتہ شاہی کا شکار ہوجائے گا؟
۱۹۹۶ء میں رنگ روڈ کی تجویز منظور کی گئی 
 واضح ہوکہ شہر کو ٹریفک جام کے مسئلہ سے نکالنے کیلئے پہلی مرتبہ ۱۹۹۶ء میں اس وقت کے صدر بلدیہ نے ترقیاتی منصوبے کے تحت رنگ روڈ کی تجویز کو منظوری کے لئے محکمہ شہری ترقیات کو بھجوایاتھا۔ محکمہ شہری ترقیات نے ۲۰۰۳ء میں اس منصوبے کو منظوری دے دی تھی۔تاہم اس تجویز کی زمین مالکان نے شدید مخالفت کی تھی۔جس کے پیش نظر اس منصوبے کوسرد خانے کی نظر کردیا گیا۔ ۲۰۱۵ء میں ایک مرتبہ پھررنگ روڈ کو لےکر میونسپل کارپوریشن بیدار ہوئی اور اس نے اس کے متعلق تجاویز اور شکایات طلب کی گئیں۔اس مرتبہ متاثرہ کسانوں، زمین مالکان کے ساتھ ہی  شیوسینا بی جے پی کے لیڈران نے بھی اس تجویز کی سخت  مخالفت میں بیانات جاری کئے۔جس کے بعد یہ تجویز ایک مرتبہ پھر فائلوں میں دب گئی۔۱۰؍مئی ۲۰۲۱ء کوکچھ  رد و بدل کے ساتھ ایک مرتبہ پھرجنرل باڈی میٹنگ میںاسے منظور کر کے  اس وقت کے میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے چاوندرا سے بھادوڑ،ٹیم گھر،کامت گھر اور تڈالی ہوئے انجور پھاٹاتک رنگ بنانے کی تجویزمحکمہ شہری ترقیات کے پاس بھیج دیا ۔جہاں اس تجویز کو منظوری دیتے ہوئے ۳۵۰؍کروڑ روپے کی لاگت سے ۷؍کلومیٹر طویل اور ۶۰؍میٹر چوڑے رِنگ روڈ کی تعمیرایم ایم آر ڈی اے کے تحت تعمیر کا اعلان کیا گیا۔
 اس تجویز پر اپنی مہر ثبت کرتے ہوئے اس وقت کے شہری ترقیات کے کابینی وزیر اور آج کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا تھاکہ ۷؍کلومیٹر طویل رنگ روڈ کی تعمیر سے بھیونڈی کے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات مل جائے گی۔لیکن ۳؍برس گزر جانے کے بعد بھی رنگ روڈ رنگ روڈ کی تعمیر سے متعلق کوئی عمل زمین پر نظر نہیں آیا،جس سے یہاں کے باشندوں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔’جن ہت‘ سماجی تنظیم نے  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے منظور رنگ روڈ کے تعمیر کے عمل کو تیز کرنے کیلئے ضلع مجسٹریٹ اشوک سنگارے، ایم ایم آر ڈی اے کمشنر سری نواسن اور میونسپل ایڈمنسٹریٹر اجے ویدیہ کو ضروری احکامات جاری کرنے کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK