• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی : شہری ہوشیار! میونسپل انتخابات کے لئے آج ووٹر لسٹ کا مسودہ جاری کیا جائے گا

Updated: November 20, 2025, 1:02 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari

بھیونڈی(خالد عبدالقیوم انصاری ): میونسپل کارپوریشن کے انتخابات۲۰۲۵ء کی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے۔ انتخابی شیڈول کے تحت آج۲۰؍ نومبر کو شہر کے مجموعی۲۳؍وارڈوں کی مسودہ ووٹر لسٹیں باضابطہ طور پر جاری کی جائیں گی۔

Bhiwandi.Photo:INN
بھیونڈی میونسپل دفتر۔ تصویر:آئی این این
میونسپل کارپوریشن کے انتخابات۲۰۲۵ء کی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے۔ انتخابی شیڈول کے تحت آج۲۰؍ نومبر کو شہر کے مجموعی۲۳؍وارڈوں کی مسودہ ووٹر لسٹیں باضابطہ طور پر جاری کی جائیں گی۔ شہری یہ فہرستیں ۲۰؍سے ۲۷؍ نومبر تک دفتری اوقات میں اپنے متعلقہ پربھاگ دفاتر اور میونسپل ہیڈکوارٹر  کے محکمۂ انتخابات میں دیکھ سکتے ہیں۔انتظامیہ نے مزید اطلاع دی ہے کہ یہ مسودہ فہرستیں دھوبی تالاب واقع  پرشورام ٹاورے اسٹیڈیم کے انتخابی دفتر میں بھی دستیاب ہوں گی جہاں شہری فی صفحہ دو روپے کے مقررہ نرخ پر فہرست کی نقل خرید سکتے ہیں۔میونسپل کارپوریشن نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے نام، پتہ یا دیگر تفصیلات کی درستگی کے لئے فہرست کا باریک بینی سے جائزہ لیں اور اگر کسی قسم کا اعتراض یا تجویز ہو تو۲۰؍  سے۲۷؍ نومبر کے درمیان دفتری اوقات میں متعلقہ وارڈ کمیٹی دفتر میں جمع کرائیں۔
انتظامیہ کے مطابق ووٹر لسٹ کی بغیر تصاویر والی نقول میونسپل کارپوریشن کی سرکاری ویب سائٹ bncmc.gov.in پر بھی فراہم کی جائیں گی، تاکہ شہری گھر بیٹھے ہی فہرست کا معائنہ کر سکیں۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ درست اور شفاف ووٹر لسٹ انتخابی عمل کا اہم حصہ ہے، اس لئے شہری اپنی شرکت یقینی بنائیں۔
 
بھیونڈی: محکمہ ماحولیات کے ۳؍ اہلکاروں کا تبادلہ
 محکمہ ماحولیات میں مالی بے ضابطگی اور مبینہ بدعنوانی کے الزامات سامنے آنے پر میونسپل انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ۳؍ اہلکاروں کا تبادلہ کردیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ذرائع کے مطابق محکمہ ماحولیات کو سالانہ ۱۶؍ لاکھ روپے لائسنس و این او سی فیس و دوسرے ذرائع سے حاصل ہوتے ہیں مگر رواں برس نومبر تک صرف ڈیڑھ لاکھ روپے وصول ہی ہوئے۔ اس تساہل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی میونسپل کمشنر شیر ساگر نے متعلقہ اہلکاروں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا، تاہم نوٹس کے باوجود کسی نے جواب نہیں دیا۔ اس پر میونسپل کمشنر انمول ساگر نے انچارج کلرک سری مل، ششی کانت پتنگے اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والے سنجے کینے کو محکمہ ماحولیات سے ہٹا کر دیگر محکموں میں منتقل کردیا، جبکہ سنجے کینے کا کنٹریکٹ بھی ختم کردیا گیا۔ تینوں پر کارخانہ اور فیکٹری مالکان سے این او سی اور لائسنس کے بدلے رشوت لینے کے الزامات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اندرونی انکوائری جاری ہے اور مزید کارروائی کا امکان ہے۔ انتظامیہ نے شفافیت اور نظم و ضبط بہتر بنانے کے لئے مزید اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK