آج ۱۳؍ اکتوبر سے شہریوں کے مشاہدے کے لئے میونسپل کارپوریشن کے صدر دفتر میں نقشہ دستیاب۔
ریاستی الیکشن کمیشن نے میونسپل کارپوریشن کی نئی حد بندی (وارڈ بندی) کو حتمی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد شہر کی سیاسی فضا ایک بار پھر گرم ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔میونسپل کارپوریشن کے عوامی رابطہ افسر سری کانت پردیشی نے بتایا کہ ریاستی الیکشن کمیشن، مہاراشٹر کی جانب سے جاری مکتوب کے مطابق بھیونڈی نظام پور میونسپل کارپوریشن کے دائرے میں کُل۲۳؍ وارڈز کی نئی تشکیل کو باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔ کمیشن نے یہ فیصلہ شہریوں کی جانب سے موصول ۸۴؍ اعتراضات اور تجاویز پر غور کے بعد کیا ہے۔
یاد رہے کہ یکم ستمبر ۲۰۲۵ءکو وارڈ بندی کا ابتدائی خاکہ منظوری کے بعد ۳؍ستمبر ۲۰۲۵ءکو عوامی رائے کے لئے جاری کیا گیا تھا۔ اس دوران شہریوں، سماجی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے متعدد اعتراضات پیش کئے گئے تھے۔ان اعتراضات کی سماعت ۱۹؍ستمبر ۲۰۲۵ءکو میرا۔بھائندر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر و ایڈمنسٹریٹر، رادھابنود شرما کمشنر و ایڈمنسٹریٹر نے انجام دی۔ سماعت کے بعد افسر نے اپنی سفارشات کے ساتھ حتمی رپورٹ ضلع کلکٹر ٹھانے کے توسط سے اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ، حکومتِ مہاراشٹر کو ارسال کی، جسے بعد ازاں ریاستی الیکشن کمیشن نے منظور کر لیا۔
اب یہ حتمی وارڈ بندی ۱۳؍اکتوبر ۲۰۲۵ء سے شہریوں کے مشاہدے کے لئے میونسپل کارپوریشن کے صدر دفتر (پہلی منزل، انتخابی شعبہ) اور تمام وارڈ کمیٹی دفاتر میں دستیاب کرائی گئی ہے۔ شہری اسے کارپوریشن کی سرکاری ویب سائٹ www.bncmc.gov.in پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وارڈوں کی نئی حد بندی کے بعد کئی سیاسی جماعتوں کے وارڈ سطح کے حساب کتاب میں تبدیلی آنے کا امکان ہے۔ مقامی سطح پر نئے سیاسی جوڑ توڑ کے امکانات بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔انتخابی شعبہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نئی وارڈ بندی کی تفصیلات کا بغور مطالعہ کریں تاکہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹروں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔