Inquilab Logo

بھیونڈی: مساجد میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے پر زور

Updated: April 23, 2022, 10:09 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

تنظیم علمائے اہلسنت کے مطابق اگر مسجد کے باہر شرپسند عناصر فسادکرنے کی کوشش کریں تو کیمرے میں وہ منظر محفوظ ہوجائے اور حصول انصاف کے لئے اس کا استعمال کیاجاسکے

A CCTV camera is seen at the entrance of a mosque.
ایک مسجد کے داخلی دروازے پر سی سی ٹی وی کیمرہ نظر آرہا ہے ۔ (تصویر: انقلاب)

:ملک میں مساجد پر شرپسندوں کے بڑھتے حملے کو دیکھتے ہوئے تنظیم علمائے اہلسنت نے حفاظتی نقطۂ نظر سے مساجد میں سی سی ٹی کیمرہ نصب کرنے کی اپیل کی ہے۔اس ضمن میں مولانا یوسف رضا قادری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری ملک کے تمام مسلمانوں  سے اپیل ہے کہ وہ مساجد میں فوری طور پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں تاکہ خدانخواستہ اگر مسجد کے باہر شرپسند عناصر  فساد برپاکرنے کی کوشش کریں تو سی سی کیمرے میں وہ منظر محفوظ ہوجائے اور حصول انصاف کیلئے اس کا استعمال کیاجاسکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں مہاراشٹر نونرمان سینا(ایم این ایس) اذان کے حوالے سے اپنے شرپسند عزائم کااعلان کرچکی ہے اور کہیں بھی کوئی واقعہ پیش آسکتاہے اس لئے سی سی کیمرے کا اہتمام ضروری ہے کیونکہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہونے والی فوٹیج ملک کی عدالت میں ثبوت کے طور پر ایک حد تک قابل تسلیم ہوتی ہے اور اسے ڈیجیٹل ایکٹ کے زمرے میں لیا جاتا ہے اس لئے اب مساجد اور مسلمانوں کے تحفظ کی خاطر ہر مسجد میں اسے لگایا جائے اس کے علاوہ بھی اس کے کئی فوائد ہیں جس سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔ 
 مولانا یوسف رضا قادری کے مطابق اس وقت ملک کے جو حالات ہیں ، اس سے ہرکوئی ناواقف   ہے۔ فرقہ پرست عناصر نے پورے ملک میں نفرت کی ایسی آگ لگادی ہے کہ اب کہیں بھی ،کبھی بھی، کچھ بھی ہوسکتا ہے۔گزشتہ دنوں دہلی کے جہانگیرپوری میں جو ہوا،  وہ بھی فرقہ پرست عناصر کی سازش کا نتیجہ ہے۔ ہنومان جینتی کے جلوس مسلم علاقوں سے گزررہے تھے اور شرکاء جلوس کے ہاتھوں میں ننگی تلواریں تھیں،  بندوق تھیں اور زبان پر دوسری قوم کو مشتعل کرنے والے نعرے تھے پھر ایک مسجد کے سامنے پہنچ کر مسجد پر بھگوا جھنڈا لگانے کی کوشش کی جانے لگی اور منع کرنے اور روکنے پر پتھر بازی اور ہتھیاروں سے حملے شروع ہوگئے ۔ دیکھتے ہی دیکھتے پرامن ماحول خراب ہوگیا اور پھر اس فتنہ وفساد کی ساری ذمہ داری مسلمانوں کے سر ڈال دی گئی ۔ گرفتاریاں  بھی صرف مسلمانوں کی ہورہی ہیں۔  جہانگیر پوری کی مسجد سے فورینسک جانچ کی ٹیم پتھر تک اٹھاکر لے گئی کہ اس سے تخریب کاری کا سراغ لگایاجاسکے اور فسادیوں کو پکڑا جاسکے۔ اگر اس مسجد میں سی سی کیمرے لگے ہوتے تو مجرموں کی نشاندہی کیلئے اس کی ہارڈڈسک فورینسک جانچ کی ٹیم کے حوالے کی جاسکتی تھی جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہوجاتا۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK