زہریلا دھواں رہائشی بستیوں پر چھاگیا ،ماحولیات اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کی مبینہ غفلت پر شہری برہم
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 8:32 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
زہریلا دھواں رہائشی بستیوں پر چھاگیا ،ماحولیات اور پولیوشن کنٹرول بورڈ کی مبینہ غفلت پر شہری برہم
یہاں شانتی نگر اور نئی بستی علاقوں میں پلاسٹک کے دانے سے موتی بنانے والی درجنوں کارخانے قائم ہیں جن کے اسکریپ کو اکثر کھلی جگہوں پر پھینک دیا جاتا ہے۔ منگل کی دوپہر نئی بستی کے گووند کمپاؤنڈ کے قریب پہاڑی کے دامن میں جمع اسی اسکریپ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی۔ پلاسٹک جلنے سے اٹھنے والا زہریلا، گھنا دھواں پورے علاقے میں پھیل گیا جس کے نتیجے میں آس پاس کی رہائشی بستیوں میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا۔
مانسروور نامی رہائشی بستی آگ کے مقام سے بالکل قریب ہے۔ دھوئیں کے مرغولے عمارتوں میں داخل ہونے سے لوگوں کو کھانسی، آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ مقامی رہائشیوں نے شکایت کی کہ دھوئیں کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کھڑکیاں بند کرنے کے باوجود گھروں کے اندر تک تعفن بھری ہوا محسوس ہو رہی تھی۔
اہم بات یہ ہے کہ اس واقعے کی اطلاع نہ تو فائر بریگیڈ کو دی گئی اور نہ ہی کوئی میونسپل کارپوریشن کا عملہ موقع پر پہنچا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ روزانہ جلائے جانے والے اسکریپ کی وجہ سے علاقے میں فضائی آلودگی بڑھتی جا رہی ہےمگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی روک تھام نہیں کی جارہی۔مقامی سماجی کارکن سیما مہیشوری نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’نئی بستی کے سنسان علاقوں میں پلاسٹک موتی فیکٹریوں کا اسکریپ بار بار جلایا جاتا ہے جس کی وجہ سے مانسروور سمیت آس پاس کی بستیوں کے باشندوں کو روز آلودگی اور دھوئیں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم نے میونسپل کارپوریشن کے ماحولیات شعبے اور پولیوشن کنٹرول بورڈ میں متعدد تحریری شکایات کیں مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔‘‘
اس سلسلے میں جب مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کی علاقائی افسر سوجنیا پاٹل سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے اس ضمن میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔